قرآن مجید کی تعلیم نہ لینے کی وجہ سے ، اولاد کی تادیب
کیا باپ ، بچہ کو قرآنی تعلیم سے سرپیچی کی وجہ سے تنبیہ کرسکتا ہے؟
بہتر ہے تشویق کے ذریعہ یہ کام انجام دے ۔
بہتر ہے تشویق کے ذریعہ یہ کام انجام دے ۔
جواب:۔حاکم شرع کی اجازت سے کوئی حرج نہیں ہے .
جواب:۔جب یقین رہا ہو کہ انزال نہیں ہوگا تو بعید نہیں ہے کہ اُن کا بچّہ ، شبہ کے بچّہ (وطی شبہ) کے بچہ کی طرح ہو، اور اگر انزال ہونے کا امکان و احتمال دیا تھا، تو اشکال سے خالی نہیں ہے، رہا مہرِ-- مثل تو اس سلسلے میں اگر عورت اپنی مرضی اور خواہش سے تیار ہوگئی تھی اور اس کو اس بات کا امکان بھی تھا تو مہرِ مثل نہیں رکھتی لیکن اگر اس کی نظر میں اس بات کا امکان نہیں تھا اور تفخیذ (رانوں میں) کرانے کے علاوہ (کسی دوسری چیز پر) راضی نہیں تھی تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو مہر مثل دیا جائے
جواب:۔معاطاتی (غیر لفظی) شادی کے نام سے کوئی چیز نہیں ہے، اور اس قسم کی شادی باطل ہے .
جواب: جو شخص جنایت کا مرتکب ہوا ہو، احتیاط واجب کی بناپر ، خود اس کی دیت سے میراث نہیں لے سکتا، لیکن اگر جنایت غیرعمدی تھی تو میراث لے گا۔
جواب: زوجہ کو ثابت کرنا چاہئے کہ طلاق مرض الموت میں واقع ہوئی ہے، ورنہ کوئی حق نہیں رکھتی، لیکن بہتر ہے کہ ورثہ کے ساتھ ایک رقم پر مصالحہ کرلے۔
جواب: اس صورت میں جبکہ تعاون اس شکل میں ہو ا ہو کہ قتل کی نسبت دونوں (یعنی قاتل اور معاون) کی طرف دی جاسکے، دونوں ارث سے محروم ہوجائیں گے؛ لیکن اگر اس طرح نسبت نہ دے سکیں، مثلاً اس نے اسلحہ کو قاتل کے اختیار میں دیا، یا مقتول کی جگہ کا پتہ بتایا، اس طرذح کا تعاون مانع ارث نہیں ہے۔
جواب: دیت کی رقم میت کے مال کے حکم میں ہے اور متوفی کے قرضوں کو اس سے ادا کیا جائے گا۔
جواب: بیوی کی اولاد اپنی ماں کے شوہر سے میراث نہیں پائیں گے اور نہ شوہر اپنی بیوی کی اولاد سے، ایسے ہی اس کے برعکس مسئلہ میں یعنی شوہر کے بچے بھی اپنی سوتیلی ماں سے میراث نہیں پائیں گے۔
جواب: چنانچہ بھائیوں نے اس مرحوم کا حق ضائع کیا ہے لہٰذا اس کے وارثین شرعاً اپنا حق واپس لے سکتے ہیں۔
جواب: ۱۔۲ ۔ چنانچہ اس کی حالت سابقہ اسلام ہے اور کوئی دلیل اس کے خلاف قائم نہیں ہوئی ہے تو آپ کے لئے کوئی مشکل نہیں ہے۔
جواب: ۱۔۲ ۔ چنانچہ اس کی حالت سابقہ اسلام ہے اور کوئی دلیل اس کے خلاف قائم نہیں ہوئی ہے تو آپ کے لئے کوئی مشکل نہیں ہے۔جواب3:چنانچہ ثابت ہوجائے کہ وہ خاتون باپ کی حیات میں عیسائی ہوگئی تھی، میراث نہیں لے سکتی اور وہ مال جو آپ نے یا دوسروں نے اس کے حصے سے حاصل کیا ہے وارثین کو واپس دیدیں۔جواب4: جیسا کہ اوپر کہا جاچکا، اگر خلاف ثابت ہوتو اس کو تمام وارثین کی طرف پلٹایا جائے گا اور یہ مسئلہ مظالم سے ربط نہیں رکھتا کہ حاکم شرع کے اجازہ کی ضرورت پڑے۔جواب5: اموال کے ان موارد میں جو مسیحی ہونے کے بعد حاصل کیے ہیں وکالت قبول کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
جواب: خنثیٰ مشکلہ حقیقت میں یا مذکر ہے یامونت۔
جواب: معمول کے مطابق کفن اور دفن کے اخراجات سب پر مقدم ہےں، لیکن مجالس ترحیم وفاتحہ وغیرہ واجبات میں سے نہیں ہیں، اسی طرح کمسن بچوں کا نفقہ اگر پہلے نہ دیا گیا ہو، قرض میں شمار نہیں ہوتا، نماز وروزہ کے خرچ کو بھی میت کے اموال میں سے نہیں لے سکتے، باقی قرضے ایک صف میں قرار پاتے ہیں لہٰذا ان کو بہ نسبت ادا کیا جائے۔