وارثوں کے درمیان میراث کے تقسیم کرنے پر اتفاق
اگر تمام وارث متفق ہوں تو کیا اس صورت میں، میراث کے حصوں کے برخلاف عمل کرسکتے ہیں؟
جواب: سب کی مرضی سے (جبکہ ان میں سے کوئی نابالغ نہ ہو) کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب: سب کی مرضی سے (جبکہ ان میں سے کوئی نابالغ نہ ہو) کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب:۔مکروہ نہیں ہے لیکن بعض روایات سے استفادہ ہوتا ہے کہ مرد کا جوان عورت کو سلام کرنا مکروہ ہے .
جواب: اگر متعہ کم مدت کے لئے تھا اس وصیت میں شامل نہیں ہوگا، لیکن اگر لمبی مدت کے لئے تھا، یا مُکرّر ہونے کی وجہ سے، طولانی مدت کے لئے ہوگیا تھا ، تو وصیت میں شامل ہوگا نیز مذکورہ وصیت عورت کے میراث کے حق میں کوئی اثر نہیں رکھتی، لیکن اگر وصیت میں ، اس کے لئے حق الارث سے زیادہ کہا گیا تھا تو اس اضافی چیز سے استفادہ کرنا وصیت پر عمل کرنے کامشروط ہوگا ۔
جواب: جو شخص جنایت کا مرتکب ہوا ہو، احتیاط واجب کی بناپر ، خود اس کی دیت سے میراث نہیں لے سکتا، لیکن اگر جنایت غیرعمدی تھی تو میراث لے گا۔
جواب:۔ قمری مہینہ کے اعتبار سے نو سال کامل ہونے کے بعد لڑکیاں بالغ ہوجاتی ہیں ، لیکن اگر اپنے بعض فریضوں جیسے روزہ کو کمزوری کی وجہ سے ، انجام نہ دے سکیں ، تو یہ تکلیف ان سے ساقط ہے اور اس کے بجائے ہر روز ایک مد طعام ۷۵۰/ گرام گیہوں یا اسی کے جیسی دوسری چیز ) فقیر کو دیدیں ۔
جواب:۔سابقہ مسئلہ کے مطابق عمل کریں ، اور اگر ان چیزوں کی رقم ، فاطمیہ میں ، خرچ ہونے کے لائق نہیں ہے ،تو اس صورت میں اس رقم کو ، امام باڑوں یا مسجدوںکے لئے ، انہیں چیزوں کے مثل ، دوسری چیزیں خرید نے میں خرچ کریں
معاملہ کی ضمنی شرط، کسی بھی صورت میں ہو کفایت کرتی ہے، بلکہ جس طرح اوپر ذکر ہوا ہے، بغیر شرط کے بھی کوپی کرنا جائز نہیں ہے ۔
ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ موجودہ زمانہ میں اگر علماء نجوم دقیق آلات کے ذریعہ چاند دیکھنے کے سلسلے میں متفق القول ہوں تو اُن کی مخالفت مشکل ہے، مگر یہ کہ چاند دیکھنے کے مسئلہ میں لوگوں کی کثیر تعداد اُن کے مخالف دعویٰ کرے، ہم نے اس نظریہ کو گذشتہ سال نشر کیا تھا ۔
جواب ۔ضرورت کی صورت میں کوئی حرج نہیں ہے
مجتہدین کے اختلافی مسئلے میں اعلم کی طرف رجوع کرنے کا ایسا مسئلہ ہے جو تقریباً سبھی مجتہدین کرام کی توضیح المسائل میں آیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اعلم کی شناخت کرنا بہت مشکل بلکہ شاید محال ہو کیونکہ ہر شخص یا گروہ اپنے مجتہد تقلید کو اعلم بتاتا ہے اوردوسرے کو نہیں ،سوال یہ ہے کہ قدیم کے کچھ مجتہدین کرام تھے جن کے بارے میںکہا جاتا ہے کہ وہ اپنی حیات میں کیا بلکہ مرنے کے بعد بھی آج کے مجتہدین تقلید کے مقابلہ میں اعلم ہیںتو کیا ممکن ہے اس طرح کے مجتہدین کرام (رضوان اللہ علیھم ) جن کو اس دنیا سے گئے کافی زمانہ ہوگیا ہے آج کے زندہ مجتہدین ( جو بحث و مباحثہ اور درس وتدریس میں مشغول ہیںاور جدید علوم و فنون میں بھی دسترس رکھتے ہیں ) کے ہوتے ہوئے بھی گذشتہ مجتہدین اعلم ہوں؟
جواب: ایسا کرنے میں اشکال ہے ،لیکن ایک مسجد سے دوسری مسجد میں دروازہ کھول سکتے ہیں ۔
جواب :اگر نمازیوں کے لئے باعث زحمت نہ ہو نیز اس کے لئے جگہ تنگ نہ ہو اور مسجد کے لئے ضروری بھی ہو تو کوئی حرج نہیں ہے ۔
اگر اپنے ذاتی دفاع، یا ملک اور مسلمانوں کی عزت وآبرو کے لئے ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن کھلاڑی لوگ کھیل سے پہلے ایک دوسرے سے برائت حاصل کرلیں تاکہ ایک دوسرے کے ضامن نہ ہوں ۔
مشترک دیوار جس کے اوپر دونوں گھر کی چھتیں ٹھہری ہوئی ہیں وہ دونوں کی ملکیت اور مشاع کی صورت میں ہے اور اس میں ایک دوسرے کی مرضی سے تصرف کیا جائے گا اور اگر اپنے حق کو جدا کرنا چاہتے ہیں تو دونوں کے توافق سے انجام پائے گا، اور اگر گھر کے دوبارہ بنانے میں دونوں ہمسایوں کے درمیان اختلاف ہوجائے تو دو مورد اطمینان ماہرین کی نظر کے مطابق عمل کیا جائے گا ۔