الکحل کی نجاست و طہارت
بعض کیمیکل، شعبہ کے طالب علموں کے نقل کے مطابق، صنعتی اورطبی الکحل بنانے کا مادہ ایک ہی ہے،فقط اس وجہ سے کہ صنعتی الکحل پینے کے قابل نہ رہے اس میں ایک رنگین مادہ ملادیتے ہیں،اس فرض کے ساتھ ان دونوں الکحل کا کیا حکم ہے؟
جواب: طبّی اورصنعتی الکحل پاک ہے کیونکہ رنگین مادہ کے قطع نظر بھی وہ پینے کے قابل نہیں ہے اور یہ ایک قسم کا زہر شمار کیا جاتا ہے ، اس وجہ سے مست کرنے والے سیال کی دلیل اس کوشامل نہیں ہوگی۔
مولف یا ورثاء کی اجازت کے بغیر کتاب چھاپنا
اگر کوئی ناشر کسی شاعر کا دیوان یا کسی دانشمند کی تالیف و تصنیف کو اس کی یا مرحوم ہونے صورت میں اس کے ورثاء کی اجازت کے بغیر چھابے اور بیچے اور اس سے خود ذاتی فایدہ اٹھائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
حق تالیف ایک عقلایی حق ہے جسے ساری دینا کے عقلاء مانتے ہیں اور جس کی رعایت کی جاتی ہے، اس کی رعایت نہ کرنا ظلم اور ممنوع ہے، کسی مولف کی کتاب یا کسی شاعر کا دیوان اس کی اجازت کے بغیر چھاپبا نایز نہیں ہے۔ اس بات کی طرف توجہ ہونی چاہیے کہ ہمیشہ مصداق عرف سے لیے جاتے ہیں اور احکام شرع سے۔ لہذا اس میں کوئی ممنوعیت نہیں ہے کہ زمانہ گزرنے کے ساتھ ساتھ عقلاء کے نزدیک نئے نئے حقوق وجود مین آئیں اور اسلام انہیں اپنے کلی احکام میں شامل کر لے۔
بلاد کبیرہ کا حکم (جواب کے شروع کی یہ عبادت
بلاد کبیرہ سے کیامراد ہے ؟ ایران میں کتنے شہر بلاد کبیرہ ہیں اور بلاد کبیرہ میں شہر کے آخر سے مسافت کا حساب کرنا چاہئیے یامحلہ کے آخر سے ؟
جواب:۔ جیسا کہ پہلے بیان ہوا ہے کہ بڑے یاچھوٹے شہر میںکوئی فرق نہیں ، بلکہ بلاد کبیرہ و صغیرہ ، مسافر کے احکام میں برابر ہیں ، مگر یہ کہ شہر اس قدر بزرگ اور وسیع ہو کہ اس کا ہرمحلہ ایک الگ اور مستقل شہر شمار ہوتا ہو جیسے شمیر ان اور شہر رَی کہ تہران سے ملے ہونے کے باوجود، مستقل شہر کا درجہ رکھتے ہیں ، لیکن دیگر محلہ ، تہران کا حصہ شمار ہوتے ہیں اور ان محلوں میں جو مستقل شہر کا درجہ رکھتے ہیں اگر ان کا در میانی فاصلہ ،قصر ہونے کی حد تک ہو تو نماز قصر ہے ، ورنہ نماز کا مل ہے اور مسافت کا معیار شہر کے آخری گھر ہیں ۔
جواب:۔ حتی المقدور جس قدر روزے رکھ سکتا ہو روزوں کی قضا کرے اور ان کے کفارے کے متعلق ہماری توضیح المسائل کہ مسئلہ نمبر ۱۴۰۱ اور ۱۴۰۲ کے مطابق ع
جو شخص رمضان المبارک کے فقط ۲۸/ روزے درک کرتاہے چونکہ رمضان المبارک کے شروع میں ایران میں ہے اور آخری دنوں میں ایک عرب ملک میں چلا گیاہے اور وہاں پر عید کا چاند ( دوسری جگہوں سے ) ایک دن پہلے ہی نظر آجاتا ہے ، لہٰذا اس طرح اس شخص کو فقط ۲۸/ روزے ملے ہیں ، کیا اس صورت میں اس پر ایک روزے کی قضا واجب ہے یا کوئی قضا واجب نہیں ہے ؟
جواب:۔ ایک روزے کی قضا واجب نہیں ہے لیکن احتیاط، مستحب ہے ۔
رحم سے باقی ماندہ منی کا نکلنا
کیا عورت پر لازم ہے کہ اپنے شوہر سے نزدیکی کرنے کے بعد اور غسل سے پہلے صبر کرے تا کہ شوہر کی منی اس سے خارج ہوجائے اور اگر فورا غسل کرلے پھر اس کے کوئی پانی یا مشکوک رطوبت خارج ہو تو اس کا کیا فرض ہے؟
جواب: غسل کرنا لازم نہیں ہے لیکن اگر اس کو یقین ہے کہ منی ہے تو خود کو پانی سے دھولے۔
نماز کی قضا دائرمدار تنجز حکم
قضا عبادتوں میں دائر مدار فعلیت حکم ہے، یا دائر مدار تنجزحکم؟
بہت سے موارد میں تنجز حکم کافی ہے؛ جیسے وہ شخص جو سوتا رہ گیا ہو ، یا بھول گیا ہو، یا غفلت میں رہ گیا ہواور نماز قضا ہوگئی ہو۔
نماز کی بعض رکعتوں کا وقت کے باہر واقع ہونا
اگر ایک یا دو رکعت نماز، وقت کے اندر اور بقیہ خارج وقت میں واقع ہو، کیا یہ ادا شمار ہوگی یا قضا، یا ادا اور قضا دونوں ؟
یہاں تک کہ اگر ایک رکعت بھی وقت میں واقع ہو تو ادا ہے ۔
وقف زمین اور پانی میں تصرف کرنا
کیا موقوفہ زمین یا پانی جو شخص کے اختیار میں ہے، تصرف کرنا کوئی خاص اور معیّن قسم کا تصرف کرنا ہے؟
جواب: اگر کسی موقوفہ زمین یا پانی کو اجارہ (کرایہ) پر لے لیا ہے اور کوئی خاص شرط بھی نہیں لگائی ہے تو جس طرح کا استفادہ کرنا چاہے کرسکتا ہے۔
موٹر سائیکل کے دھویں کا ناک میں جانا
میں ایک روز رمضان المبارک کے ایّام میں ایسی موٹر سائیکل کے پاس کھڑا تھا جو دھواں دے رہی تھی، اور جیسا کہ مجھے یاد ہے اس وقت میں اکثر ناک سے سانس لے رہا تھا، کیا میرا روزہ باطل ہے؟
اگر عام لوگ اس کو غلیظ دھواں جانتے ہوں اور آپ نے بھی جان بوجھ کر اور متوجہ ہوتے ہوئے اس کو سونگھا ہو تو آپ کے روزے میں اشکال ہے اور اگر وہ دھواں مشکوک تھا تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
شکی کا وظیفہ(زیادہ شک کرنے والے نمازی کا وظیفہ)
جو شخص زیادہ ہی بھول اور فراموشی کا شکار ہے ، مثال کے طور پر اکثر نمازوں میں بھول جاتا ہے کہ دو رکعت پڑھی ہے یا تین یاچار رکعت پڑھی ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب:۔ کثیر الشک یعنی زیادہ شک کرنے والے کا وظیفہ یہ ہے کہ جو اس کی حالت کے لئے بہتر ہو اسی پر بنا رکھے، ( یعنی اگر اس کی حالت کے لئے ،کم پر بنا رکھنا بہتر ہے تو کم پر بنا رکھے اور اگر زیادہ پر بہترہوتو زیادہ پربنا رکھے )
کن مسائل میں میت کی تقلید کرسکتے ہیں
مردہ مجتہد کے کن فتووں پر عمل کیا جاسکتا ہے؟
جواب: صرف ان مسائل میں مردہ مجتہد کے فتوی پر باقی رہ سکتے ہیں جس پر پہلے عمل کرچکے ہوں ۔
قطب میں قبلہ کی سمت
کوئی شخص کسی بھی طور پر ، سفر پر یا کسی کام کے باعث قطب کے سفرپر چلاگیا اوروہاں پر اس کا کافی مدت تک قیام کا ارادہ ہے ( ملوظ رہے کہ قطب میں چھ مینہ دن اور اور چھ مہینہ رات ہوتی ہے ) اس صورت میں اس کی نماز روزہ اور قبیلے کی کیا کیفیت ہے ؟ اسی طرح اگر کوئی شخص چاند پر جانے کا رادہ رکھتا ہو تو راستے ،راکٹ اور چاند پر اس کے نماز اور روزے کی کیفیت کیا ہوگی؟
جواب :۔ معتدل علاجات کے مطابق عمل کرے اس مطلب کو ہم نے ”کتاب نماز و روزہ در قطبین “میں تفصیل سے بیان کیا ہے ، قطبی علاقوں میں ، قبلہ کی کوئی شکل نہین ةے ، اس لئے اسی سمت میں کھڑا ہو جائے جس سمت میں مکہ کا سب سے کم فاصلہ ہو اور یہیں سے فضائی سفر میں ، نماز و روزے کا حکم بھی روشن ہو جاتا ہے ، فضائی مسافروں کا قبلہ اس سمت میں ہے جدھر زمین اور اس کامتداد آسمان میں پایا جاتا ہے ۔
جس شخص نے بالغ ہونے کے پہلے سال روزے نہیں رکھے
ایک شخص نے رمضان المبارک کے مہینہ میں چند روز عمداً روزے نہیں رکھے لیکن اس کو صحیح تعداد معلوم نہیں ہے اس صورت میں اس کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب:۔ جس قدر روز ے کے چھوڑنے کا یقین ہے ، اسی تعداد میں روزوں کی قضا کرے اور کفارہ بھی دے لیکن اگر اس کے لئے سخت ہو اور انجام نہ دے سکتا ہو تو اس صورت میں ، توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ۱۴۰۲ کے مطابق عمل کرے ۔