سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

سکون پہچانے والی دوا میں دوسرے مضرات کا ہونا

اگر کچھ دوائیں جان بچانے کی بجائے فقط مریض کو مرض جسیے بخار، خارش، درد، زخم سے نجات دلانے کے لیے کھائیں جائیں اور اس بات کا یقین یا احتمال ہو کہ وہ موثر واقع ہوں گی اور اس بات کے مد نظر کہ بہت سی موثر دوائیں کم یا زیادہ مدت کے بعد عارضہ لاحق کرتی ہیں، ڈاکٹر کی انہیں تجویز کرنے یا بیماری سے زیادہ مہلک عارضہ کا سبب بننے کی صورت میں کیا ڈاکٹر اس کا ذمہ دار ہوگا؟ (قابل ذکر بات یہ ہے کہ اکثر و بیشتر ایسا ہی ہوتا ہے لہذا اس بات کی بہت زیادہ اہمیت ہے ، دوسری طرف اگر ہم یہ سوچیں کہ علاج سے کوئی نقصان یا عارضہ پیش نہ آئے تو ظاہر ہے کہ کسی کا علاج ممکن نہیں ہو سکے گا۔

اگر علاج سے خطرناک ضرر نہ پہچ رہا ہو تو کوئی حرج نہیں ہے اس لیے کہ بہرحال دواوں کے کچھ سایڈ افیکٹس ہوتے ہیں لیکن اگر ان سے نہایت سنگین نقصان پہچ رہا ہو تو ان کا تجویز کرنا جایز نہیں ہے مگر یہ کہ ضرورت کے وقت وہ بھی مریض یا اس کے ولی کی اجازت کے بعد ۔

ایسے بیمار کی دیت جو طبیب کی تساہلی کی وجہ سے فو ت مغزی کا سبب ہوجائے

ایک جوان خاتون جو حاملہ تھی، معالج ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق وضع حمل آپریشن کے ذریعہ کیا گیا، افسوس کہ آپریشن کے بعد یہ خاتون مشکل میں گرفتار ہوگئی، قانونی ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق حال حاضرذ میں یہ خاتون مغز ی نقصان کی وجہ سے اپنے ہوش وہواس کھوبیٹھتی ہے کہ جس کی بازگشت بھی ممکن نہیں ہے، دل کے بیدار رہنے کی وجہ سے یہ مریضہ ایک نباتی زندگی گزار رہی ہے، اس کو اپنے اطراف کا کوئی علم نہیں ہے، تمام حسّی قوتیں کھوبیٹھتی ہے جیسے دیکھنے، سننے، بولنے، سونگھنے وغیرہ کی قوتیں، متعلقہ مرض کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے حادثہ کی وجہ، اسپتال میں ضروری امکانات کا نہ ہونا بتائی ہے اور اس حادثہ کا ذمہ دار بے ہوشی کے ڈاکٹر اور ہوش میں آنے پر تعینات نرس اور اسپتال کے عملہ کو ٹھہرایا ہے، اس وقت ۴/ سال اور چار مہینے ہوگئے ہیں اور مریضہ اسی حالت میں ہے اور ممکن ہے ابھی کئی سال اسی حالت میں رہے، سوال یہ ہے کہ کیا ہر ایک اعضا اور منافع کی علیحدہ دیت ادا کی جائے گی؟

اگر آخر میں مغز کی موت کا انجام قطعی موت ہوجائے تو ایک دیت سے زیادہ نہیں ہے، جس کو حادثہ کے ذمہ داران اپنی غلطی کی نسبت سے ادا کریں گے۔

ڈیش انٹینا اور سٹالاٴٹ کے مفید پروگراموں سے استفادہ کرنا

لوگوں کیلئے سٹا لائٹ ،ڈش انٹینا کے پروگراموں سے استفادہ کرنا کیسا ہے حالانکہ اس پر بعض اچھے پروگرام بھی آتے ہیں ؟

جواب:۔ان پروگراموں سے استفادہ کرنا جائز نہیں ہے اور اسکے بظاہر اچھے اور بے ضرر پروگرام، فاسد اور برے پروگراموں کی طرف ، جذب کرنے کا ذریعہ ہوتے ہیں، لہذا اس بنا پر مسلمان کو، اسلام دشمنوں کے مسلمانوں کے درمیان گناہ فساد پھیلانے کے حیلہ بہانوں سے غافل نہیں ہونا چاہیےٴ .

دسته‌ها: ڈش انٹینا

طرح طرح کی فیلم بنانے میں اسلام کا نظریہ

فیلموں کے سلسلے میں ذیل میں دیئے گئے سوالوں کے جواب مرحمت فرمائیں:۱۔ خیالی، ڈراؤنی، خشونت آمیز، کمیڈی اور سیکسی فیلم بنانے کا اسلام کا کیا حکم ہے؟۲۔ فیلم میں نامحرم مرد اور عورت کے احساسات کو بیان کرنا کیساہے؟۳۔ اگر کوئی دوسرے کی بیوی یا شوہر کا کردار ادا کرے، جبکہ ان کے درمیان کوئی محرمیت بھی نہ ہو تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟۴۔ کیا فیلم میں مصنوعی بالوں کی وگ کا مردوں سے چھپانا واجب ہے اور اس کا حکم طبیعی بالوںکا حکم ہے؟۵۔ اہل کتاب اور کافر عورتوں کو دیکھنے میں کیا فرق ہے؟۶۔ کمیڈی(ہنسنے ہنسانے والی فیلم) کو دیکھنے کا کیا حکم ہے کہ جس میں فقط ہنسانے کا ہی پہلو ہوتا ہے؟۷۔ فیلموں میں آواز کی تقلید کرنے کا کیا حکم ہے، جیسے کوئی مرد کسی عورت کو آواز کی تقلید کرے یا اس کے برعکس؟

بد آموز اور ضرر پہنچانے والی فلمیں جیسے سیکسی اور ڈراؤنی فلمیں وغیرہ حرام ہیں، لیکن درس دینے والی فلمیں یا کم از کم بغیر مفسدہ کے سرگرم کرنے والی فلمیں نہ یہ کہ ان کے دیکھنے میںاشکال ہی نہیں بلکہ کبھی کبھی یہ مفید اور موٴثر اور اسلامی مقاصد کی ترقی کا سبب بھی ہوتی ہیں اور کسی مرد کا بغیر محرمیت کے کسی عورت کے شوہر کے کردار کو ادا کرنا اس صورت میں کہ جب اس میں شریعت کے خلاف کوئی چیز نہ ہو تو اس میں ذاتاً کوئی اشکال نہیں ہے، اور مخالف جنس کی آواز کی تقلید کرنے کا بھی یہی حکم ہے ۔

دسته‌ها: ٹیلی ویژن

معصومین علیہم السلام کی زندگی کو فلموں میں دکھانے کے لئے حدود کی رعایت کرنا

فیلم، ڈرامے اور سیریل کے ذریعہ معصومین علیہم السلام کی زندگی کو پیش کرنے کے لئے فقہی حدود کا خیال رکھتے ہوئے، حضور کیا راہ حل بیان فرماتے ہیں؟

اس کا بہترین راہ حل یہ ہے کہ معصومین علیہم السلام کو مبہم صورت میں یا نور کے ہالہ کے درمیان دکھایا جائے تاکہ اس رُخ سے مشکل پیدا نہ ہو، لیکن غیرمعصومین کے سلسلے میں اگر ضروری احترام کا لحاظ رکھا جائے تو ان کو دکھانے میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

دسته‌ها: ٹیلی ویژن

وفات کی عدّت میں عقد نکاح

چنانچہ کسی خاتون کا وفات کی عدّت کے دوران، نکاح کردیں اور تقریباً پندرہ دن کے بعد کہ جب عدّت ختم ہو جائے ، اس کی رخصتی کردیں اور زفاف واقع ہوجائے ، یعنی نکاح عدّت میں اور دخول عدّت کامل ہونے کے بعد ہو اہو اور دونوں حضرات (شوہر و زوجہ) مسئلہ سے جاہل رہے ہوں یعنی انہیں معلوم نہ ہو کہ عدّت کے دوران، شادی کرنا حرام ہے، برائے مہربانی آپ فرمائیں: آیا ان کے لئے حرمتِ ابدی ثابت ہوگئی ہے یا فقط عقد باطل ہے ؟ اور کیا پہلے شوہر کی عدّت ، کامل کرے یا نہیں ؟ اوربالفرض اگر عقد باطل ہوگیا ہو اور دوسرا نکاح پڑھنا چاہیں تو کیا دوسرے شوہر کے لئے بھی عدّت رکھے گی ؟

جواب:۔نکاح باطل ہے ، لیکن ہمیشہ کیلئے حرام نہیں ہوگی، اُسے چاہیےٴ کہ دوسرے شوہر کے لئے وطی شبہ کی وجہ سے، عدّت کامل کرے، اور عدّت کے ختم ہونے کے بعد کسی دوسرے شخص سے شادی کرسکتی ہے لیکن دوسرے شوہر سے شادی کرنے کے لئے اس کو وطی شبہ کی بناپر، عدّت رکھنے کی ضرورت نہیں ہے .

دسته‌ها: وفات کی عدت
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت