وہ خون جو استحاضہ ہیں
مسئلہ 424 : عورت کے رحم سے جو خون بھي نکلے اگر اس ميں حيض و نفاس کي علامات نہ ہوں اوروہ خون بکارت يازخم، يا جراحت کا بھي نہ ہو تو وہ خون استحاضہ ہے.
مسئلہ 424 : عورت کے رحم سے جو خون بھي نکلے اگر اس ميں حيض و نفاس کي علامات نہ ہوں اوروہ خون بکارت يازخم، يا جراحت کا بھي نہ ہو تو وہ خون استحاضہ ہے.
مسئلہ 427: خون حیض کی چندعلامتیں ہیں اکثر اوقات گاڑھا ،گرم اور سیاہ یا سرخ ہوتا ہے فشار [تیزی ] اور تھوڑی سے جلن کے ساتھ آتا ہے۔
مسئلہ 428: عورت چاہے سیدہ ہو یا غیر سیدہ پچاس سال کے بعد دونوں یائسہ ہوجاتی ہیں یعنی اگر خون آئے تو وہ خون حیض نہیں ہےليکن اگر خون ميں حيض کے تمام شرائط پائے جاتے هوں تو چاهئے که احکام حيض کے مطابق عمل کرے۔قمري 50 سال، شمسي 50 سال سے تقريباً 542 دن اور 18 گھنٹے يعني 18 مهينے اور تين دن کم هوتے هيں اس حساب سے شمسي اعتبار سے عورت تقريباً 48 سال 6 مهينے مين يائسه هوجاتي هے.۔
مسئلہ 429 : لڑکي کو جو خون نو سال سے پہلے آئے اور عورت کو جو خون يائسہ ہونے کے بعد آئے وہ حيض کے احکام نہيں رکھتا، اور اگر زخم و جراحت کا خون نہيں ہے تو وہ استحاضہ ہے جس کا حکم پہلے گزر چکا ہے.
حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کا حیض
مسئلہ 431 : جس لڑکی کو معلوم نہ ہو کہ نو سال کی ہوچکی ہے کہ نہیں اگر وہ ایسا خون دیکھے جس میں حیض کی علامتیں نہ ہوں تو وہ حیض نہیں ہے اور اگر حیض کی علامتیں موجود ہوں اوراطمینان ہوجائے کہ حیض ہی ہے تو پھر یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ نو سال کی ہوگئی ہے اور بالغ ہوگئی ہے لیکن جس عورت کو شک ہو کہ یائسہ ہوئی کہ نہیں اگر اس کو خون آئے اور وہ نہ جانتی ہو کہ حیض ہے کہ نہیں تو اس خون کو حیض فرض کرے اور سمجھ لے کہ ابھی یائسہ نہیں ہوئی ہے۔
مسئلہ 432 : حيض کي مدت تين دن سے کم اور دس دن سے زيادہ نہيں ہوتي بلکہ اگر تھوڑي سي مدت بھي کم ہو تو حيض نہيں ہے.
مسئلہ 433: پہلے تین دن پے در پے خون آنا چاہئے اس لئے اگر دو دن خون دیکھے او رایک دن ٹہر کر پھر خون آئے تو حیض نہیں ہے اور یہ جو کہا گیا کہ پے در پے دیکھے اس کا مطلب یہ نہیں کہ تینوں دن صبح سے شام تک خون نکلتار ہے بلکہ اگر شرمگاہ کے اندر موجود ہو تب بھی کافی ہے۔
مسئلہ 434 : پہلی اور چوتھی رات کو خون دیکھنا ضروری نہیں ہے لیکن دوسری اور تیسری رات خون کو رکنا نہیں چاہئے بلکہ برابر آنا چاہئے۔
مسئلہ 437 : جس عورت کے خون شروع ہوگیا ہو اگر ڈاکٹر کو دکھائے اور وہ تشخیص کردے کہ یہ خون حیض ہے یا زخم کا خون ہے یا کوئی اور خون ہے اور ڈاکٹر کے کہنے پر اطمینان حاصل ہوجائے تو اس کے احکام کے مطابق عورت عمل کرسکتی ہے۔
مسئلہ 438 : جو چيزيں حائضہ پر حرام ہيں ان کي تفصيل يہ ہے :1 تمام وہ عبادتيں جن ميں وضو، غسل يا تيمم کي ضرورت ہوتي ہے جيسے نماز، روزہ، طواف، ليکن جن عبادتوں ميں طہارت کي شرط نہيں ہے ان کو بجالا سکتي ہے جيسے نماز ميت2 تمام وہ چيزيں جو مجنب پر حرام ہيں اور ان کا ذکر جنابت کے احکام ميں کيا جاچکا ہے3 ہمبستري کرنا جو مرد اور عورت دونوں کے لئے حرام ہے4 طلاق بھي اس حالت ميں باطل ہے اور بے اثر ہے.
مسئلہ 439 : اگر اپني بيوي سے حالت حيض ميں ہمبستري کرے تو کفارہ دينا مستحب ہے اور پہلي تہائي ميں ايک مثقال سکہ دار سونا يا اس کي قيمت دے شرعي مثقال اٹھارہ چنے کے دانوں کے برابر ہوتا ہے اور اگر دوسري تہائي ميں ہمبستري کرے تو آدھامثقال اور اگر آخري تہائي ميں مجامعت کرے تو ايک چوتھائي مثقال کفارہ دے اب اگر کسي عورت کي عادت چھ روز ہے تو پہلے دو دن ميں (پہلي تہائي) ايک مثقال اور بيچ والے دو دن (دو تہائي) ميں آدھا مثقال اور آخري دو روز (آخري تہائي) ميں ايک چوتھائي مثقال کفارہ ہوگا.