مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1909

جو لوگ اپنے مال ميں تصرف نہيں کرسکتے

مسئلہ 1909: نابالغ بچہ اپنے مال ميں حق تصرف نہيں رکھتا تين چيزوں ميں سے کوئي ايک چيز بالغ ہونے کي علامت ہے.1 پورے پندرہ قمري سال مرد کے لئے اور نو (9) سال عورت کے لئے.2 مني کا خارج ہونا.3 زير ناف سخت بالوں کا اگنا.

مسئله شماره 1915

وکالت کے احکام

مسئلہ 1915: جس کام ميں شرعا انسان مداخلت و تصرف کرسکتاہے اسکو دوسرے کے سپرد کردينے کا نام (وکالت) (نيابت) ہے تا کہ دوسرا اس کو انجام دے مثلا کسي کو وکيل کردے کہ تم ميرا مکان ہيچ دو يا ميرا نکاح کسي عورت سے کردو اگر اس ميں تمام شرائط جمع ہوں تو صحيح ہے.

مسئله شماره 1938

قرض

مسئلہ 1938: قرض دينا بہت ہي مستحب کام ہے قران مجيد اور احاديث ائمہ معصومين ميں اس کي بہت تاکيد ائي ہے حضرت رسول اکرم سے روايت ہے جو شخص اپنے برادر مومن کو قرض دے گا اس کا مال زيادہ ہوگا ملائکہ اس پر رحمت کي دعاکريں گے اگر اپنے قرض دار سے نرمي کا برتاو کرے تو بغير حساب اور بڑي جلدي سے پل صراط سے گزرجائے گا اور جس مسلمان سے اس کا مسلمان بھائي قرض مانگے اور وہ نہ دے تو جنت اس پر حرام ہے ايک حديث ميں ہے کہ صدقہ کا ثواب دس گناہے اور قرض کا ثواب اٹھارہ گناہے.

مسئله شماره 1954

حوالہ

مسئلہ 1954: جب مقروض اپنے قرضہ لينے والے کو کسي اور کے اور کے حوالہ کردے تم اپنا قرض فلاں شخص سے لے لو اور قرض لينے والا قبول کرے تو اس کا قرضہ اس شخص کے ذمہ ہوجائے گا اور مقروض اپنے قرض سے سيکدوش ہوجائے گا.

مسئله شماره 1964

رہن

مسئلہ 1964: رہن يا گروي رکھنے کا مطلب يہ ہے کہ مقروض، قرض خواہ سے اس طرح قرارداد کرے کہ اپنا کچھ مال قرض خواہ کے پاس رکھدے کہ اگرميں اپ کا قرض وقت معين پر ادا نہ کروں تو اپ اس مال سے لے سکتاہيں.

مسئله شماره 1976

ضمانت

مسئلہ 1976: کسي مقروض کے قرضے کي ادائيگي کي ضمانت کسي بھي زبان ميں لفظي صيغہ جاري کرکے کي جاسکتي ہے مثلا وہ کہے: ميں ضامن ہوں کہ فلاں شخص کا قرض ادا کروں گا اور قر ض خواہ بھي قبول کرے تو صحيح ہے اسي طرح قرارداد ضمانت پر دستخط کرکے يا کسي بھي ايسے ذريعے سے جو اس مطلب کو ادا کرسکے انجام دے کر قرض خواہ کو سمجھا دے اور وہ بھي قبول کرلے تو ضمانت کا تحقق ہوجائے گا.

مسئله شماره 1985

کفالت کے احکام

مسئلہ 1985: اگر کسي کا کسي پر کوئي حق ہو، مثلا قرض، قصاص، ويت يا کوئي دوسرا حق ہو، يا ايسے حق کا دعوي کرے جو قابل قبول ہو اور کوئي شخص اس بات کي ضمانت کرے کہ صاحب حق يا مدعي اس متہم شخص کو چھوڑدے اور جب بھي وہ کہے گا متہم شخص کو لا کر حوالہ کردے گا تو اس قسم کي قرارداد کو کفالت اور جو شخص اس بات کي ضمانت دے اس کو کفيل کہاجاتاہے.

مسئله شماره 1992

امانت

مسئلہ 1992: وديعت کا مطلب يہ ہے کہ انسان اپنے مال کو دوسرے کے حوالہ بطور امانت حفاظت کے لئے کردے اس مقصد کو خواہ لفظي صيغہ کے ذريعے يا بغير صيغہ جاري کئے امانت دار کو سمجھا دے کہ يہ مال حفاظت کے لئے اپ کے سپرد کيا جارہاہے اور امانت دار اسي نيت سے لے لے تو اس پر وديعت و امانت کے احکام جاري ہوں گے.

مسئله شماره 2009

عاريت کے احکام

مسئلہ 2009: اپنے مال کو دوسرے کے حوالہ اس لئے کرنا کہ وہ اس سے فايدہ اٹھائے اور اس سے کچھ نہ لے اس کو عاريت کہتے ہيں.

مسئله شماره 2023

نکاح

مسئلہ 2023 شادي کرنا مستحب ہے ليکن اگر کسي کوڈر ہو کہ شادي نہ کرنے کي وجہ سے حرام ميں مبتلا ہوجائے گا تو شادي کرنا واجب ہے.

مسئله شماره 2108

دودھ پلانا

مسئلہ 2108: ائندہ مسائل ميں ذکر کي جانے والي شرائط کے مطابق اگر کوئي عورت کسي بچہ کو دودھ پلادے تو وہ عورت ماں کي حکم مين ہوجائے گي اور اس کا شوہر (يعني جس کا دودھ ہے) باپ کے حکم ميں وجائے گا، اور اس شوہر کا باپ دادا اور اس کي ماں دادي، اس کے بھائے چچا، اس کي بہن پھوپھي اور اس کے بچے (شيرخوار) کے بھائي ، بہن شمار ہوں گے اسي طرح دودھ پلانے والي عورت کا باپ نانا، اس ک کي ماں ناني اور اس کے بھائي بہن، مامو و خالہ ہوجائيں گے اس طرح عورت جس لڑکي کو دودھ پلادے وہ لڑکي اس کے شوہر پر حرام ہوجائے گي بشرطيکہ اس نہ عورت سي ہمبستري کي ہو اسي طرح انسان بيوي کي رضاعي ماں سے بھي شادي نہيں کرسکتا کيونکہ وہ بھي ساس کے حکم ميں ہے.دوسرے لفظوں ميں اس طرح سمجھيں کہ جس بچہ کو ان شرائط کے ساتھ دودھ پلا ديا جائے درج ذيل افراد اس بچہ کے محرم ہوجائيں گے.1 خود دودھ پلانے والي عورت وہ رضاعي ماں کہلائے گي.2 دودھ پلانے والي عورت کا وہ شوہر جس کا دودھ پلايا ہے وہ رضاعي باپ کہلائے گا3 دودھ پلانے والي عورت کے ماں ، باپ اور ان کے ماں باپ اور پر جہاں تک سلسلہ چلاجالے چاہے وہ رضاعي ماں باپ ہوں،4 دودھ پلانے والي عورت کے بچے چاہے وہ پيدا ہوچکے ہوں يا بعد ميں پيدا ہوں.5 دودھ پلانے والے عورت کي اولادوں کے بچے چاہے ان کا سلسلہ جتنے نيچے تک چلاجائے چاہے اس کے اولاد سے پيدا ہوئے ہوں يا اس کي اولاد نے ان کو دودھ پلاياہو.5 دودھ پلانے والے عورت کے بہن بھائي چاہے وہ رضاعي ہي ہوں.6 دودھ پلانے والے عورت کے چچا ، پھوپھي خواہ رضاعي ہي ہو.7 دودھ پلانے والے عورت کے ماموں و خالہ اگرچہ رضاعي ہي ہوں.8 اس عورت کے شوہر کي اولاد (يعني جس شوہر کا دودھ پلا ياہے) چاہے چتنے نيچے تک چلے جائيں چاہے وہ رضاعي ہوں.9 دودھ پلانے والي عورت کے شوہر کے والدين (جبکہ دودھ اس شوہر کا ہوچاہے جتنا اوپر سلسلہ چلاجائے.10 دودھ پلانے والي عورت کے شوہر کے بھائي، بہن کہ جس کا دودھ ہے چاہے وہ رضاعي بھائي بہن ہوں11 دودھ پلانے والي عورت کے چچا، پھوپي ، مامو، خالہ (يعني جس شوہر کا دودھ پلا يا ہے) چاہے جتنا اوپر سلسلہ چلا جائے چاہے وہ رضاعي ہوں اسي طرح کچھ اور افراد بھي دودھ پلانے کي وجہ سے محرم ہوجاتے ہيں جن کا ذکر بعد ميں ائے گا

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی