مسجدکا نجس کرنا
مسئلہ 165 : چہارم :مسجد کا نجس کرنا حرام اور اس کا پاک کرنا واجب ہے اس کي تفصيل انشاء اللہ”مسجد کے احکام“ ميں”نمازي کي جگہ“ کي بحث ميں آئے گي.
مسئلہ 165 : چہارم :مسجد کا نجس کرنا حرام اور اس کا پاک کرنا واجب ہے اس کي تفصيل انشاء اللہ”مسجد کے احکام“ ميں”نمازي کي جگہ“ کي بحث ميں آئے گي.
مسئلہ ۱۶۹: مطلق اور پاک پانی ہر نجس چیز کو پاک کردیتا ہے بشرطیکہ نجس چیز دھوتے وقت وہ پانی مضاف نہ ہوجائے اور نجاست کارنگ، بو یاذائقہ اس میں پیدا نہ ہو اور دھونے سے عین نجاست دور ہوجائے۔ مثلا اگراس میں خون ہے تواتنا دھوئیں کہ خون ختم ہوجائے۔ ہاں قلیل پانی میں کچھ مزید شرائط ہیں جن کا بعد میں ذکر کیا جائے گا۔
مسئلہ 207 : آفتاب کي گرمي زمين اور چھت کو پاک کرتي ہے? ليکن مکان، دروازہ، کھڑکي وغيرہ کے پاک کرنے ميں اشکال ہے.
مسئلہ 212 : اگر عین نجاست اس طرح متغیر ہوجائے کہ اس پر اس کا نام ہی صدق نہ آئے بلکہ اسے کچھ اور کہا جانے لگے تو وہ پاک ہوجاتی ہے۔ مثلا کتا نمک کی کان میں گر کر نمک بن جائے تو پاک ہوجائے گا ، اسی کو استحالہ کہتے ہیں اسی طرح جو چیز نجس ہوگئی ہے اگر وہ بالکل متغیر ہوجائے مثلا نجس لکڑی کوجلا کر راکھ کردیں یا نجس پانی بخارات میں بدل جائے تو یہ سب پاک ہوجاتے ہیں لیکن اگر صرف صفت متغیر ہوجیسے گہیوں کا آٹا بنا لیا جائے تو وہ پاک نہیں ہوگا۔
مسئلہ 215 : اگر شراب خود بخود يا کسي چيز کے ڈالنے سے سرکہ بن جائے تو پاک ہوجاتي ہے اور اس کو انقلاب کہتے ہيں.
مسئلہ 219 : انگور کا شیرہ آگ پر ابال کھاجانے کی وجہ سے نجس نہیں ہوتا لیکن اس کا کھانا حرام ہے البتہ اگر اس قدر جوش کھاجائے کہ دو تہائی بھاپ میں بدل جائے اور صرف ایک تہائی رہ جائے تو حلال ہے اور اگر خود بخود ابال کھاجائے اور مست کرنے والا بھی ہو تو نجس بھی ہے اورحرام بھی ہے اور صرف سرکه ميں بدل جانے سے پاک اور حلال هو گا۔
مسئلہ 223 : اگر انسان يا کسي خون جہندہ رکھنے والے حيوان کے بدن کا خون ايسے حيوان کے بدن ميں چلا جائے جو خون جہندہ نہيں رکھتا اور اسي کے بدن کا خون شمار ہونے لگے تو پاک ہے اور اسي کو انتقال کہتے ہيں اسي لئے مچھر کا خون جو اس کے بدن کا جزء ہے پاک ہے چاہے وہ درحقيقت انسان کا خون ہو ليکن انسان کا جو خون جونک چوس ليتي ہے وہ پاک نہيں ہے کيوں کہ اس کے بدن کا خون شمار نہيں ہوتا.
مسئلہ 225 : نجاسات کي بحث ميں ہم کہہ چکے ہيں کہ احتياط واجب کي بناء پر کافر سے اجتناب کرنا چاہئے ليکن اگر کافر کلمہ شہاديتن يعني اشھد ان لا الہ الا اللہ و اشھد ان محمدا رسول اللہ پڑھے تو مسلمان ہوجائے گا اور اس کا بدن پاک ہوجائے گا ليکن اگر اس کے جسم پر عين نجاسات لگي ہو تو اس کودور کرنا اور پھر اس جگہ کو پاک کرنا ہوگا ليکن اگر اسلام لانے سے پہلے عين نجاست دور ہوگئي ہو تو پھر پاک کرنے کي ضرورت نہيں ہے.
مسئلہ 228 : تبعیت کا مطلب یہ ہے کہ کوئی چیز کسی دوسری چیز کے ضمن میں پاک ہوجائے ۔
مسئلہ 234 : اگر حیوان کا بدن نجس ہوجائے تو عین نجاست کے دور ہوتے ہی اس کا بدن پاک ہوجاتا ہے۔ مثلا کسی پرندے کی چونچ میں خون لگا ہو یا پرندہ کسی آلودہ چیز پر بیٹھا ہو تو عین نجاست کے دور ہوتے ہی حیوان کا بدن پاک ہوجائے گا۔
مسئلہ 239 : اگر کوئی حیوان انسان کا پاخانہ کھانے کا عادی ہوجائے تو اس کا پیشاب و پاخانہ نجس ہے اورگوشت حرام ہے اور اگر اس کو پاک کرنا چاہیں تو حیوان کو اتنے دن پاک غذا دی جائے کہ پھر اس پر نجاست خور صادق نہ آئے۔ یعنی اونٹ کو چالیس دن، گائے کو تیس دن، بھیڑ کودس دن، مرغابی کو پانچ دن گھر کی مرغیوں کو تین دن اور دوسرے حیوانات کو بھی اسی اعتبار سے پاک غذا دی جائے کہ نجاست کھانا ان پرصدق نہ آئے تو یہی کافی ہے۔
مسئلہ 242 : اگر مسلمان کا بدن یا لباس یا ایسی چیز جو اس کے اختیار میں ہو نجس ہوجائے اوروہ بھی سمجھ لے کہ نجس ہوگیا ہے اس کے بعد و ہ مسلمان غائب ہوجائے تو اگر دوسرے انسان کو احتمال ہو کہ اس نے پاک کرلیا ہوگا تو پاک ہے بشرطیکہ و ہ چیز ایسی ہو کہ جس میں طہارت شرط ہے جیسے وہ لباس جس میں نماز پڑھتا ہے یا کھانا یا کھانے کا برتن۔