تبعيت
مسئلہ 228 : تبعیت کا مطلب یہ ہے کہ کوئی چیز کسی دوسری چیز کے ضمن میں پاک ہوجائے ۔
مسئلہ 228 : تبعیت کا مطلب یہ ہے کہ کوئی چیز کسی دوسری چیز کے ضمن میں پاک ہوجائے ۔
مسئلہ 234 : اگر حیوان کا بدن نجس ہوجائے تو عین نجاست کے دور ہوتے ہی اس کا بدن پاک ہوجاتا ہے۔ مثلا کسی پرندے کی چونچ میں خون لگا ہو یا پرندہ کسی آلودہ چیز پر بیٹھا ہو تو عین نجاست کے دور ہوتے ہی حیوان کا بدن پاک ہوجائے گا۔
مسئلہ 239 : اگر کوئی حیوان انسان کا پاخانہ کھانے کا عادی ہوجائے تو اس کا پیشاب و پاخانہ نجس ہے اورگوشت حرام ہے اور اگر اس کو پاک کرنا چاہیں تو حیوان کو اتنے دن پاک غذا دی جائے کہ پھر اس پر نجاست خور صادق نہ آئے۔ یعنی اونٹ کو چالیس دن، گائے کو تیس دن، بھیڑ کودس دن، مرغابی کو پانچ دن گھر کی مرغیوں کو تین دن اور دوسرے حیوانات کو بھی اسی اعتبار سے پاک غذا دی جائے کہ نجاست کھانا ان پرصدق نہ آئے تو یہی کافی ہے۔
مسئلہ 242 : اگر مسلمان کا بدن یا لباس یا ایسی چیز جو اس کے اختیار میں ہو نجس ہوجائے اوروہ بھی سمجھ لے کہ نجس ہوگیا ہے اس کے بعد و ہ مسلمان غائب ہوجائے تو اگر دوسرے انسان کو احتمال ہو کہ اس نے پاک کرلیا ہوگا تو پاک ہے بشرطیکہ و ہ چیز ایسی ہو کہ جس میں طہارت شرط ہے جیسے وہ لباس جس میں نماز پڑھتا ہے یا کھانا یا کھانے کا برتن۔
مسئلہ ۲۴۶ : مردار یا نجس العین (جیسے کتا، سور)کی کھال سے بنایا جانے والا برتن یا مشک کا استعمال کھانے، پینے یا وضو، غسل کرنے میں جائز نہیں ہے۔ لیکن جن کاموں میں طہارت شرط نہیں ہے ” جیسے کھیتوں کی سینچائی، جانوروں کو پانی پلانا وغیرہ میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن احتیاط مستحب ہے کہ کسی قسم کا استعمال نہ کیا جائے۔
مسئلہ 256 وضو سے مراد چہرے اور ہاتھوں کا دھونا اور سر کے اگلے حصے اور پيروں کے اوپر والے حصہ پر مسح کرنا ہےجس کي تفصيل آينده مسايل مي بيان کي جاے گي.
مسئله 359 : واجب غسل سات ہیں :1۔ غسل جنابت 2۔ غسل حیض 3۔ غسل نفاس 4۔ غسل استحاضہ 5۔ غسل مس میت 6۔ غسل میت 7۔ وہ مستحبی غسل جونذر،عہد،قسم کی وجہ سے واجب ہو جائے۔
null
تيمم کے مواردمسئلہ 612: سات جگہوں پر وضو يا غسل کے بجائے تيمم کرنا چاہئے : اول : جہاں پر وضو يا غسل بھر کے لئے پاني کا ملنا ممکن نہ ہو.مسئلہ 613 : اگر انسان شہرو ابادي ميں ہو اور پاني نہ ملے تو اتني تلاش کرني چاہئے کہ پاني ملنے سے مايوس ہوجائے اور جنگل ميں ہو اور وہ کوہستاني يا نشيب و فراز والا علاقہ ہے يا درختوں وغرہ کي وجہ سے اس کو عبور کرنا مشکل ہو توچاروں طرف ايک تير پھينکے جانے کے برابر، جيسے کہ پہلے زمانہ ميں کمان سے تير پھينکا کرتے تھے پاني تلاش کرے(1) (1) علامہ مجلسي نے من لايحضرہ الفقيہ کي شرح ميں ايک تير پھينکنے کي مقدار دو سوقدم کوقرار ديا ہے اور بظاہر ايسا ہے بھي کہ عرفا تير انداز اس سے تجاوز نہيں کرتا.اور اگر ہموار زمين ہوا اور کوئي رکاوٹ نہ ہو تو چاروں طرف دو تير کي مسافت کے برابر پاني تلاش کرے البتہ جس طرف کے لئے يقين ہو کہ ادھر پاني نہيں ہے اس طرف جستجو بھي ضروري نہيں ہے اور اگر چاروں طرف ميں سے بعض طرف نشيب و فراز ہو اور بعض طرف ہموار ہو تو ہر طرف اس کے دستور کے مطابق عمل کرے.
مسئلہ ۱۳۱۴ : ہر سال تمام مکلف افراد پر رمضان المبارک کے مہینے کے روزے واجب ہیں۔
مسئلہ ۱۴۷۴: خمس سا ت چیزوں پر واجب ہوتا ہے۔۱۔۔۔کار روبار کے منافع۔۲۔۔معادن (کا نیں)۔۳۔۔ خزانے۔۴۔۔ حلال مال جو حرام مال میں مخلوط ہوجائے۔۵۔۔۔در یا میں غوطہ خوری کے ذریعہ حاصل ہونے وا لے جواہرات ۔۶۔۔۔ جنگ کا مال غنیمت۔۷۔۔۔ جوز مین مسلمان سے کا فرذ می خریدے (بناء بر احتیاط واجب)
1586: نو (9) چيزوں ميں زکوة واجب ہے .1گہوں .2جو .3خرما .4انگور .5سونا.6چاندي .7بھيڑ .8گائے (بھينس )9اونٹ .اگر کوئي شخص ان نو چيزوں ميں سے کسي ايک کا مالک ہے تو بعد ميں بيان کئے جانے والے شرائط کے ساتھ ايک معين مقدار (اتندہ بيان کئے جانے والے مسائل ميں ) ان مصارف ميں خرچ کرے جوبيان کئے جائيں گے ليکن مستحب ہے کہ سرمايہ کار وبار ملازمت اور تجارت سے بھي ہر سال زکوة ديں اسي طرح (گيہو ں ،جَو ،کھجور،کشمش کے علاوہ ) تمام غلوں زکوة مستحب ہے.