جب دوسرے کي اذان کو سن رها هو
مسئلہ848 : کسي بھي اذان دينے والے کي اذان کوسن کردہرانا مستحب ہے جو جملہ سنے اس کي تکرار کرے ثواب کي اميد سے اقامت کي تکرار بھي مستحب ہے(اسي کو اذان و اقامت کي حکايت کرنا کہتے ہيں).
مسئلہ848 : کسي بھي اذان دينے والے کي اذان کوسن کردہرانا مستحب ہے جو جملہ سنے اس کي تکرار کرے ثواب کي اميد سے اقامت کي تکرار بھي مستحب ہے(اسي کو اذان و اقامت کي حکايت کرنا کہتے ہيں).
مسئلہ 2183: جب غصبي مال دوسري چيز ميں مل جائے اور اس کا جدا کرنا ممکن ہو تو جدا کرنا چاہئيے اور جدا کرکے مالک کو ديدے چاہے اس ميں زحمت ہي ہو اور اگر اسے بہت دور پہونچادياہے تو مالک تک پہونچانے کے تمام اخراجات غاصب پرہوں گے.
مسئلہ 1123 : اگر يہ يقين کرتے ہوئے کہ اس کا سفر آٹھ فرسخ ہے نماز کو قصر پڑھے بعد ميں پتہ چلے کہ آٹھ فرسخ کي مسافت نہيں تھي تو اس کي نمازباطل ہے پڑھي ہوئي نمازوں کو چار رکعت کے حساب سے پھر پڑھے اور اگر وقت گزر گيا ہے تو قضا کرے اور اگر اس کو يقين تھا کہ مسافت آٹھ فرسخ نہيں ہے ليکن راستہ ميں معلوم ہوگيا کہ آٹھ فرسخ ہے تو نمازکو قصر پڑھے اور جو پوري پڑھ چکا ہے ان کا اعادہ کرے.
مسئلہ 2360:جب ميت کي وارث ماں، بيٹا، بيٹي ہو يا باپ، بيٹا، بيٹي ہو تو مال کے چھ حصے کرکے ايک حصہ ماں يا باپ کو دے کر باقي کو اس طرح تقسيم کرے کہ لڑکا کو دوہرا اور لڑکي کو اکہرا مليں.
مسئلہ نمبر 2361: جب ميت کا وارث صرف لڑکي اور باپ ہو ياماں اور لڑکي ہو تو مال کے چار حصے کرکے ايک حصہ ماں يا باپ کودے کر باقي تين حصے لڑکي کو دے دے جائيں گے.
مسئلہ 2370: جب ميت کے وارث پدري بھائي، بہن اور کٹي مادري بہن يا کئي مادري بھائي (يا مادري بھائي بہن) ہوں تو مال کے تين حصے کرکے ايک مادري والوں کو ديں گے اور يہ لوگ اپس ميں برابر برابر تقسيم کرليں گے اور دو حصہ پدري رشتہ داروں کوديں گے جو اپس ميں فرق کے ساتھ تقسيم کريں گے يعني بھائي کو بہن کے دو برابر دياجائے گا.
مسئلہ 2358: جب ميت کے وارث صرف ماں باپ اور ايک لڑکا ہو تو مال کو چھ حصے پر تقسيم کرکے ايک ايک ماں باپ کو اور باقي بيٹے کو دياجائيگا اور اگر مان، باپ کے ساتھ کئي لڑکے ہو تو چار کو برابر برابر اپس ميں تقسيم کرليں اور اگر لڑکي اور لڑکا ہو تو اس چار کو اس طرح تقسيم کريں کہ لڑکے کو دہرا اور لڑکي کو ايکہرا مل جائے.
مسئلہ 2357: جب ميت کے وارث صرف ماں، باپ اور ايک لڑکي ہوتو مال کو پانچ حصہ کرکے ايک ايک ماں اور باپ کو اور بيٹي کو دياجائے گا ليکن اگر انکے ساتھ ميت کے دو بھائي يا چار بہن يا ايک بھائي اور دو بہن بھي ہوں (جو سب کے سب حقيقي يا پدري) ہوں تو مال کے چھ حصے کرکے ماں باپ کو ايک ايک اور بيٹي کو تين دے کر ايک حصہ کو چھ پر تقسيم کرکے ماں، باپ، بيٹي پر تقسيم کردياجائيگا اور احتياط يہ ہے کہ دونوں اس تقسيم پر اپس ميں صلح کرليں.
? مسئلہ 2369:جب ميت کے وارث پدري بھائي بہن اور ايک مادري بھاٹي يا بہن ہو تو مال کو چھ حصي پر تقسيم کرکے ايک حصہ مادري بہن يا بھائي کو دياجائے گا اور باقي پدري بھائي يا بہن کو دياجائے گا اور يہ لوگ باقي کو اس طرح تقسيم کريں گے کہ ہر بھائي کو بہن کے دو برابر ملے.
مسئلہ 2355 اگر ميت کا وارث پہلے طبقہ ميں سے صرف ايک ہو مثلا صرف باپ يا ماں يا ايک لڑکا يا ايک لڑکي تو تمام مال اسي کو ملے گا اور اگر کٹي لڑکے يا کٹي لڑکياں ہوں تو سب کو مال برابر تقسيم ہوگا اور اگر لڑکے و لڑکياں دونوں ہوں تو مال کي تقسيم اس طرح ہوگي کہ ہر لڑکي کے مقابلہ ميں دوگنا ملے گا.
مسئلہ 2420: لوگ جو ر قوم کرنٹ اکاونٹ کے حساب سے بينکوں ميں رکھتے ہيں جو قرض الحسنہ کي صورت ميں ہوتي ہے کہ جب چاہيں اس کو نکال ليں اگر اس رقم کے مقابلہ ميں رودکي قرارداد ہو تو حرام ہے اور قرض بھي باطل ہے اور بينک اس رقم ميں تصرف کرنے کا حق نہيں رکھتا.
مسئلہ 171 : اگر کتا کسی برتن کو چاٹ لے یااس سے پانی یا کوئی دوسری سیال چیزپی لے تو پہلے اس کو پاک مٹی سے جس میں تھوڑا پانی ملا ہو، مانجھنا چاہئے اس کے بعد دو مرتبہ قلیل پانی سے یا ایک مرتبہ کر یا جاری پانی سے دھوئیں اور اگر کتے کالعاب دہن کسی برتن میں گر گیا ہو تب بھی احتیاط مستحب یہی ہے کہ اسی طرح پاک کریں۔ لیکن اگر کتے کے بدن کا کوئی اور حصہ رطوبت کے ساتھ کسی برتن سے لگ جائے تو مٹی سے مانجھنا واجب نہیں ہے۔ بلکہ قلیل پانی سے تین مرتبہ اور کر یا جاری سے ایک مرتبہ دھو لینا چاہئے۔