مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2445پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

اگر ميت نے اپني زندگي ميں اجازت ديدي ہو

مسئلہ 2445: اگر ميت نے اپني زندگي ميں اجازت دے دي ہو کہ اس کے اعضاء کو کاٹ کر دوسرے ضرورت مند کے يہاں لگا يا جاسکتا ہے يا مرنے کے بعد اسکے اولياء نے اجازت دے دي ہو تو اس سے حکم ديت ميں کوئي تغيير نہيں ہوگا اور احتياط يہ ہے کہ ديت ہر صورت ميں دي جائے.

مسئله شماره 2446پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

ايک انسان کا گردہ کسي دوسرے کے لگانا

مسئلہ 2446:کسي زندہ انسان کے عضو کو کاٹ کر دوسرے انسان کے يہاں لگانا جيسا کہ گردوں ميں معمول ہيں کہ جس شخص کے دونوں گردے خراب ہوگئے ہوں اس کے يہاں کسي انسان کا ايک گروہ لے کرلگا دياجاتاہے يہ اس وقت جائزہے کہ جب وہ شخص راضي ہو اور ايک گروہ کے دينے سے اس کي جان کو کوئي خطرہ نہ ہو اور احتياط يہ ہے کہ اگر اس کے لئے رقم لے تو خو د اس عضو کي قيمت نہ لے بلکہ اس کا م کے شروع کرنے کي اجازت کي قيمت لے.

مسئله شماره 2447پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

ايک انسان کا خون دوسرے کے جسم داخل کرنا

مسئلہ 2447: بيماري کے علاج کے لئے يا جراحي (اپرشن) کے لئے يا جان بچالے نے کے لئے ايک انسان کا خون دوسرے انسان کے جسم ميں داخل کياجاسکتاہے چاہے وہ خون مسلمان کا ہو يا کافر کا، مرد کا ہو يا عورت کا اور اس کام کے لئے خون کي خريد و فروخت بھي جائزہے.

مسئله شماره 2448پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

کسي مردہ کا عضو کا ٹ کر کسي زندہ کے لگايا جائے

مسئلہ 2448: جب کسي زندہ يا مردہ کا عضو کاٹ کر دوسرے شخص کے لگا دياجائے اور وہ عضو اب دوسرے شخص کا جزء بدن ہوجائے تو پھر وہ عضو نہ نجس ہے نہ مردار ہے اور اس عضو کے ساتھ نماز پڑھنے ميں بھي کوئي اشکال نہيں ہے.

مسئله شماره 2449پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

مسلمان ميت کا پوسٹ مارٹم

مسئلہ 2449: طبي مقاصد کے لئے چند شرطوں کے ساتھ مردہ مسلمان کا پوسٹ مارٹم جائزہے1 اس کا مقصد سيکھنا اور مسلمانوں کي جان بچانے کيلئے طبي معلومات حاصل کرنا ہو اور پوسٹ مارٹم کے بغير يہ مقصد پورا نہ ہوتاہو.2 غير مسلمان مردہ دستياب نہ ہو.3 جس قدر ضرورت و احتياج ہو اسي پر قناعت کرے اس سے زيادہ جائز نہيں ہے ان شرائط کے ساتھ پوسٹمار ٹم جائز ہي نہيں بلکہ واجب ہے ليکن غير مسلمان مردہ کے لئے ان شرائط کا اعتبار ضروري نہيں ہے.

مسئله شماره 2450پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

پوسٹ مارٹم کئے جانے والے مردہ کو چھونا

مسئلہ ۲۴۵۰: پوسٹمار ٹم کئے جانے والے مردہ کو چھونے سے غسل مس میت واجب نہیں ہوتا بشرطیکہ میت مسلمان کی ہو اور اس کو غسل میت دیدیا گیا ہو۔ اس کے علاوہ صورت میں جتنی بار میت کو چھوئے گا اتنی بار غسل مس میت واجب ہوگا اور اگر بار بار غسل کرنا مشکل و پریشانی کا سبب ہو تو غسل کے بجائے تیمم بھی کیاجاسکتا ہے، ہاں اگر پوسٹمار ٹم صرف ان ہڈیوں کا ہو جن پر گوشت نہ ہو یا گوشت کا ٹکڑا الگ کرلیاگیا ہو جیسے دل، رگیں، مغز و غیرہ تو پھر غسل مس میت کی ضرورت نہیں ہے اور اگر دستانہ پہن کر پوسٹمارٹم کریں تو کسی بھی صورت میں غسل مس میت واجب نہیں ہے .

مسئله شماره 1475خمس کے ساتوں موارد کے احکام (1474)

کارو بار کے منافع کا خمس

مسئلہ ۱۴۷۵: انسان کو زراعت، صنعت، تجارت، مختلف اداروں و غیرہ میں ملازمت، کاریگری و غیرہ سے جو آمدنی ہوتی ہے اس میں بیوی، بچوں او ر جن لوگوں کا وہ خرچ اٹھاتا ہےان سب کے سالانہ خرچ سے جوبچ جائے اس بچت میں سے خمس یعنی پانچواں حصہ ادا کرے ۔

مسئله شماره 1526خمس کے ساتوں موارد کے احکام (1474)

معدنيات

مسئلہ 1526: کان سے جو سونا، چاندي، لوہا تانبہ، پتيل، پھڑ کاکو ئلہ، تيبل، گندھک فيروزہ نمک اور دوسري معدني چيزيں بر امد ہوتي ہيں اور جود ھاتيں ملتي ہيں ان سب پر خمس واجب ہے احتياط واجب کي بنا پر ان چيزوں کے لئے کوئي نصاب معين نہيں ہے بلکہ معدن سے جو چيز ملے چاہے کم ہو يا زيادہ اس پر خمس واجب ہے.

مسئله شماره 1542خمس کے ساتوں موارد کے احکام (1474)

مال مخلوط بہ حرام

مسئلہ 1542: اگر حلال مال حرام مال سے اس طرح مخلوط ہوجائے کہ اس کو الگ الگ نہ کيا جاسکے اور مال حرام کي مقدار معلوم ہو نہ اس کے مالک کا علم ہو تو پورے مال کا خمس نکالدينے کے بعد باقي مال حلال ہوجائے گا.

مسئله شماره 1548خمس کے ساتوں موارد کے احکام (1474)

غوطہ خوري سے حاصل ہونے والے جواہرات

مسئلہ ۱۵۴۸: غوطہ خوری کے ذریعہ سمندر سے جو موتی، مونگے و غیرہ نکلتے ہیں ان کا خمس دینا واجب ہے اس شرط کے ساتھ کہ ان کی قیمت باہر نکالنے کے اخراجات کو الگ کرنے کے بعد ایک شرعی مثقال سکہ دار سونے سے کم نہ ہو (مثقال شرعی ۱۸ نخود کے برابر ہوتا ہے) چاہے وہ جواہرات معدنی ہوں یا اُگے والے ہوں اور خواہ ایک ہی مرتبہ میں سب کو دریا سے نکالاگیا ہو یا کئی مرتبہ میں اس طرح ایک کے بعد دوسرے کو نکالا گیا ہو کہ عرفا ایک ہی مرتبہ شمار کہاجاتا ہو، چاہے سب کی جنس ایک ہو یا مختلف۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی