مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 85بيت الخلا کے مکروهات

بيت الخلاء کے مکروہات

مسئلہ ۸۵ : درج ذیل امور رفع حاجت کے وقت مکروہ ہیں : ۱۔رفع حاجت کے پھل داردرختوں کے نیچے بیٹھنا۲۔ رفع حاجت کے لئے لوگوں کی آمد و رفت کی جگہ بیٹھنا چاہے کوئی اس کو نہ دیکھے۳۔ گھروں کے پاس بیٹھنا۔۴۔ چاند اور سورج کے سامنے,لیکن اگرشرمگاہ کوچھپالے تومکروہ نہیں ہے،۵۔ زیادہ دیر تک بیٹھنا۔۶۔باتیں کرنا ,لیکن اگربات کرنے پر مجبور ہو یا ذکرالہی کر رہا ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔۷۔ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا۸۔ پانی میں پیشاب کرنا خصوصا ٹہرے ہوئے پانی میں۔۹۔ کیڑے مکوڑوں کے سوراخوں میں پیشاب کرنا۔۱۰ ۔ سخت زمین پر پیشاب کرنا، جس سے چھینٹیں اڑیں، اور اسی طرح ہوا کے رخ پر پیشاب کرنا۔

مسئله شماره 78بيت الخلا کے احکام (63)

استبراء کا طريقہ

استبراء :مسئله78 : استبراء ايك مستحب عمل ہےجس كو مرد پيشاب كے بعد انجام ديتے ہيں تاكہ پيشاب كےبعدجو قطرے رگوں ميں ره گئے هيں نكل جائيں, اس طرح سے كہ چند مرتبه عضو تناسل كو جڑ سے اوپر کی طرف كھينچتے هیں اور اوپری حصہ کو چند مرتبہ دباتے ہیں۔ تاکہ پیشاب کے جو قطرے رگوں میں رہ گئے ہیں نکل جائیں۔ منی سے استبراء کا مطلب یہ ہے کہ منی نکلنے کے بعد پیشاب کریں تاکہ منی کے باقی ماندہ ذرات نکل جائیں۔

مسئله شماره 79استبراء کا طريقہ(78)

وہ رطوبتيں جو انسان سے خارج ہوتي ہيں

مسئلہ 79 : انسان کے پیشاب کے مقام سے پیشاب او رمنی کے علاوہ جو رطوبتیں نکلتی ہیں اس کی چند قسمیں ہیں:۱ ۔ وہ رطوبت جوکبھی پیشاب کے بعدنکلتی ہے اور تھوڑی سی سفید و چپکدار هوتی هے اس کو ودی “ کہتے ہیں ۲۔ جورطوبت بیوی سے خوش فعلی کرتے ہوئے جورطوبت نکلتی ہے اسے”مذی“ کہتے ہیں ۳ ۔ وہ رطوبت جوکبھی منی کے بعد نکلتی ہے اسے ”وذی “ کہتے ہیں یہ تمام رطوبتیں پاک ہیں بشرطیکہ پیشاب کی نالی ,منی اور پیشاب سے آلودہ نہ ہو۔ اور یه رطوبتیں وضو اور غسل کو بھی باطل نهیں کرتیں.ودی ، یعنی وہ پانی کہ جو کبھی کبھی پیشاب کرنے کے بعد نکلتا ہے اور ہلکا سفید اور چپکدار ہوتا ہے،اگر پیشاب کی نالی پیشاب یا منی سے آلودہ نہ ہو تو یہ پاک ہے اور اس سے وضو و غسل بھی باطل نہیں ہوتا۔مذی، یعنی وہ پانی کہ جو جنسی شہوت طاری ہوتے وقت نکلتا ہےاور اس میں منی کی نشانیاں نہیں ہوتیں، یہ پاک ہے اور اس سے وضو و غسل باطل نہیں ہوتا۔وذی، یعنی وہ پانی کہ جو کبھی کبھی منی بعد نکلتا ہے، اگر پیشاب کی نالی پیشاب یا منی سے آلودہ نہ ہو تو یہ پاک ہے اور اس سے وضو و غسل بھی باطل نہیں ہوتا۔

مسئله شماره 80استبراء کا طريقہ(78)

پيشاب سے استبراء کرنے کا فائدہ

مسئلہ 80۔ پیشاب کے بعد استبراء کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ ؛ پیشاب کی نالی [پیشاب کی نجاست سے ] پاک ہو جاتی ہے، یعنی اگر استبراء کے بعد کوئی مشکوک رطوبت خارج ہوتو وہ پاک ہے اور اس سے وضو و غسل بھی باطل نہیں ہوتا، لیکن اگر استبراء نہیں کیا [اور کوئی رطوبت خارج ہوجائے] تو چاہئے کہ دوبارہ وضو کرے اور پیشاب کے مقام کو دھوئے۔

مسئله شماره 81استبراء کا طريقہ(78)

مني سے استبراء کرنے کا فائدہ

مسئلہ ۸۱۔ منی کے بعد استبراء کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ؛ اگر استبراء کے بعد کوئی مشکوک رطوبت خارج ہواورنہ جانتا ہو کہ یہ منی ہے یا پاک رطوبتوں میں سے کوئی ایک ،تو اس پر غسل نہیں ہےلیکن اگر استبراء نہ کرے اور احتمال ہومنی کہ ذرات پیشاب کی نالی میں موجود تھے اور پیشاب یا کسی دوسری رطوبت کے ساتھ خارج ہوگئے ہیں تو چاہئے کہ دوبارہ غسل کرے۔

مسئله شماره 71بيت الخلا کے احکام (63)

پيشاب وپيخانه کے مقام کو بغير پاني کے پاک کرنے کا حکم

مسئلہ 71 : پاخانہ کے مقام کو پاني سے بھي دھويا جاسکتا ہے اور تين ٹکڑے کاغذ، تين عدد پتھر يا تين کپڑے کے ٹکڑوں سے بھي پاک کيا جاسکتا ہے، البتہ اگر پاخانہ معمول سے زيادہ پھيل گيا ہو اور پاخانے کے مقام کے اطراف کو بھي آلودہ کرديا ہو يا کوئي دوسري نجاست مثلا خون وغيرہ پاخانے کے مقام سے باہر آئے يا الگ سے کوئي نجاست لگ جائے تو ان صورتوں ميں صرف پاني ہي سے طہارت کي جاسکتي ہے.

مسئله شماره 88نجاسات88

نجس چيزيں

مسئلہ ۸۸ : بناء بر احتیاط واجب نجاسات گیارہ ہیں :۱۔ پیشاب ۲۔ پاخانہ ۳۔ منی ۴۔ مردار ۵۔ خون ۶۔ کتا ۷۔ سور ۸۔کافر ۹۔ بہنے والی نشہ آور چیزیں ۱۰۔ جو کي شراب ۱۱۔ نجاست خوراونٹ کاپسینہ۔

مسئله شماره 93نجاسات88

مني

مسئلہ 93: انسان اورخون جہندہ رکھنے والے حیوان کی منی نجس ہے چاہے ،وہ حرام گوشت ہو یا حلال اور احتیاط واجب یہ ہے کہ جو حیوان خون جہندہ نہیں رکھتے ان کی منی سے بھی اجتناب کیاجائے۔

مسئله شماره 94نجاسات88

مردار

مسئلہ 94: خون جہندہ رکھنے والے حیوان کامردار نجس ہے اگر وہ خود سے مرا ہو لیکن اگر دستور شرع کے خلاف اس کو ذبح کیاگیا ہے تو پاک ہے لیکن احتیاط مستحب کی بناء پر پرہیز کرنا چاہئے، لہذا غیر اسلامی ملکوں سے جو گوشت و پوست لایا جاتا ہے پاک ہے، البتہ اس گوشت کا کھانا حرام ہے۔ ہاں اگر یقین ہوجائے کہ شرعی طریقے سے ذبح کیا گیا ہے یا لانے والا خبر دے کہ شرعی طریقہ سے ذبح کیا گیا ہے۔ تو گوشت کا کھانا جائز ہے۔

مسئله شماره 89نجاسات88

پيشاب و پاخانہ

مسئلہ 89 : انسان اورہرحرام گوشت حیوان جوخون جہندہ رکھتاہے یعنی اگر اس کی رگ کوکاٹ دیں تو خون دھار مار کرنکلے ،اس کاپیشاب و پاخانہ نجس ہے ۔ اوربناء براحتیاط واجب اس حرام گوشت جانور سے بھی اجتناب کریں جو خون جہندہ نہیں رکھتا لیکن چھوٹے حیوانات ” جیسے مچھر، مکھی وغیرہ“ کا فضلہ پاک ہے اس بناء پر چوہے، بلی اور درندہ حیوان وغیرہ کے فضلہ سے اجتناب کرنا چاہئے۔س

مسئله شماره 102نجاسات88

خون

مسئلہ ۱۰۲ : انسان اور ہر خون جہندہ رکھنے والے حیوان [خون جہندہ یعنی اگر اس کی رگ کوکاٹ دیں تو خون دھار مار کرنکلے] کا خون نجس ہےالبتہ وہ جانور جو خون جہندہ نہیں رکھتے جیسے مچھلی ، سانپ اور اسی طرح مچھر کا خون پاک ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی