مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2362پہلے طبقہ کي ميراث(2355)

اگر ميت کا وارث صرف باپ اور چند لڑکياں يا ماں اور چند لڑکياں ہوں

مسئلہ 2362: گر ميت کا وارث صرف باپ اور چند لڑکياں ہوں يا ماں اور چند لڑکياں ہوں تو مال کو پانچ حصوں پر تقسيم کرکے ايک حصہ باپ يا ماں کوديں گے اور باقي چار حصوں کو لڑکياں اپس ميںبرابر برابر تقسيم کريں گي.

مسئله شماره 2365 طبقہ دوم کي ميراث (2364)

اگر وارث صرف ايک بھائي اور ايک بہن ہو

مسئلہ 2365:اگر ميت کا وارث صرف اس کا ايک بھائي يا صرف ايک بہن ہو تو سارا مال اسي کو مل جائے گا اور اگر صرف چند حقيقي بھائي نا صرف چند حقيقي نہيں ہوں تو مال برابر اپس ميں تقسيم کرليں گے اور اگر حقيقي بھائي اور حقيقي بہن تو بھائي کو دو حصہ اور بہن کو ايک حصہ ملے گا.

مسئله شماره 2366طبقہ دوم کي ميراث (2364)

اگر وارث چند بھائي يا چند بہنيں پدري اور مادري ہوں

مسئلہ 2366: حقيقي بھائي و بہن کي موجود گي ميں پدري بھائي و بہن کو ميراث نہيں ملتي ہاں اگر حقيقي بھائي بہن نہ ہوں تو پدري بھائي و بہن کو ميراث اس تفصيل سے ملے گي کہ اگر صرف ايک پدري بہن بہن ہو يا صرف ايک پدري بھائي ہو تو پورا مال اسي کو مل جائے گا اور اگر چند پدري بھائي يا چند پدري بہنيں ہوں تو مال کو اپس ميں برابر برابر تقسيم کرليں گے اور اگر پدري بھائي و پدري بہن دونوں ہوں تو بھائي کو بہن سے دو گنا ملے گا.

مسئله شماره 2367طبقہ دوم کي ميراث (2364)

اگر ميت کا وارث صرف ايک مادري بھائي يا مادري بہن ہو

مسئلہ 2367: اگر ميت کا وارث صرف ايک مادري بھائي يا مادري بہن ہو تو پورا مال اسي کو ملے گا اور اگر کئي مادري بھائي يا کئي مادري بہن يا کئي مادري بہن و بھائي ہوں تو ان تمام صورتوں ميں مال برابر تقسيم کيا جائے گا.

مسئله شماره 2368طبقہ دوم کي ميراث (2364)

حقيقي بہن بھائي، پدري بھائي بہن کو ميراث پہنچنے ميں مانع ہيں

مسئلہ 2368:اگر ميت کا وارث حقيقي بھائي، بہن اور پدري بھائي، بہن اور مادري ايک بھائي يا ايک بہن ہو تو پدري بہن بھائي ميراث سے محروم ہوں گے اور مادري بہن يا مادري بھائي کو مال کے چھ حصہ کرکے ايک حصہ ديديں گے کہ بھائي کو دو گنا اور بہن کو ايک حصہ ملے ليکن اگر مادري بھائي يا بہن ايک سي زيادہ ہوں تو مال کے تين حصے کرکے ايک حصہ مادري بھائي و بہن کوديا جائے گا جو يہ لوگ اپس ميں برابر تقسيم کرليں گے اور دو حصہ حقيقي بھائي بہن کو دياجائے گا جس کو يہ لوگ اس طرح تقسيم کريں گے کہ بھائي کو بہن سے دو گنا ملے.

مسئله شماره 2369طبقہ دوم کي ميراث (2364)

جب ميت کے وارث پدري بھائي بہن اور ايک مادري بھائي يا بہن ہو

? مسئلہ 2369:جب ميت کے وارث پدري بھائي بہن اور ايک مادري بھاٹي يا بہن ہو تو مال کو چھ حصي پر تقسيم کرکے ايک حصہ مادري بہن يا بھائي کو دياجائے گا اور باقي پدري بھائي يا بہن کو دياجائے گا اور يہ لوگ باقي کو اس طرح تقسيم کريں گے کہ ہر بھائي کو بہن کے دو برابر ملے.

مسئله شماره 2370طبقہ دوم کي ميراث (2364)

جب ميت کے وارث، پدري بھائي، بہن اور کئي مادري بہن يا کئي مادري بھائي ہوں

مسئلہ 2370: جب ميت کے وارث پدري بھائي، بہن اور کٹي مادري بہن يا کئي مادري بھائي (يا مادري بھائي بہن) ہوں تو مال کے تين حصے کرکے ايک مادري والوں کو ديں گے اور يہ لوگ اپس ميں برابر برابر تقسيم کرليں گے اور دو حصہ پدري رشتہ داروں کوديں گے جو اپس ميں فرق کے ساتھ تقسيم کريں گے يعني بھائي کو بہن کے دو برابر دياجائے گا.

مسئله شماره 2371طبقہ دوم کي ميراث (2364)

اگر ميت کا وارث بھائي، بہن يا زوجہ ہو

مسئلہ 2371: اگر ميت کا وارث بھائي، بہن يا زوجہ ہو تو شوہر يا بيوي ايندہ تفصيل کے مطابق اپني ميراث ليں گے اور بھائي، بہن گذشتہ مسائل کے مطابق اپني ميراث ليں گے ليکن شوہر يا بيوي کي ميراث لينے کي وجہ سے مادري بھائي بہن کے حصہ ميں کوئي کمي نہيں ہوگيالبتہ حقيقي يا پدري بھائي بہن کے حصہ ميں کمي ہوجائے گي مثلا اگر ميت کے ورثا شوہر، مادري بھائي، بہن، حقيقي بھائي، بہن ہوں تو ادھا مال شوہر کا ہوگا اور اصل ترکہ کا ياک تہائي مادري بھائي، بہن کو ملے گا اور باقي مال حقيقي بھائي، بہن کو دياجائے گا مثلا اگر پورا مال چھ روپے تھے تو تين روپے شوہر کے يا ايک دو مادري بھائي بہن کے اور ايک حقيقي بھائي، بہن کے ہوں گے.

مسئله شماره 2372طبقہ دوم کي ميراث (2364)

اگر ميت کا کوئي بھائي بہن نہ ہو

مسئلہ 2372:اگر ميت کا کوئي بھائي، بہن نہ ہو تو ان کا حصہ ان کي اولاد کو ملے گا اور مادري بھتيجوں اور بھانجوں ميں مال ميرا برابر تقسيم ہوگا اور حقيقي يا پدري بھيتجوں اور بھانجوں ميں مال اس طرح تقسيم کيا جائے گا کہ لڑکے کو لڑکي کے دوبرابر ملے گا البتہ اگر حقيقي يا پدري بھتيجے سب ايک ہي بھائي کي اولاد ہوں تو احتياط يہ ہے کہ لڑکياور لڑکے ميں جو فرق ہے اس ميں اپس ميں مصالحت کريں.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی