جب ميت کا وارث ماں، بيٹا، بيٹي ہو يا باپ ، بيٹا اور بيٹي ہوں
مسئلہ 2360:جب ميت کي وارث ماں، بيٹا، بيٹي ہو يا باپ، بيٹا، بيٹي ہو تو مال کے چھ حصے کرکے ايک حصہ ماں يا باپ کو دے کر باقي کو اس طرح تقسيم کرے کہ لڑکا کو دوہرا اور لڑکي کو اکہرا مليں.
مسئلہ 2360:جب ميت کي وارث ماں، بيٹا، بيٹي ہو يا باپ، بيٹا، بيٹي ہو تو مال کے چھ حصے کرکے ايک حصہ ماں يا باپ کو دے کر باقي کو اس طرح تقسيم کرے کہ لڑکا کو دوہرا اور لڑکي کو اکہرا مليں.
مسئلہ نمبر 2361: جب ميت کا وارث صرف لڑکي اور باپ ہو ياماں اور لڑکي ہو تو مال کے چار حصے کرکے ايک حصہ ماں يا باپ کودے کر باقي تين حصے لڑکي کو دے دے جائيں گے.
مسئلہ 2362: گر ميت کا وارث صرف باپ اور چند لڑکياں ہوں يا ماں اور چند لڑکياں ہوں تو مال کو پانچ حصوں پر تقسيم کرکے ايک حصہ باپ يا ماں کوديں گے اور باقي چار حصوں کو لڑکياں اپس ميںبرابر برابر تقسيم کريں گي.
مسئلہ 2363 اگر ميت کي اولاد تو نہ ہونہ ليکن اولاد کي اولاد کي اولاد ہوں تو پوتا يا پوتي کو دوہرا اور نواسہ يا نواسي کو اکہرا حصہ ملے گا.
مسئلہ 2365:اگر ميت کا وارث صرف اس کا ايک بھائي يا صرف ايک بہن ہو تو سارا مال اسي کو مل جائے گا اور اگر صرف چند حقيقي بھائي نا صرف چند حقيقي نہيں ہوں تو مال برابر اپس ميں تقسيم کرليں گے اور اگر حقيقي بھائي اور حقيقي بہن تو بھائي کو دو حصہ اور بہن کو ايک حصہ ملے گا.
مسئلہ 2366: حقيقي بھائي و بہن کي موجود گي ميں پدري بھائي و بہن کو ميراث نہيں ملتي ہاں اگر حقيقي بھائي بہن نہ ہوں تو پدري بھائي و بہن کو ميراث اس تفصيل سے ملے گي کہ اگر صرف ايک پدري بہن بہن ہو يا صرف ايک پدري بھائي ہو تو پورا مال اسي کو مل جائے گا اور اگر چند پدري بھائي يا چند پدري بہنيں ہوں تو مال کو اپس ميں برابر برابر تقسيم کرليں گے اور اگر پدري بھائي و پدري بہن دونوں ہوں تو بھائي کو بہن سے دو گنا ملے گا.
مسئلہ 2367: اگر ميت کا وارث صرف ايک مادري بھائي يا مادري بہن ہو تو پورا مال اسي کو ملے گا اور اگر کئي مادري بھائي يا کئي مادري بہن يا کئي مادري بہن و بھائي ہوں تو ان تمام صورتوں ميں مال برابر تقسيم کيا جائے گا.
مسئلہ 2368:اگر ميت کا وارث حقيقي بھائي، بہن اور پدري بھائي، بہن اور مادري ايک بھائي يا ايک بہن ہو تو پدري بہن بھائي ميراث سے محروم ہوں گے اور مادري بہن يا مادري بھائي کو مال کے چھ حصہ کرکے ايک حصہ ديديں گے کہ بھائي کو دو گنا اور بہن کو ايک حصہ ملے ليکن اگر مادري بھائي يا بہن ايک سي زيادہ ہوں تو مال کے تين حصے کرکے ايک حصہ مادري بھائي و بہن کوديا جائے گا جو يہ لوگ اپس ميں برابر تقسيم کرليں گے اور دو حصہ حقيقي بھائي بہن کو دياجائے گا جس کو يہ لوگ اس طرح تقسيم کريں گے کہ بھائي کو بہن سے دو گنا ملے.
? مسئلہ 2369:جب ميت کے وارث پدري بھائي بہن اور ايک مادري بھاٹي يا بہن ہو تو مال کو چھ حصي پر تقسيم کرکے ايک حصہ مادري بہن يا بھائي کو دياجائے گا اور باقي پدري بھائي يا بہن کو دياجائے گا اور يہ لوگ باقي کو اس طرح تقسيم کريں گے کہ ہر بھائي کو بہن کے دو برابر ملے.
مسئلہ 2370: جب ميت کے وارث پدري بھائي، بہن اور کٹي مادري بہن يا کئي مادري بھائي (يا مادري بھائي بہن) ہوں تو مال کے تين حصے کرکے ايک مادري والوں کو ديں گے اور يہ لوگ اپس ميں برابر برابر تقسيم کرليں گے اور دو حصہ پدري رشتہ داروں کوديں گے جو اپس ميں فرق کے ساتھ تقسيم کريں گے يعني بھائي کو بہن کے دو برابر دياجائے گا.
مسئلہ 2371: اگر ميت کا وارث بھائي، بہن يا زوجہ ہو تو شوہر يا بيوي ايندہ تفصيل کے مطابق اپني ميراث ليں گے اور بھائي، بہن گذشتہ مسائل کے مطابق اپني ميراث ليں گے ليکن شوہر يا بيوي کي ميراث لينے کي وجہ سے مادري بھائي بہن کے حصہ ميں کوئي کمي نہيں ہوگيالبتہ حقيقي يا پدري بھائي بہن کے حصہ ميں کمي ہوجائے گي مثلا اگر ميت کے ورثا شوہر، مادري بھائي، بہن، حقيقي بھائي، بہن ہوں تو ادھا مال شوہر کا ہوگا اور اصل ترکہ کا ياک تہائي مادري بھائي، بہن کو ملے گا اور باقي مال حقيقي بھائي، بہن کو دياجائے گا مثلا اگر پورا مال چھ روپے تھے تو تين روپے شوہر کے يا ايک دو مادري بھائي بہن کے اور ايک حقيقي بھائي، بہن کے ہوں گے.
مسئلہ 2372:اگر ميت کا کوئي بھائي، بہن نہ ہو تو ان کا حصہ ان کي اولاد کو ملے گا اور مادري بھتيجوں اور بھانجوں ميں مال ميرا برابر تقسيم ہوگا اور حقيقي يا پدري بھيتجوں اور بھانجوں ميں مال اس طرح تقسيم کيا جائے گا کہ لڑکے کو لڑکي کے دوبرابر ملے گا البتہ اگر حقيقي يا پدري بھتيجے سب ايک ہي بھائي کي اولاد ہوں تو احتياط يہ ہے کہ لڑکياور لڑکے ميں جو فرق ہے اس ميں اپس ميں مصالحت کريں.