سمع اللہ کہنا
مسئلہ ۱۳۰۲ : ہر رکعت میں سجدہ میں جانے کے لئے جب رکوع سے کھڑا ہو نے لگے تو سمع اللہ لمن حمدہ اور اللہ اکبر کہنا مستحب ہے اسی طرح ہر رکوع سے پہلے و بعد تکبیر کہنا مستحب ہے۔
مسئلہ ۱۳۰۲ : ہر رکعت میں سجدہ میں جانے کے لئے جب رکوع سے کھڑا ہو نے لگے تو سمع اللہ لمن حمدہ اور اللہ اکبر کہنا مستحب ہے اسی طرح ہر رکوع سے پہلے و بعد تکبیر کہنا مستحب ہے۔
مسئلہ ???? : دسويں رکوع سے پہلے قنوت پڑھنا مستحب ہے?
مسئلہ1308 عيدفطروقربان کي نمازدورکعت ہے پہلي رکعت ميں حمدوسورہ پڑھنے کے بعد پانچ تکبيرکہے اورہرتکبيرکے بعدقنوت پڑھے اورپانچويں قنوت کے بعدتکبيرکہہ کر رکوع ميں جائے اس کے بعددوسجدے کرکے کھڑا ہواوردوسري رکعت ميں چارتکبيرکہے اورہرتکبيرکے بعدقنوت پڑھے پھرپانچويں تکبيرکہہ کر رکوع ميں جائے اس کے بعددوسجدے کرکے تشہدوسلام پڑھ کرنمازتمام کرے.
مسئلہ1311 اگر نماز کي تکبيروں يا قنوتوں ميں شک کرے اور محل باقي ہوتوکم پربنا رکھے اوراگر بعد ميں پتہ چلے کہ پہلے کہہ چکاتھا توکوئي حرج نہيں ہے.
مسئلہ1307 عيدين کي نمازکاوقت عيدکے دن طلوع آفتاب سے ظہرتک ہےليکن عيد قربان کي نمازکوتھوڑا آفتاب چڑھ جانے کے بعدپڑھيں اور عيدالفطرميں آفتاب چڑھ جانے کے بعد افطارکرنا مستحب ہے اورفطرہ دے کرنمازعيدپڑھے.
مسئلہ1310 نماز عيدين ميں با اميد ثواب درج ذيل امور کي رعايت کرنا مستحب ہے 1 . عيدين کي نمازميں قرائت بلند آواز سے پڑھے?2 . 3. ان نمازوں ميں کسي مخصوص سورہ کي شرط نہيں ہے ليکن بہتريہ ہے کہ پہلي رکعت ميں ” سورہ ”سبح اسم/ سورہ??“ اوردوسري رکعت ميں سورہ ”والشمس“ کوپڑھنا بهتر هے?4 . عيدالفطر ميں نمازسے پہلے کھجور سے افطار کريں اور عيدقربان ميں نماز کے بعد تھوڑا سا قرباني کا گوشت کھائيں5 . نماز عيد سے پہلے غسل کريں اور نماز سے پهلے اور بعد دعاهائے ماثوره کو پڑھيں6 . نمازعيدميں زمين پرسجدہ کريں اورتکبير کہتے وقت ہاتھوں کوبلندکريں .مسئلہ????? نمازعيدکوصحراميں پڑھنامستحب ہے ليکن مکہ ميں مستحب يہ ہے کہ مسجدالحرام ميں پڑھي جائے?7 . شب عيدفطر، نمازمغرب وعشاء کے بعد اور روز عيد نماز صبح و ظہر و عصر کے بعد اور نماز عيد کے بعد ان تکبيروں کو پڑھنا مستحب ہے:اللہ اکبر اللہ اکبر لاالہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد اللہ اکبر علي ماہدانا 8. عيدقربان ميں دس نمازوں کے بعد گزشتہ تکبيروں کوکہے عيد قربان کو نماز ظہر کے بعد سے بارہويں کي نمازصبح کے بعد تک دس نمازيں ہوتي ہيں، البتہ ان تکبيروں ميں اتنا اضافہ اور کردے:اللہ اکبر علي مارزقنا من بھيمة الانعام والحمدللہ علي ماابلانا اور اگر عيد قربان کے دن مني ميں ہو تو ان تکبيروں کو پندرہ نمازوں کے بعدکہے يعني عيد کے دن نماز ظہر کے بعد سے تيرہ ذي الحجہ کي نمازصبح کے بعد تک کہے9 . نماز عيد کو کهلي فضا مي پڑھے نه که چهت کے نيچے.
مسئلہ1309 ويسے توقنوت ميں ہردعاکافي ہے ليکن بقصدثواب اس دعاکاپڑھنامناسب ہے:اللہم اہل الکبرياء والعظمة واہل الجودوالجبروت واہل العفووالرحمة واہل التقوي والمغفرة اسالک بحق ہذا اليوم الذي جعلتہ للمسلمين عيدا ولمحمد صلي اللہ عليہ وآلہ ذخراوشرفا وکرامة ومزيدا ان تصلي علي محمد وآل محمد وان تدخلني في کل خيرادخلت فيہ محمدا وآل محمدا وان تخرجني من کل سوء اخرجت منہ محمدا وآل محمد صلواتک عليہ وعليہم اللہم اني اسالک خيرماسالک بہ عبادک الصالحون واعوذبک ممااستعاذ منہ عبادک المخلصون.
مسئلہ 1312 اگر سھوا قرائت يا تکبيروں ياقنوتوں کو بھول جائے اور رکوع ميں پہونچنے کے بعد ياد ائے تو اس کي نماز صحيح ہے.
مسئلہ 1313 اگر نماز عيد ميں ايک سجدہ يا تشہد بھول جائے تو احتياط واجب ہےکہ نماز کے بعد اس کو بجا لائے اور اگر کوئي ايسا کام کرے جس کے کرنے سے نماز پنچگانہ ميں سجدہ سہو کرنا پڑتا ہے تو احتياط واجب يہ ہےکہ نماز کےبعد سجدہ بجا لائے.
مسئلہ 1314 : ہر سال تمام مکلف افراد پر بيان کي جانے والي تفصيل کے مطابق رمضان المبارک کے مہينے کے روزے واجب ہيں.
مسئلہ ۱۳۱۵ : روزے کا مطلب یہ ہے کہ انسان ، فرمان خداوندی کی اطاعت کےلئے اذان صبح سے لے کر مغرب تک روزے کو باطل کرنے والی چیزوں سے اجتناب کرے۔
مسئلہ ۱۳۱۶ : روزہ چونکہ عبادات میں سے ہے اس لئے اس کا نیت کے ساتھ بجالانا ضروری ہے البتہ نیت کو نہ تو اس کا زبان پر جاری کرنا ضروری ہے اور نہ دل سے گزارنا صرف اتنا نظر میں رکھنا کافی ہے کہ اطاعت خدا کے لئے اذان صبح سے مغرب تک روزے کو توڑنے والی کسی چیز کا استعمال نہیں کرے گا۔