بيت الخلا کے احکام
null
null
مسئلہ ۸۵ : درج ذیل امور رفع حاجت کے وقت مکروہ ہیں : ۱۔رفع حاجت کے پھل داردرختوں کے نیچے بیٹھنا۲۔ رفع حاجت کے لئے لوگوں کی آمد و رفت کی جگہ بیٹھنا چاہے کوئی اس کو نہ دیکھے۳۔ گھروں کے پاس بیٹھنا۔۴۔ چاند اور سورج کے سامنے,لیکن اگرشرمگاہ کوچھپالے تومکروہ نہیں ہے،۵۔ زیادہ دیر تک بیٹھنا۔۶۔باتیں کرنا ,لیکن اگربات کرنے پر مجبور ہو یا ذکرالہی کر رہا ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔۷۔ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا۸۔ پانی میں پیشاب کرنا خصوصا ٹہرے ہوئے پانی میں۔۹۔ کیڑے مکوڑوں کے سوراخوں میں پیشاب کرنا۔۱۰ ۔ سخت زمین پر پیشاب کرنا، جس سے چھینٹیں اڑیں، اور اسی طرح ہوا کے رخ پر پیشاب کرنا۔
مسئلہ ????: مسلمانوں کے بيت المال کے اموال پر بغير حق مسلط ہوجانا بھي غصب ہے? اس پر تمام غصب کے احکام نافذہوں گے اور کئي اعتبار سے اس کي ذمہ داري بہت زيادہ ہے?
مسئلہ ????: بيع سلف کا مطلب يہ ہے کہ خريدار رقم پہلے ديدے اور چيز کو ايک مدت کے بعد لے? اس کے لئے اتني بات کافي ہے کہ مثلا خريدار کہے: ميں اتنے روپئے ديتاہوں اور چھ ماہ کے بعد اتني مقدار فلاں چيز لوں گا? اور بيچنے والا کہے: ميں نے قبول کيا? جبکہ اگر صيغہ بھي نہ پڑھے اور خريدار اسي نيت سے روپے دے اور بيچنے والا لے لے تو بھي کافي ہے?
مسئلہ ????: بيع سلف کا مطلب يہ ہے کہ خريدار رقم پہلے ديدے اور چيز کو ايک مدت کے بعد لے? اس کے لئے اتني بات کافي ہے کہ مثلا خريدار کہے: ميں اتنے روپئے ديتاہوں اور چھ ماہ کے بعد اتني مقدار فلاں چيز لوں گا? اور بيچنے والا کہے: ميں نے قبول کيا? جبکہ اگر صيغہ بھي نہ پڑھے اور خريدار اسي نيت سے روپے دے اور بيچنے والا لے لے تو بھي کافي ہے?
مسئلہ1805 جس چيز کو بطور سلف خريد ہو اس کي مدت پوري ہوجانے سے پہلے دوسرے کے ہاتھ نہيں بھيج سکتے ليکن اگر مدت پوري ہوگئي ہو تو بيچ سکتے ہيں چاہے ابھي اپنے قبضہ ميں نہ بھي ليا ہو.
مسئلہ ????: بيع سلف کے لئے چھ شرطيں ہيں:???????چيز کي ان صفات و خصوصيات معين کردے جن کيوجہ سے قيمت ميں فرق پڑتا ہے ليکن بہت زيادہ دقت کي بھي ضرورت نہيں ہے بس اگر يہ کہا جائے کہ اس س کے خصوصيات معلوم ہوگئيں تو کافي ہے اس لے جن چيزوں ميں خصوصيات کو معين نہ کياجا سکے وہ معاملہ باطل ہے مثلا گوشت و پوست کي بعض قسميں????????بيچنے والے اور خريدار کي جدائي سے پہلے پوري رقم ديدي جانے اور اگر تھوڑي سي رقم دے تو اسي مقدار کا معاملہ صحيح ہوگا? ليکن بيچنے والے کو اختيار ہے چاہے تو معاملہ کو فسخ کردے?????? مدت بھي مکمل طور سے معين ہو? لہذا اگر کہے کہ پہلي فصل ميں جنس حوالہ کروں گا (اور پہلي فصل دقيقا معين نہ ہو) تو معاملہ باطل ہے???????? جنس کا جو زمانہ معين کرے عمومي طور پر اسي زمانہ ميں وہ جنس پائي جاتي ہو???????? احتياط واجب کي بناپر جنس سپرد کرني کي جگہ بھي معين کرے کہ کس شہر ميں کس جگہ سپردکي جائے گي البتہ اگر ان کي گفتگو سے سپردگي کي جگہ معلوم ہو تو پھر معين کرنے کي ضرورت نہيں ہے??????? اس کے وزن يا پيمانہ کو بھي معين کريں? لکن جس جنس کا معاملہ عموما صرف ديکھ کر کياجاتا ہو جيسے قالين کے اقسام و غيرہ) اس کي صفات کو ذکر کرکے بطور سلف بيچيں تو کوئي حرج نہيں ہے ليکن اس ميں بھي فرق اشاکم ہو تا ہو کہ لوگ اس کواہميت نہ ديتے ہوں?
مسئلہ 1813:بيع شرط ميں مثلا ايک لاکھ کي قيمت کے مکان کو جانتے بوجھتے بچاس ہزار ميں ہيچ کر اگر يہ شرط رکھي جائے کہ بيچنے والا اگر وقت معين پر رقم ديدے گا تو معاملہ کو توڑسکتاہے، تو يہ معاملہ صحيح ہے بشرطي کہ دونوں خريد و فروخت کي نيت رکھتے ہوں اور اگر وقت معين پر رقم نہ دے تو وہ مکان خريدار کا ہوجائے گا.
مسئلہ 1391: زبر دستي قے روکنے کي کوشش کرنا روزہ دار پر واجب نہيں ہے البتہ اگر مضر اور تکليف کا باعث نہ ہو توروک لے.
مسئلہ 2438:بيمہ ايک قرارداد ہوتي ہے جو بيمہ کرانے والے اور بيمہ کي کمپني اکے در ميان ہو اور اس کي بنيادي چيز يہ ہے کہ انسان جو رقم بيمہ کمپني يا بيمہ کرنيوالے شخص کو ديتاہے اس کے بدلے ميں خود انسان کو يا جس چيز کو بيمہ کيا گياہے اس کو جو نقصان پہنچے اس نقصان کو پورا کرنے کي ذمہ داري بيمہ کمپني يا بيمہ کرنيوالے شخص کے اوپر ہے بيمہ ايک مستقل قرارداد ہے اور ايندہ بيان کئے جانے والے شرائط کے ساتھ بيمہ صحيح ہے ہر اس چيز کا بيمہ ہوسکتاہے جو عرف عقلاء کي مطابق ہو مثلا تجارتي اموال، مکانات، کاريں، کشتياں ہوائي جہاز، زندگي و غيرہ.
مسئلہ 2425: صرف براء ت جائزہے اس کا مطلب يہ ہے کہ بينک يا تاجر کسي سے کہيں پر رقم لے کر اس حوالہ کردے کہ تم فلاں جگہ يا فلاں شخص سے جا کر يہ رقم وصول کرلو اور اس حوالہ کے مقابلہ ميں وہ کوئي اجرت لے تو جائزہے اب اجر ت چاہے اس رقم سے کم کرے يا الگ سے وصول کرےاسي طرح اگر بينک يا کوئي مالي ادارہ کسي کو کوئي رقم دے اور حوالہ کردے کہ فلاں برانچ ميں يا فلاں شخص کو يہ حق ديدے اور يہ شخص حق الزحمت کے عنوان سے کچھ اجرت لے تو کوئي اشکال نہيں ہے.
null