بار بار پاخانہ کا نکلنا
مسئلہ 329 : اگر وضواور نماز کا موقع نه مل پاتا هو تو کافي هے که هر نماز کے لئے ايک مرتبه وضو کرے اور فوراً نماز پڑھ لے چاهے نماز کے در ميان کچھ (پيشاب يا پخانه) هو جائے۔
مسئلہ 329 : اگر وضواور نماز کا موقع نه مل پاتا هو تو کافي هے که هر نماز کے لئے ايک مرتبه وضو کرے اور فوراً نماز پڑھ لے چاهے نماز کے در ميان کچھ (پيشاب يا پخانه) هو جائے۔
مسئلہ 328 : اگر انسان کو ایسا مرض لاحق ہوجائے جس میں قطرہ قطرہ پیشاب آتا ہو یا پاخانے کو روک نہ سکتا ہو تو اگر اس کو معلوم ہو کہ اول وقت نماز سے آخر وقت نماز تک وضو کرنے اور نماز پڑھنے کی مہلت مل جائے گی تو نماز کو اسی مہلت کے وقت میں ادا کرے اور صرف واجبات نماز پر اکتفاء کرے اور اگر موقع نہ ہو تو اذان و اقامت و قنوت کو بھی چھوڑ دے۔
مسئلہ ۴۱ : بارش کا پانی بھی جاری پانی کے حکم میں ہے اور وہ جس نجس پر پڑے گااس کو پاک کردے گا چاہے وہ زمین ہو، بدن ہو یا فرش، یا کوئی اور چیز ہو بشرطیکہ اس میں عین نجاست نہ ہو اور اس کا دھوون جدا ہوجائے۔
مسئلہ 222 : جو شیرہ بازار سے خریدتے ہیں اور جانتے ہیں کہ بیچنے والاان مسائل سے آگاہ ہے تو وہ پاک و حلال ہے تفحص و جستجو لازم نہیں ہے۔
مسئلہ 2191: جو معاملہ باطل طور سے انجام پاياہو مثلا وزن سے بيچي اور خريدي جانے والي چيز کا بغير وزن معاملہ کيا گيا ہو تو نہ خريدار جنس کا مالک ہو گانہ بيچنے و الا قيمت کا ليکن معاملہ سے قطع نظر کرتے ہوئے اگر ايک دوسرے کے مال پر تصرف کے لئے راضي ہوں تو اشکال نہيں ہے ورنہ غصبي مال کي طرح ہے اس کو واپس کرنا ہوگا اور اگر ہر ايک کا مال دوسرے کے ہاتھ ميں تلف ہوگيا ہو تو اس کا عوض ديں چاہے جانتے ہوں کہ معاملہ باطل تھا يا نہيں جانتے ہوں.
مسئلہ 1919:حرام کاموں کے لئے يا ايسے امور کے لئے جن کي انجام وہي پر عقلا يا شرعا وکيل قدرت نہ رکھتا ہو اس ميں وکالت باطل ہے مثلا احرام کي حالت ميں ادمي کو صيغہ عقد نکاح نہيں پڑھنا چاہئے لہذا اس کو عقد نکاح پڑھنے کے لئے وکيل نہيں بنايا جاسکتا.
مسئلہ 1493: اگر اس نيت سے باغ لگائے کہ جب اس کي قيمت چڑھ جائے گي تب بيچوں گا تو اگر اس کے بيچنے کا وقت اگيا ہو تو اس کا خمس ادا کرے ليکن اگر نيت يہ رہي ہو کہ اس باغ کے پھل کو کھا ئيں گے تو پھلوں کا خمس دے اور جب کبھي باغ کو بيچے تو اس وقت باغ کا خمس دے.
مسئلہ 2104: بالغ لڑکي کي شادي کرنے ميں عجلت سے کام لينا چاہئيے اور اور يہ مستحب ہے اسي طرح جن لڑکوں کو شادي کي ضرورت ہو ان کي شادي ميں تعجيل کرني چاہئے.
بالغ ہونے کي تين علامت ہے.1 پورے پندرہ قمري سال مرد کے لئے اور نو (9) سال عورت کے لئے.2 مني کا خارج ہونا.3زير ناف سخت بالوں کا اگنا.
مسئلہ393۔ ان چھوٹے بالوں کو جو بدن کاحصہ شمارہوتے ہیں دھونا چاہئے اور بناء بر احتیاط واجب بڑے بال اور ان کے نچلے حصہ کو بھی دھونا ضروری ہے۔
مسئلہ 2076:باپ ، دادا کو حق ہے کہ کسي عورت سے محرم ہونے کے لئے لڑکي کا متعہ کسي نابالغ بچے سي کرديں (ليکن شرط ہے کہ مدت اتني ہو کہ اس ميں لڑکا جنسي فائدہ حاصل کرنے قابل ہوسکے) اسي طرح نابالغ بچي کا عقد کسي سے محرم ہونے کے لئے بھي کرسکتے ہيں (ليکن اس ميں بھي وہي شرط ہے کہ مدت اتني زيادہ ہو کہ لڑکي جنسي فائدے کے قابل ہوسکے.) اور دونوں صورتوں ميں بنابر احتياط واجب يہ بھي ضروري ہے کہ عقد سے ان دونوں کا کوئي بھي ہو اور عقد ميں کوئي مفسدہ نہ ہو.
مسئلہ 2036: (ضرورت کے وقت) باپ اور دادا نا بالغ بچہ يا ديوانہ کا عقد خود بھي کرسکتے ہيں پھر بچہ بالغ ہونے کے بعد اور ديوانہ عاقل ہونے کے بعد اس عقد کو نہ توڑے.