مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2230ذبح کے مستحبات و مکروہات(2230)

ذبح کے مستحبات

مسئلہ نمبر 2230: بعض روايات کے مطابق حيوان کے ذبح کرنے ميں چند چيزيں مستحب ہيں:1 بھيڑ کو ذبح کرتے وقت اس کے ہاتھ پاوں کھلے رکھيں اور گائيں کے ذبح کرتے وقت اس کي چاروں پيروں کو باندھ ديں اور اونٹ کو ذبح کرتے وقت اس کے دونوں اگلے پيروں کو نيچے سے يا بغل کے نيچے سے ايکدوسرے کو باندھ ديں پچھلے دونوں دونوں پيروں کو کھلا چھوڑديں مرغ کو ذبح کرنے کے بعد چھوڑديں تا کہ وہ پھڑ پھڑا اسکے2 حيوان کو ذبح کرنے والا قبلہ کي طرف رخ ہو.3 جانور کو ذبح کرنے سے پہلے اس کے سامنے پاني رکھديں4ايسا کام کرين جس سے اس کي جان جلد نکل جائيں مثلا تيزي سے ذبح کريں

مسئله شماره 2231ذبح کے مستحبات و مکروہات(2230)

ذبح کے مکروہات

مسئلہ 2231:بعض روايات کے مطابق حيوان کو ذبح کرنے ميں چند چيزيں مکروہ ہيں:1 چھري کو گردن کے پيچھے سے چلانا مکروہ ہے بلکہ گردن کي طرف سے چھري چلائيں2 ايسي جگہ ذبح نہ کرے جہاں دوسرا جانور ديکھ رہاہو3 رات کو يا جمعہ کے دن ظہر سے پہلے ذبح نہ کرے? البتہ ضرورت کے وقت کوئي حرج نہيں4 جس حيوان کو پالا ہو اس کو اپنے ہاتھوں سے ذبح نہ کرے .

مسئله شماره 2232ذبح کے مستحبات (2230)

روح نکل جانے سے پہلے حيوان کے سر کو اس کے جسم سے جدا نہ کرے

مسئلہ 2232:احتياط مستحب ہے کہ روح نکل جانے سے پہلے حيوان کے سر کو اس کے جسم سے جدا نہ کرے نابرايں اگر ذبح کے لئے ايسے طريقہ اختيار کرے جس سے حيوان کا سر بالکل جسم سے جدا ہوجاتاہو تو حيوان نہيں ہوتا ہے ليکن بہتر يہي ہے کہ پورے سر کو ايک ہي مرتبہ ميں جدا نہ کرے، ليکن مشين سے ذبح کرنے ميں بہر صورت تمام شرائط کا لحاظ رکھنا ضروري ہے اسي طرح احتياط مستحب ہے کہ جان نکلنے سے پہلے حرام مغز کونہ نکالے اور اس کي کھال نہ اتارے.

مسئله شماره 2232ذبح کے مستحبات (2230)

جانور کے حرام مغز کو جان نکلنے سے پہلے نہ نکالے

مسئلہ 2232 احتياط مستحب ہے کہ روح نکل جانے سے پہلے حيوان کے سر کو اس کے جسم سے جدا نہ کرے نابرايں اگر ذبح کے لئے ايسے طريقہ اختيار کرے جس سے حيوان کا سر بالکل جسم سے جدا ہوجاتاہو تو حيوان نہيں ہوتا ہے ليکن بہتر يہي ہے کہ پورے سر کو ايک ہي مرتبہ ميں جدا نہ کرے، ليکن مشين سے ذبح کرنے ميں بہر صورت تمام شرائط کا لحاظ رکھنا ضروري ہے اسي طرح احتياط مستحب ہے کہ جان نکلنے سے پہلے حرام مغز کونہ نکالے اور اس کي کھال نہ اتارے.

مسئله شماره 2232ذبح کے مستحبات (2230)

جانور کي کھال کو جان نکلنے سے پہلے جدا نہ کريں

مسئلہ 2232 احتياط مستحب ہے کہ روح نکل جانے سے پہلے حيوان کے سر کو اس کے جسم سے جدا نہ کرے? نابرايں اگر ذبح کے لئے ايسے طريقہ اختيار کرے جس سے حيوان کا سر بالکل جسم سے جدا ہوجاتاہو تو حيوان نہيں ہوتا ہے? ليکن بہتر يہي ہے کہ پورے سر کو ايک ہي مرتبہ ميں جدا نہ کرے، ليکن مشين سے ذبح کرنے ميں بہر صورت تمام شرائط کا لحاظ رکھنا ضروري ہے اسي طرح احتياط مستحب ہے کہ جان نکلنے سے پہلے حرام مغز کونہ نکالے اور اس کي کھال نہ اتارے.

مسئله شماره 2233ذبح کے مکروہات (2231)

ذبح سے پہلے جانور کو شاک لگانا

مسئلہ 2233:اجکل حيوانوں کے ذبح کو اسان بنانے کے لئے اس کو بجلي کا شاک لگاديتے ہيں تا کہ حيوان تھوڑا سايے حس ہوجائے اور پھر ہاتھ سے ياشيں سے اساني کے ساتھ ذبح کيا جاسکے اگر شاک لگانے کے بعد حيوان زندہ رہتا ہے تو ايسا کرنے ميں کوئي اشکال نہيں ہے.

مسئله شماره 2238شکار کے احکام (2235)

تلوار يا کسي ايسے اسلحہ سے شکار کرنا جس سے شکار صحيح ہے

مسئلہ 2238:اگر تلوار يا کسي دوسرے ايسے اسلحہ سے شکار کرے جس سے شکار کرنا صحيح ہے اورگذشتہ شرائط کے مطابق جانور کے دو ٹکڑے ہوجائيں سر و گردن ايک طرف ہو تو اگر ايسے وقت پہنچے کہ حيوان مرگياہو تو دونوں حصے حلال ميں يا اگر حيوان زندہ ہو مگر ذبح کرنے کا وقت نہ ہو ليکن اگر ذبح کرنے کا وقت ہو تو جس حصہ ميں سر نہيں ہے وہ حرام ہے ليکن جس حصہ ميں سرہے اگر اس کو شرعي طريقہ سے ذبح کياجائے تو حلال ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی