مخارج حروف کي رعايت کرنا
مسئلہ 916 : علمائے تجوید نے قرآن کو بہتر پڑھنے کے لئے جو کچھ ذکر کیا ہے ان کی رعایت ضروری نہیں ہے بلکہ یہ ضروری ہے کہ اس طرح پڑھے کہ کہا جائے یہ صحیح عربی ہے۔ ویسے تجوید کے قواعد کی رعایت بہتر ہے۔
مسئلہ 916 : علمائے تجوید نے قرآن کو بہتر پڑھنے کے لئے جو کچھ ذکر کیا ہے ان کی رعایت ضروری نہیں ہے بلکہ یہ ضروری ہے کہ اس طرح پڑھے کہ کہا جائے یہ صحیح عربی ہے۔ ویسے تجوید کے قواعد کی رعایت بہتر ہے۔
مسئلہ 918 : تین رکعتی اورچار رکعتی نماز کی تیسری و چوتھی رکعت میں اختیار ہے چاہے صرف حمد پڑھے(بغیر سورہ)یاتین مرتبہ تسبیحات اربعہ یعنی سبحان اللہ والحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر۔ بلکہ ایک مرتبہ بھی کافی ہے۔ یہ بھی کرسکتا ہے کہ ایک رکعت میں حمد اور ایک میں تسبیحات پڑھے۔
مسئلہ 919 : نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں حمد یا تسبیحات اربعہ کو آهسته پڑھناواجب هے حتی کہ بسم اللہ کو بھی بناء بر احتیاط واجب آہستہ پڑھے۔
مسئلہ 922 : تسبیحات کے بعد استفار کرنا مستحب ہے۔ مثلا استغفراللہ ربی و اتوب الیہ کہے یا اللہم اغفرلی کہے۔
مسئلہ 923 : اگر رکوع یا اس کے بعد شک ہو کہ تسبیحات پڑھی ہیں کہ نہیں تو اپنے شک کی پرواہ نہ کرے لیکن اگر رکوع کے مقدار بھر نہیں جھکا ہے تو احتیاط واجب ہے کہ پلٹ کر پڑھ لے۔
مسئلہ 925 : حمد پڑھنے سےپہلے ، پہلی رکعت میں اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم کہنا مستحب ہے۔ نیز نماز ظہر و عصر کی پہلی اور دوسری رکعت میں اگر نماز جماعت کے ساتھ ہور رہی ہوتو بسم اللہ کو بلند آواز سے کہنا مستحب ہے اسی طرح حمد و سورہ و نماز کے ذکر کو الگ الگ کرکے پڑھے(یعنی اسی طرح جلدی جلدی نہ پڑھے کہ کچھ سمجھ میں نہ آئے)آیات کو ایک دوسرے سے متصل نہ کرے۔ جب امام حمد ختم کرے تو مامومین بہ امید ثواب خدا الحمد للہ رب العالمین کہیں اور قل ھو اللہ کے بعد ایک یا دو یا تین مرتبہ کذالک اللہ ربی یا کذالک اللہ ربنا کہے ۔
مسئلہ 905 : اگر سورہ کے کچھ حصہ کو بھول جائے یا تنگی وقت کی وجہ سے پورا سورہ نہ پڑھ سکے تو اس کو چھوڑ کر دوسرا سورہ پڑھ سکتا ہے خواہ نصف سے گزر چکا ہو یا ابھی تک نہ پہونچا ہو ،سورہٴ قل ھو اللہ احد ہو یا قل یا ایھا الکافرون ہویا کوئی اور ۔
مسئلہ 906 : مردوں پر واجب ہے صبح ،مغرب اورعشاء کی نماز میں حمد و سورہ کو بلند آواز سے پڑھیں اور ظہر و عصر کی نماز میں آہستہ پڑھیں۔ عورتیں بھی ظہر وعصر کی نماز میں حمد و سورہ کو آہستہ پڑھیں اور مغرب و عشاء و صبح کی نماز میں حمد و سورہ چاہے بلند آواز سے پڑھیں یا آہستہ۔ لیکن اگر نامحرم آواز سن رہا ہو تو آہستہ پڑھنا احتیاط مستحب ہے۔
مسئلہ989۔ تشہدمیں بائیں ران پربیٹھنااوردائیں پاؤں کی پشت کوبائیں پاؤں کے تلوے پررکھنامستحب ہے اورتشہدسے پہلے ”الحمدللہ “ یابسم اللہ وباللہ والحمدللہ وخیرالاسماء للہ“ کہنامستحب ہے اور مستحب ہے تشہدمیں ہاتھوں کوران پررکھے، انگلیوں کوملاکررکھے، اپنے دامن پر نظررکھے اورتشہدختم کرکے کہے : وتقبل شفاعتہ وارفع درجتہ ۔ یعنی پروردگار رسول اکرم کی شفاعت کو قبول فرما اور ان کے درجه کو بلند کر.
مسئلہ991۔ اگرنمازکے سلام کوبھول جائے اورایسے وقت میں یادآئے کہ نمازکی صورت ابھی بگڑی نہیں ہے اورجوکام عمدایاسہوانمازکوباطل کردیتے ہیں ان میں سے کسی کام کوانجام بھی نہیں دیاہے(مثلاپشت بہ قبلہ نہیں ہوا)توضروری ہے کہ سلام کہہ لے اوراس کی نمازصحیح ہے۔ لیکن اگر ایسے وقت یادآئے جب نماز کی صورت بگڑگئی ہولیکن ایساکام نہ کیاہوجس کے عمدایاسہواکرنے سے نمازباطل ہوجاتی ہے توسلام ضروری نہیں ہے اس کی نمازصحیح ہے، اوراگرصورت نمازکے بگڑنے سے پہلے ایساکوئی کام کر ڈالاہوجس سے نمازباطل ہوجاتی ہے تو احتیاط واجب هے که نماز کا اعاده کرے۔
مسئلہ995 رکوع،سجود،قنوت کاطول دينا،قرائت ميں لمبے لمبے سورہ پڑھناموالات کوختم نہيں کرتے بلکه افضل هے.
مسئلہ 998۔ قنوت میں کوئی خاص دعا یا ذکر شرط نهیں هے اسی طرح هاتھوں کو بلند کرنا بھی شرط نهیں هے لیکن بهتر هے کہ ہاتھوں کوچہرے کے مقابل تک بلندکرے اس طرح کہ ہتھیلیاں آسمان کی طرف ہوں اوردونوں ہاتھوں کوملائے رکھے اور ذکر خدا کرے یادعا کرے ، اور قنوت میں چاہے جوذکرپڑھے جائزہے یہاں تک کہ ایک مرتبہ ”سبحان اللہ“ کہنابھی کافی ہے لیکن بہترہے کہ منقول دعائیں مثلایہ دعاپڑھے : [لاالہ الا اللہ الحلیم الکریم، لاالہ الااللہ العلی العظیم، سبحان اللہ رب السموات السبع ورب الارضین السبع ومافیہن ومابینہن ورب العرش العظیم والحمدللہ رب العالمین]اور خدا سے دنیا و آخرت کی حاجتوں کو طلب کرے۔