سجدہ کے مکروہات
مسئلہ978۔ سجدہ میں قرآن پڑھنا مکروہ ہے، اور اسی طرح سے گردوغبار دور کرنے کے لئے سجدہ گاہ پر پھونک مارنا بھی مکروہ ہے،اور اگر پھونک مارنے کی وجہ سے عمدا ایسا کلمہ زبان سےنکل جائے جس میں دو حرف ہوں تو نماز میں اشکال ہے۔
مسئلہ978۔ سجدہ میں قرآن پڑھنا مکروہ ہے، اور اسی طرح سے گردوغبار دور کرنے کے لئے سجدہ گاہ پر پھونک مارنا بھی مکروہ ہے،اور اگر پھونک مارنے کی وجہ سے عمدا ایسا کلمہ زبان سےنکل جائے جس میں دو حرف ہوں تو نماز میں اشکال ہے۔
مسئلہ 946 : رکوع میں ذکر کرنا واجب ہے اور رکوع کا ذکر بناء بر احتیاط واجب تین مرتبہ سبحان اللہ یا ایک مرتبہ سبحان ربی العظیم و بحمدہ کہنا ہے،ذکر سجدہ بھی واجب ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ کم از کم تین مرتبہ سبحان اللہ یاایک مرتبہ سبحان ربی الاعلی و بحمدہ کہے اور جتنا زیادہ کہے بہترہے۔
مسئلہ897 : تنگی وقت میں یا ایسی جگہ جہاں چور یا درندہ کا خطرہ ہو تو سورہ کو چھوڑ سکتا ہے اسی طرح اگر کسی اہم کام میں جلدی ہو تب بھی سورہ کو چھوڑ سکتا ہے۔
مسئلہ 898 : سورہ سے پہلے حمد کا پڑھنا واجب ہے اور اگر عمدا اس کے خلاف کرے گا تو اس کی نماز باطل ہوجائے گی اوراگر اشتباہا ایسا کرے اور رکوع سے پہلے یاد آجائے تو پلٹ کر صحیح پڑھے لیکن اگر حد رکوع میں پہونچ جانے کے بعد یاد آئے تو نمازصحیح ہے۔ یہی صورت ہے اگر حمد یا سورہ یا دونوں کو بھول جائے۔
مسئلہ 899 : اگر کوئی شخص جان بوجھ کر واجب نماز میں ان چار سوروں میں سے کوئی ایک سورہ پڑھے جن میں سجدہ کی آیت ہے تو بناء بر احتیاط واجب سجدہ بجا لائے پھر کھڑے ہو کر حمد اور دوسرا سورہ پڑھ کر نماز ختم کرے پھر اعادہ بھی کرے اور اگر بھولے سے سورہٴ سجدہ کی تلاوت شروع کردی ہے اور آیت سجدہ تک پہونچنے سے پہلے متوجہ ہوجائے تو اس سورہ کو چھوڑ کر دوسرا سجدہ پڑھے اور اگر نصف سے گزر چکا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر نماز کا اعادہ کرے اور اگر آیت سجدہ پڑھنے کے بعد متوجہ ہو تو اوپر والی ترتیب پر عمل کرے۔
مسئلہ 900 : مستحبي نمازوں ميں سجدے والے سوروں کو پڑھا جا سکتا ہے اور ضروري ہے کہ آيت سجدہ پڑھ کر سجدہ کرے پھر کھڑا ہوجائے اور نماز جاري رکھے.
مسئلہ 901: مستحبي نمازوں ميں سورہ کو چھوڑ سکتا ہے حتي کہ ان مستحبي نمازوں ميں بھي چھوڑ سکتا ہے جو نذر کي وجہ سے واجب ہوئي ہوں البتہ جن مستحبي نمازوں ميں مخصوص سورے وارد ہوئے ہيں ان کو اسي طرح پڑھے.
مسئلہ 903: سورہ قل ھو اللہ اور سورہ قل يا ايھا الکافرون سے کسي دوسرے سورے کي طرف عدول کسي بھي نماز ميں جائز نہيں ہے سوائے نماز جمعہ کے پس نماز جمعہ ميں اگر ان دونوں(قل ھو اللہ احد اور قل يا ايھا الکافرون)ميں سے کسي کو شروع کردے اور نصف تک نہ پہونچا ہو تو ان کو چھوڑ کر سورہ جمعہ يا منافقين پڑھ سکتا ہے.
مسئلہ 904 : اگر نماز ميں قل ہو اللہ اور قل ياايھاالکافرون کے علاوہ کوئي بھي سورہ شروع کردے تو اس کوچھوڑ کر دوسرے سورہ پڑھ سکتا ہے? بشرطيکہ نصف تک نہ پہونچا ہو.
مسئلہ 910 : اگر کوئي قرائت يا ذکر کو ضرورت سے زيادہ بلند آواز ميں(چيخ کر)پڑھے تو اس کي نماز باطل ہے.
مسئلہ 912 : جو شخص نماز کی قرائت و ذکر کے سیکھنے میں کوتاہی کرے اس کی نماز باطل ہے اور اگر وقت تنگ ہو تو احتیاط واجب ہے کہ نماز کو جماعت سے پڑھے اور اگر جماعت تک رسائی ممکن نہ ہو تو تنگیٴ وقت میں اس کی نماز صحیح ہے۔
مسئلہ 913 : احتیاط واجب کی بناء پر واجبات نماز سکھانے کی اجرت نہیں لی جاسکتی البتہ مستحبات کے سکھانے کی اجرت لی جاسکتی ہے۔ لیکن اگر [مستحبات کی تعلیم دینا]شعائر دین سے ہو یا احکام الہی کی حفاظت اس کے سکھانے پر موقوف ہو تو بھی اجرت نہیں لی جا سکتی۔