نماز ميں حرکت
مسئلہ885 اگرنمازميں تھوڑاساآگے ياپيچھے ہوناچاہے يابدن کوداہني يابائيں طرف حرکت ديناچاہے توکچھ نہ کہے صرف ”بحول اللہ وقوتہ واقوم واقعد“ کوحرکت کي حالت ميں کھڑے ہوتے ہوئے کہناچاہئے.
مسئلہ885 اگرنمازميں تھوڑاساآگے ياپيچھے ہوناچاہے يابدن کوداہني يابائيں طرف حرکت ديناچاہے توکچھ نہ کہے صرف ”بحول اللہ وقوتہ واقوم واقعد“ کوحرکت کي حالت ميں کھڑے ہوتے ہوئے کہناچاہئے.
مسئلہ890۔ جوشخص کھڑے ہوکر نمازنہ پڑھ سکے توچاہئے کہ بیٹھ کرپڑھے لیکن اگر عصا یا دیوار وغیرہ کے سہارے سے کھڑاہوسکتاہے یاپیروں کوایک دوسرے سے دوررکھ کر کھڑا ہوسکتا ہو تو یہی کرے،ہاں اگر اس طرح ضرورت سے زیاده زحمت هو تو پھر بیٹھ کر هی پڑھے اسی طرح انسان جب تک بیٹھ کر نمازپڑھ سکتاہے چاہے کسی چیزکے سہارے سے ہی توپھریہی کرے لیٹ کرنمازنہ پڑھے اوراگرکسی بھی طرح بیٹھ کرنہیں پڑھ سکتاتوداہنی کروٹ لیٹ کرپڑھے مگر اس طرح لیٹے کہ بدن کاپوراحصہ روبہ قبلہ ہواوراگریہ نہ کرسکے توبائیں کروٹ لیٹ کرپڑھے اور اگریہ بھی ممکن نہ ہوتواس طرح چت لیٹ جائے کہ پیروں کے تلوے روبہ قبلہ ہوں۔
مسئلہ 928 : جس کے ہاتھ زانو دوسروں سے مختلف ہوں مثلا اس کے ہاتھ اتنے لمبے ہوں کہ اگر تھوڑا سا جھک جائے تو ہتھيلي زانو تک پہونچ جائے يا اس کا زانو بہت نيچے ہو تو ايسے لوگ عام آدميوں کي طرح جھکيں.
مسئلہ 929 : بيٹھ کر نماز پڑھنے والا رکوع کے لئے اتنا جھکے کہ کہا جائے رکوع کيا ہے.
مسئلہ 930 : جھکنا رکوع کي نيت سے ہو بنابراين اگر بغير قصد کے جھکے تو اس کو رکوع نہيں شمار کيا جاسکتا بلکہ کھڑا ہوجائے اور پھر رکوع کے قصد سے جھکے.
مسئلہ 931 : رکوع ميں ذکر کرنا واجب ہے اور رکوع کا ذکر بناء بر احتياط واجب تين مرتبہ سبحان اللہ يا ايک مرتبہ سبحان ربي العظيم و بحمدہ کہنا ہے جس کو صحيح عربي ميں کہنا ضروري ہے اور مستحب ہے کہ ذکر کو تين يا پانچ يا سات مرتبہ کہے.
مسئلہ 932 : واجب ذکر ادا کرتے ہوئے بدن کا سکون و آرام کي حالت ميں ضروري ہے اور مستحب ذکر کے لئے بھي بدن کا ساکن ہونا لازم ہے اگر اس کو ذکر رکوع کے قصد سے کہے.
مسئلہ 936 : جو لوگ رکوع کي حد تک نہيں جھک سکتے اگر وہ کسي چيز پر تکيہ کر کے جھک سکتے ہوں تو جھکيں اور اگر يہ ممکن نہ ہو تو جتنا جھک سکتے ہوں جھکيں اور اگر بالکل جھک نہ سکتے ہوں تو بيٹھ کر رکوع کريں اور اگر يہ بھي ممکن نہ ہو تو حالت قيام ميں سر کے اشارے سے انجام ديں اور اگر يہ بھي ممکن نہ ہو تو رکوع کي نيت سے آنکھوں کو بند کريںاور ذکر کريں اور رکوع سے اٹھنے کي نيت سے آنکھوں کو کھول ليں.
مسئلہ 937 : اگر کوئي رکوع تو کرسکتا ہے ليکن بيماري يا کسي اور مجبوري کي بناء پر واجب مسئلہ : اگر کوئي رکوع تو کرسکتا ہے ليکن بيماري يا کسي اور مجبوري کي بناء پر واجب ذکر کي حد تک توقف نہيں کرسکتا تو حالت رکوع سے خارج ہونے سے پہلے اس شخص کو ذکر رکوع کہہ لينا چاہئے چاہے بدن ساکن نہ بھي ہو اگر يہ نہ کرسکے تو اٹھتے ہوئے ذکر کو تمام کرے کرسکتا تو حالت رکوع سے خارج ہونے سے پہلے اس شخص کو ذکر رکوع کہہ لينا چاہئے چاہے بدن ساکن نہ بھي ہو اگر يہ نہ کرسکے تو اٹھتے ہوئے ذکر کو تمام کرے.
مسئلہ 939 : رکوع واجب رکني ہے لہذا اگر چھوٹ جائے يا ايک رکعت ميں دو يا دو سے زيادہ رکوع بجا لائے تو اس کي نماز باطل ہے چاہے يہ عمدا ہو يا سہو و فراموشي کي وجہ سے ہو.
مسئلہ 942 : رکوع میں جانے سے پہلے جب کہ آدمی ابھی کھڑا ہی ہو اللہ اکبر کہنا مستحب ہے، رکوع کی حالت میں دونوں گھٹنوں کو پیچھے رکھے اور پیٹھ سیدھی رکھے۔ گردن کھنچی ہوئی اور بالکل پیٹھ کے برابر ہو، اور دونوں پیروں کے بیچ میں نگاہ کرے ، رکوع سے اٹھنے اور سیدھا کھڑا ہوجانے کے بعد جب بدن ساکن ہو۔ اس وقت سمع اللہ لمن حمدہ کہے۔
مسئلہ979۔ قرآن مجیدکے چارسوروں میں سجدہ کی آیت ہے :1۔ سورہ سجدہ، آیت 32۔2۔ سورہ فصلت ، آیت 41۔3۔ سورہ نجم ، آیت 53۔ 4۔ سورہ علق، آیت 96۔انسان جب بھی سجدہ کی آیت کوپڑھے یاسنے اس پرسجدہ واجب ہوجاتاہے اوراگربھول جائے توجب بھی یادآجائے اسی وقت واجب هے اوراگرخودنہ سنے لیکن کان میں سجدہ کی آیت آواز آجائے تب بھی بناء براحتیاط واجب سجدہ کرے۔