عادل اور وقت شناس ہو
مسئلہ858۔ جس کواذان کے لئے معین کیاجائے بہترہے کہ وہ عادل ہو،وقت شناس ہو، اس کی آوازمناسب اور بلند ہو،اذان کوبلندجگہ پرکہے، اگرلاوڈسپیکرسے اذان کہی جائے توکوئی حرج نہیں کہ مؤذن نیچے ہو۔
مسئلہ858۔ جس کواذان کے لئے معین کیاجائے بہترہے کہ وہ عادل ہو،وقت شناس ہو، اس کی آوازمناسب اور بلند ہو،اذان کوبلندجگہ پرکہے، اگرلاوڈسپیکرسے اذان کہی جائے توکوئی حرج نہیں کہ مؤذن نیچے ہو۔
مسئلہ856۔ مستحب ہے اذان کہتے وقت روبہ قبلہ کھڑاہو،باوضو ہو، بلندآوازسے کہے اورکھینچے اوراذان کے جملوں میں تھوڑاسافاصلہ دے، اذان کہتے وقت بات نہ کرے۔
مسئلہ857۔ بہتر ہے کہ اقامت کہتے وقت بدن آرام سے [ساکن ] ہو،اقامت کواذ1ن کے بہ نسبت آہستہ کہے اورجملوں میں فاصلہ کم هو مستحب ہے کہ اذان واقامت کے درمیان ایک ایک قدم آگے بڑھ جائے یاتھوڑی دیربیٹھ جائے یاسجدہ کرے یادعاکرے یادورکعت نمازپڑھے،
مسئلہ863۔ واجبات نمازکی دوقسمیں ہیں :1۔رکن.2۔غیررکن رکن وہ واجبات ہیں کہ اگران کوانجام نہ دے یازیادہ کردیاجائے تونمازباطل ہوجاتی ہے چاہے عمدا ہو یاسہوا و اشتباہا، لیکن غیررکنی میں نمازاس وقت باطل ہوتی ہے جب جان بوجھ کرکم یازیادہ کرے اوراگربھولے سے یا اشتباہاکمی یازیادتی ہوجائے تونمازصحیح ہے
مسئلہ864۔ نمازکے ارکان پانچ ہیں: 1۔ نیت ۔ 2۔ تکیبرةالاحرام۔ 3۔ قیام ،تکبیرةالاحرام کہتے وقت اور قیام متصل بہ رکوع، یعنی رکوع سے پہلے کھڑے ہونا، 4۔ رکوع، 5۔ دوسجدے۔
مسئلہ895۔ بہتر ہے کہ قیام کی حالت میں بدن کوسیدھارکھے شانوں کوجھکادے، ہاتھوں کورانوں پررکھے، انگلیوں کوبندکرے، سجدہ کی جگہ پرنظررکھے، بدن کابوجھ دونوں پیروں پربرابررکھے، خضوع وخشوع کے ساتھ ہو، مرداپنے پیروں کوکچھ کھلارکھیں، عورتیں اپنے پیروں کوملاکررکھیں۔
مسئلہ865۔ نمازکو بقصد قربت، یعنی صرف فرمان خدا کی انجام دہی کے لئے بجا لانا چاہئے نیت کا نہ تو زبان سے کہنا ضروری ہے اور نہ اول نماز میں دل سے گزارنا ضروری ہے صرف اتنا ہی کافی ہے کہ اگر پوچھا جائے کیا کر رہے ہو تو وہ جواب دے سکے کہ نماز پڑھ رہا ہوں۔
مسئلہ 871 : نماز کا پہلا جزء اللہ اکبر ہے اسی کو تکبیرة الاحرام کہتے ہیں۔ اس کا نہ کہنا نماز کوباطل کردیتا ہے خواہ عمدا ہو یا سہوا اور اس کا اضافہ کرنا مثلا ایک کے بجائے دو مرتبہ اللہ اکبر کہنا اگر جان بوجھ کر ہے تو اس سے بھی نماز باطل ہو جاتی ہے۔
مسئلہ 879 : قيام کے معني کھڑا ہونا ہے يہ قيام نماز ميں دو جگہ واجب اور رکن ہے.1 تکبيرةالاحرام کہتے وقت.2 رکوع ميں جانے سے پہلے جس کوقيام متصل بہ رکوع کہتے ہيں ليکن حمدوسورہ پڑھتے ہوئے اوراسي طرح رکوع کے بعدوالاقيام واجب توہے مگررکن نہيں ہے.
رکوع میں جھکنے کی مقدار مسئلہ 927 : ہر رکعت ميں قرائت کے بعد ايک رکوع واجب ہے يعني اتنا جھکنا کہ اگر ہاتھوں کو زانووں پر رکھنا چاہے تو رکھ سکے بلکہ احتياط واجب ہے کہ ہتھيليوں کوگھٹنوں پر رکھے.
مسئلہ 944 : نماز کی ہر رکعت میں دو سجدے واجب ہیں خواہ نماز واجب ہو یا مستحب۔ یہ سجدے رکوع کے بعد کئے جاتے ہیں۔ اور اگر کبھی دونوں سجدوں کو خواہ عمدا یا بھولے سے ترک کردے یادو سجدوں کی جگہ چار سجدے بجالائے تو نماز باطل ہے لیکن صرف ایک سجدہ کی کمی و زیادتی اگر بھولے سے ہو تو اس سے نمازباطل نہیں ہوجاتی۔
مسئلہ 986 ہرنمازکي دوسري رکعت ميں تشہد واجب ہے ،اسي طرح نمازمغرب وعشاء ظہروعصرکي آخري رکعت ميں بھي تشہد واجب ہے تشہدکاطريقہ يہ ہے کہ دوسري رکعت ميں دوسرے سجدہ کے بعدجب بيٹھ جائے اوربدن ساکن ہو، تب تشہدپڑھے اورصرف اتناکہناکافي ہے:اشہدان لاالہ الااللہ وحدہ لاشريک لہ واشہدان محمدا عبدہ ورسولہ، اللہم صل علي محمد وآل محمد.ضروري هے ان کلمات کو صحيح عربي ميں ترتيب کے ساتھ پے درپے اداکرے.