عقد متعه کے احکام
مسئلہ 2070: متعہ ميں وقت اور مہر کو معين کرنا ضروري ہے ورنہ عقد باطل ہوجائيگا .
مسئلہ 2070: متعہ ميں وقت اور مہر کو معين کرنا ضروري ہے ورنہ عقد باطل ہوجائيگا .
مسئلہ 2080: مرد کا نامحرم عورت کے بدن پر نگاہ کرنا حرام ہے چاہے لذت کے ارادے سے سے ہو يا بغير لذت کے ارادے سے ہو اسي طرح عورت کا بھي نامحرم مرد کے بدن پر نگاہ کرنا حرام ہےالبتہ نامحرم عورت کے چہرہ اور گٹوں تک ہاتھوں کو ديکھنے ميں کوئي حرج نہيں ہے بشرطيکہ لذت کے ارادے سے نہ ہو اور فساد و گناہ کا سبب نہ ہو اسي طرح عورت مرد کے بدن کے ان حصوں پر نگاہ کرسکتي ہے جن کو عام طور سے نہيں چھپايا جاتا ہے جيسے : سر صورت، گردن، ہاتھوں اور پاوں کي ايک مقدار.
مسئلہ 2094: اگر عقد ميں شرط ہو کہ عورت کنواري ہو اور بعد ميں پتہ چلے کہ کنواري نہيں تھي تو مرد عقد کو توڑ سکتاہے.
مسئلہ ????: اگر مرد کو عقد کے بعد معلوم ہو کہ عورت کے اندروج ذيل سات عيبوں ميں سے ايک عيب ہے تو وہ نکاح توڑسکتاہے:???ديوانگي بشرطيکہ پتہ چل جائے کہ وہ عقد سے پہلے ہي پاگل تھي??? جذام??برص??اندھي ہو??اس طرح شل ہو کہ وہ ظاہر ہو???افضا ہوگيا ہو يعني اس کے حيض و پيشاب کا راستہ يا حيض و پايخانہ کا راستہ ايک ہوگيا ہو? کليہ يہ ہے کہ اس طرح پارہ ہو کہ جنسي لذت اٹھانے کے قابل نہ ہو? يا پيشاب ?? پيشاب کے مقام ميں ايسا گوشت يا ہڈي يا عذود ہو کہ جس کي وجہ سے ہمبستري نہ ہوسکتي ہو?
مسئلہ ????: عورت بھي چند صورتوں ميں نکاح توڑسکتي ہے:???شوہر ديوانہ ہو???مرد کا عضو تناسل ہي نہ ہو???بيوي سے ہمبستري پر قادر نہ ہو (يعني نامرد ہو)??اس کے بيفتين (انڈوں کو نکال ديا گيا ہو (ان تمام مسائل کي تفصيل فقہ کي بڑي کتابوں سے معلوم کي جاسکتي ہے?)
مسئلہ 2042: جو عروتيں محرم ہيں ان سے نکاح و متعہ حرام ہے جيسے مان بيٹي، بہن، پھوپھي، خالہ، بھيتجي، بھانجي، باپ کي بيوي، بيوي کي بيٹي، باپ کي ساس، ان کي تفصيل ايندہ مسائل ميں بيان کي جائيگي.
مسئلہ 2043 انسان جس عورت سے نکاح کرے، چاہے اس سے ہمبستري بھي نہ کرے پھر بھي اس عورت کي ماں، ناني، دادي اور ان سے اوپر سب اس شخص کي محرم ہوجاتي ہيں ليکن بيوي کي دوسرے شوہر سے لڑکي اور بيوي کي نواسي اور پوتي اس وقت حرام ہوں گي جب بيوي سے مجامعت ہوجائے.
مسئلہ 2062: بنابر احتياط جس عورت کا نکاح دائمي ہوجائے تو اسے شوہر کي اجازت کے بغير نہ تو گھرسے باہر جانا چاہئيے نہ گھر سے باہر اپنے لئے کوئي کام منتخب کرنا چاہيے (اجازت چاہے لفظي ہو ياقرائن سے معلوم ہو کہ شوہر راضي ہے کافي ہے.)عذر شرعي کے بغير شوہر کو مجامعت سے روکنا نہيں چاہئے اسي طرح شوہر پر واجب ہے کہ بيوي کے لئے کھانا، لباس، مکان اور ديگر ضروريات مطابق معمول مہيتا کرے (ڈاکٹر کي فيس اور دوائي کا خرچہ بھي شوہر پرہے) اور اگر شوہر انتظام نہيں کرتا تو بنابر احتياط بيوي کا مقروض رہے گا چاہے مالدار ہو يا ناوارہو.
مسئلہ 2062: بنابر احتياط جس عورت کا نکاح دائمي ہوجائے تو اسے شوہر کي اجازت کے بغير نہ تو گھرسے باہر جانا چاہئيے نہ گھر سے باہر اپنے لئے کوئي کام منتخب کرنا چاہيے (اجازت چاہے لفظي ہو ياقرائن سے معلوم ہو کہ شوہر راضي ہے کافي ہے.)عذر شرعي کے بغير شوہر کو مجامعت سے روکنا نہيں چاہئے اسي طرح شوہر پر واجب ہے کہ بيوي کے لئے کھانا، لباس، مکان اور ديگر ضروريات مطابق معمول مہيتا کرے (ڈاکٹر کي فيس اور دوائي کا خرچہ بھي شوہر پرہے) اور اگر شوہر انتظام نہيں کرتا تو بنابر احتياط بيوي کا مقروض رہے گا چاہے مالدار ہو يا ناوارہو.
مسئلہ 2063: جن چيزوں کے لئے اس سے پہلے والے مسئلے ميں بيان کياجا چکاہے اگر ان ميں بيوي شوہر کي اطاعت نہ کرے تو وہ گناہگار ہے اور پھر وہ نان و نفقہ مکان، ہم بستري کا حق نہيں رکھتي، البتہ اس کا مہر اس کو ملے گا
مسئلہ 2064: گھر کا کام کرنا، کھانا پکانا، گھرکي صفائي کرنا و غيرہ عورت کا فريضہ نہيں ہے ہاں وہ اپني مرضي سے ان کاموں کو انجام دے سکتي ہے اور اگر مرداپني بيوي کو ان کاموں پر مجبور کرتاہے تو عورت ان کاموں کي اجرت لے سکتي ہے.
مسئلہ 2065 اگر عورت کے مطالبے کي بعد شوہر اس کا خرچ نہ دے تو وہ اپنے روزانہ کا خرچ ہر روز شوہر کي اجازت کے بغير اس کے مال سے لے سکتي ہے.ليکن احتياط واجب ہے کہ يہ کام حاکم شرع کي اجازت سے کرے اور اگر اپنے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے کسي کام کرنے پر مجبور ہو تو جس وقت وہ کام کررہي ہو شوہر کي اطاعت واجب نہيں ہے.