مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2080نکاح (شادي بياہ) کے احکام (2023)

نگاہ کرنے کے احکام

مسئلہ 2080: مرد کا نامحرم عورت کے بدن پر نگاہ کرنا حرام ہے چاہے لذت کے ارادے سے سے ہو يا بغير لذت کے ارادے سے ہو اسي طرح عورت کا بھي نامحرم مرد کے بدن پر نگاہ کرنا حرام ہےالبتہ نامحرم عورت کے چہرہ اور گٹوں تک ہاتھوں کو ديکھنے ميں کوئي حرج نہيں ہے بشرطيکہ لذت کے ارادے سے نہ ہو اور فساد و گناہ کا سبب نہ ہو اسي طرح عورت مرد کے بدن کے ان حصوں پر نگاہ کرسکتي ہے جن کو عام طور سے نہيں چھپايا جاتا ہے جيسے : سر صورت، گردن، ہاتھوں اور پاوں کي ايک مقدار.

مسئله شماره 2038وہ عيوب جن کي وجہ سے عقد فسخ کيا جا سکتا ہے (2038)

وہ عيوب جن کي وجہ سے مرد عقد کو فسخ کر سکتا ہے

مسئلہ ????: اگر مرد کو عقد کے بعد معلوم ہو کہ عورت کے اندروج ذيل سات عيبوں ميں سے ايک عيب ہے تو وہ نکاح توڑسکتاہے:???ديوانگي بشرطيکہ پتہ چل جائے کہ وہ عقد سے پہلے ہي پاگل تھي??? جذام??برص??اندھي ہو??اس طرح شل ہو کہ وہ ظاہر ہو???افضا ہوگيا ہو يعني اس کے حيض و پيشاب کا راستہ يا حيض و پايخانہ کا راستہ ايک ہوگيا ہو? کليہ يہ ہے کہ اس طرح پارہ ہو کہ جنسي لذت اٹھانے کے قابل نہ ہو? يا پيشاب ?? پيشاب کے مقام ميں ايسا گوشت يا ہڈي يا عذود ہو کہ جس کي وجہ سے ہمبستري نہ ہوسکتي ہو?

مسئله شماره 2039وہ عيوب جن کي وجہ سے عقد فسخ کيا جا سکتا ہے (2038)

وہ عيوب جن کي وجہ سے عورت عقد کو فسخ کرسکتي ہے

مسئلہ ????: عورت بھي چند صورتوں ميں نکاح توڑسکتي ہے:???شوہر ديوانہ ہو???مرد کا عضو تناسل ہي نہ ہو???بيوي سے ہمبستري پر قادر نہ ہو (يعني نامرد ہو)??اس کے بيفتين (انڈوں کو نکال ديا گيا ہو (ان تمام مسائل کي تفصيل فقہ کي بڑي کتابوں سے معلوم کي جاسکتي ہے?)

مسئله شماره 2043وہ عورتيں جن سے شادي کرنا حرام ہے (2042)

بيوي کي ماں ، ناني ، دادي اور ان سے اوپر

مسئلہ 2043 انسان جس عورت سے نکاح کرے، چاہے اس سے ہمبستري بھي نہ کرے پھر بھي اس عورت کي ماں، ناني، دادي اور ان سے اوپر سب اس شخص کي محرم ہوجاتي ہيں ليکن بيوي کي دوسرے شوہر سے لڑکي اور بيوي کي نواسي اور پوتي اس وقت حرام ہوں گي جب بيوي سے مجامعت ہوجائے.

مسئله شماره 2062عقد دائم کے احکام (2062)

شوہر کي اجازت کے بغير گھر سے باہر نکلنا

مسئلہ 2062: بنابر احتياط جس عورت کا نکاح دائمي ہوجائے تو اسے شوہر کي اجازت کے بغير نہ تو گھرسے باہر جانا چاہئيے نہ گھر سے باہر اپنے لئے کوئي کام منتخب کرنا چاہيے (اجازت چاہے لفظي ہو ياقرائن سے معلوم ہو کہ شوہر راضي ہے کافي ہے.)عذر شرعي کے بغير شوہر کو مجامعت سے روکنا نہيں چاہئے اسي طرح شوہر پر واجب ہے کہ بيوي کے لئے کھانا، لباس، مکان اور ديگر ضروريات مطابق معمول مہيتا کرے (ڈاکٹر کي فيس اور دوائي کا خرچہ بھي شوہر پرہے) اور اگر شوہر انتظام نہيں کرتا تو بنابر احتياط بيوي کا مقروض رہے گا چاہے مالدار ہو يا ناوارہو.

مسئله شماره 2062عقد دائم کے احکام (2062)

شوہر کي اجازت کے بغير گھر سے باہر کسي کام کا انتخاب کرنا

مسئلہ 2062: بنابر احتياط جس عورت کا نکاح دائمي ہوجائے تو اسے شوہر کي اجازت کے بغير نہ تو گھرسے باہر جانا چاہئيے نہ گھر سے باہر اپنے لئے کوئي کام منتخب کرنا چاہيے (اجازت چاہے لفظي ہو ياقرائن سے معلوم ہو کہ شوہر راضي ہے کافي ہے.)عذر شرعي کے بغير شوہر کو مجامعت سے روکنا نہيں چاہئے اسي طرح شوہر پر واجب ہے کہ بيوي کے لئے کھانا، لباس، مکان اور ديگر ضروريات مطابق معمول مہيتا کرے (ڈاکٹر کي فيس اور دوائي کا خرچہ بھي شوہر پرہے) اور اگر شوہر انتظام نہيں کرتا تو بنابر احتياط بيوي کا مقروض رہے گا چاہے مالدار ہو يا ناوارہو.

مسئله شماره 2063عقد دائم کے احکام (2062)

اگر عورت شوہرکي اطاعت نہ کرے

مسئلہ 2063: جن چيزوں کے لئے اس سے پہلے والے مسئلے ميں بيان کياجا چکاہے اگر ان ميں بيوي شوہر کي اطاعت نہ کرے تو وہ گناہگار ہے اور پھر وہ نان و نفقہ مکان، ہم بستري کا حق نہيں رکھتي، البتہ اس کا مہر اس کو ملے گا

مسئله شماره 2064عقد دائم کے احکام (2062)

بيوي اور گھر کے کام

مسئلہ 2064: گھر کا کام کرنا، کھانا پکانا، گھرکي صفائي کرنا و غيرہ عورت کا فريضہ نہيں ہے ہاں وہ اپني مرضي سے ان کاموں کو انجام دے سکتي ہے اور اگر مرداپني بيوي کو ان کاموں پر مجبور کرتاہے تو عورت ان کاموں کي اجرت لے سکتي ہے.

مسئله شماره 2065عقد دائم کے احکام (2062)

اگر شوہر بيوي کا خرچ نہ دے

مسئلہ 2065 اگر عورت کے مطالبے کي بعد شوہر اس کا خرچ نہ دے تو وہ اپنے روزانہ کا خرچ ہر روز شوہر کي اجازت کے بغير اس کے مال سے لے سکتي ہے.ليکن احتياط واجب ہے کہ يہ کام حاکم شرع کي اجازت سے کرے اور اگر اپنے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے کسي کام کرنے پر مجبور ہو تو جس وقت وہ کام کررہي ہو شوہر کي اطاعت واجب نہيں ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی