مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 988تشہد (986)

اگر شک ہو جائے کہ تشھد پڑھا يانہيں

مسئله 988 : اگر بعد والی رکعت میں داخل هو کر شک هو که تشهد پڑھا تھا که نهیں تو اس شک کی پرواه نه کرے اور اگر ابھی کھڑا نهیں هوا هے اور شک هوگیا تو ضروری هے که بجالائے۔

مسئله شماره 757چوتھی شرط : نمازی کالباس حرام گوشت حیوان کے اجزاء کانہ ہو (753)

اگر شک ہو کہ يہ لباس حرام گوشت حيوان کا ہےيا حلال گوشت حيوان کا ہے

مسئلہ757۔ اگرشک ہوکہ یہ لباس حرام گوشت حیوان کے بال یا اون کاہے یاحلال گوشت حیوان کاتواس میں نمازصحیح ہے چاہے وہ ملک کے اندر بنایاگیاہو یا باہر۔

مسئله شماره 2244شکاري کتے سے شکار کرنے کے شرائط(2241)

اگر شکاري تربيت يافتہ کتا کسي دوسرے جانور کو شکار کرلے

مسئلہ 2244: اگر شکاري تربيت يافتہ کتے کو ايک حيوان کا شکار کرنے کے لئے چھوڑے اور کتا دوسرے حلال جانور کا شکار کرڈالے تو کوئے حرج نہيں ہے اسي طرح اگر اس حيوان کے ساتھ دوسرے کا بھي شکار لے تب بھي کوئي حرج نہيں ہے دونوں حلال ہيں.

مسئله شماره 167نجاست کے احکام

اگر صاحب اليد کسي چيز کےنجس يا پا ک هونے کي خبر دے

مسئلہ 167: اگرصاحب اليد يعني جس کے اختيار ميں وہ چيز ہے کسي چيز کے نجس ياپاک ہونے کے بارے ميں خبر دے تو قبول کرنا چاہئے چاہے وہ عادل ہو يا نہ ہو بشرطيکہ بالغ ہو لہذانابالغ کا اس بارے ميں خبر دينا قابل قبول نہيں ہے البتہ اگر اس کي اطلاع پر اطمينان ہوجائے تو قبول کرلينا چاہئے.

مسئله شماره 2139طلاق کے شرایط (2135)

اگر طلاق،حيض يا نفاس کي حالت ميں دي جائے

مسئلہ 2139:اگر يہ سمجھتے ہوئے کہ بيوي حيض سے پاک ہوچکي ہے طلاق ديدے اور بعد ميں پتہ چلے کہ طلاق کے وقت حيض سے تھي تو طلاق باطل ہے اس کے برعکس اگر يہ سمجھتے ہوئے طلاق دے کہ بيوي حيض سي ہے ليکن طلاق کے بعد پتہ چلے کہ حيض سے پاک تھي تو طلاق صحيح ہے.

مسئله شماره 2418امر بالمعروف و نہي از منکر کے مسائل (2414)

اگر ظالمين کي حکومت ميں عہدہ قبول کر کے مفاسد و منکرات کي روک تھام ہو سکتي ہو

مسئلہ 2418:اگر بعض مومنين يا علمائے اسلام کے ظالمين کے حکومت ميں کسي عہدہ کے قبول کرنے سے مفاسد و منکر ات کي روک تھام ہوسکتي ہو تو واجب ہے کہ اس عہدے کو قبول کرليں ليکن اگر اس کے قبول کرنے سے اس سے بڑا مفسدہ ہو مثلا عالم دين کا اس عہدے کا قبول کرنا لوگوں کے عقائد کي کمزوري يا علماء پرسے اعتماد اٹھ جانے کا سبب ہو تو پھر اس عہدے کو قبول کرنا جائز نہيں ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی