مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1984ضمانت کے شرائط اور احکام (1978)

مقروض کي اجازت کے بغير ضمانت

مسئلہ 1984: اگر کوئي مقروض کي اجازت کے بغير اس کي ضمانت کرلے کہ اس کے قرضہ کاميں ضامن ہوں تو مقروض سے کچھ نہيں لے سکتا، ہاں اگر مقروض کي اجازت سے ضامن بري ہوا تو قرض ادا کرنے کے بعد مقروض سے اپني رقم کا مطالبہ کرسکتا ہے.

مسئله شماره 1983ضمانت کے شرائط اور احکام (1978)

ضمانت کے وقت ضامن ميں قرض ادا کرنے کي قدرت ہو

مسئلہ 1983:اگر ضامن ضمانت کے وقت قرض ادا کردينے پر قادر ہو (چاہے بعد ميں فقير ہوجائے) تو قرض خواہ اس کي ضمانت کو ختم کرکے پہلے قرض دار سے اپنے قرض کا مطالبہ نہيں کرسکتا اسي طرح اگر ضمانت کے وقت ضامن فقير ہو اور قرض خواہ کو يہ بات معلوم ہو پھڑ بھي اس کي ضمانت پر راضي ہو تو بعد ميں ختم نہيں کرسکتاہاں اگر ضامن ضمانت کے وقت فقير ہو اور قرض خواہ کو اس کا علم نہ ہو اور بعد ميں علم ہوجائے تو اس کي ضمانت کو ختم کرسکتاہے.

مسئله شماره 1985کفالت کے احکام (1985)

کفالت اور کفيل کے معني

مسئلہ 1985:اگر کسي کا کسي پر کوئي حق ہو، مثلا قرض، قصاص، ويت يا کوئي دوسرا حق ہو، يا ايسے حق کا دعوي کرے جو قابل قبول ہو اور کوئي شخص اس بات کي ضمانت کرے کہ صاحب حق يا مدعي اس متہم شخص کو چھوڑدے اور جب بھي وہ کہے گا متہم شخص کو لا کر حوالہ کردے گا تو اس قسم کي قرارداد کو کفالت اور جو شخص اس بات کي ضمانت دے اس کو کفيل کہاجاتاہے.

مسئله شماره 1986کفالت کے احکام (1985)

کفالت کو لفظي صيغہ سے بھي ادا کيا جا سکتا ہے

مسئلہ 1986: کفالت کو لفظي صيغہ سے بھي ادا کيا جاسکتا ہے مثلا کفيل صاحب حق سے کہے: ميں ضامن ہوں کہ اپ جس وقت بھي مقروض کو چاہيں گے اپ کے سپرد کروں گا اور صاحب حق قبول کرے تو صحيح ہے يا کوئي ايسا کا انجام دے جو صيغہ لفظي کے مفہوم کو ادا کرتا ہو خواہ دستخط شدہ سند ہو يا کوئي دوسرا ذريعہ ہو تو کفالت صحيح ہے.

مسئله شماره 1989کفالت اور کفيل کے شرائط (1987)

چند باتوں سے کفالت ختم ہوجاتي ہے

مسئلہ 1989:چند باتوں سے کفالت ختم ہوجاتي ہے.1 قرض خواہ کا قرضہ ادا کرديا جائے (يعني صاحب حق کا حق مل جائے.2 قرض خواہ (يا صاحب حق) اپنا قرض معاف کردے 3 مقروض مرجائے.4 مقروض يا متہم کو قرض خواہ يا مدعي کے سپرد کردياجائے.5 قرض خواہ، اپنا حق کفيل سے ساقط کردے6 کفيل مرجائے7 صاحب حق اپنا حق حوالہ يا دوسرے کسي ذريعے سے دوسرے شخص کے سپرد کردے.

مسئله شماره 1990کفالت اور کفيل کے شرائط (1987)

قرض خواہ کے ہاتھ سے قرضدار کو چھڑانا

مسئلہ 1990:اگر کوئي شخص قرض خواہ کے ہاتھ سے زبردستي قرض دار کو چھڑاڈے اور قرض خواہ، قرض دار پر دست رس نہ رکھتا ہو تو چھڑوانے والے پر واجب ہے کہ قرض دار کو قرض خواہ کے حوالے کرے يا اس کا قرض ادا کرے اگر ايک ادمي يا کئي ادمي مل کر قاتل کو صاحبان خون سے چھڑا کر بھگاديں تو حاکم شرع اس ايک ادمي کو يا ان کئي ادميوں کو اس وقت تک قيد کرسکتا ہے جب تک وہ لوگ اپنے ذرايع سے قاتل کو حوالہ نہ کرديں اور اگر قاتل کو تحويل ميں دينانا ممکن ہوجائے تو يہ لوگ مقتول کو ديتت دس.

مسئله شماره 1991کفالت اور کفيل کے شرائط (1987)

کفيل، مقروض کے اداء کئے ہوئے قرض کو واپس لے سکتا ہے

مسئلہ 1991:اگر مقروض شخص کي اجازت سے کوئي اس کا کفيل بنے اور کفيل مقروض کا قرض ادا کرنے پر مجبور ہوجائے تو وہ مقروض سے دي ہوئي رقم وصول کرسکتاہے ليکن اگر اس کي اجازت کے بغير کفيل بناہو تو واپس لينے کا حق نہيں رکھتا.

مسئله شماره 1992امانت (وديعت) (1992)

وديعت کا مطلب

مسئلہ 1992: وديعت کا مطلب يہ ہے کہ انسان اپنے مال کو دوسرے کے حوالہ بطور امانت حفاظت کے لئے کردے اس مقصد کو خواہ لفظي صيغہ کے ذريعے يا بغير صيغہ جاري کئے امانت دار کو سمجھا دے کہ يہ مال حفاظت کے لئے اپ کے سپرد کيا جارہاہے اور امانت دار اسي نيت سے لے لے تو اس پر وديعت و امانت کے احکام جاري ہوں گے.

مسئله شماره 1993امانت (وديعت) (1992)

امانت ميں خيانت

مسئلہ 1993:امانت ميں خيانت حرام ہے اور گناہ کبيرہ ہے اگر کوئي امانت قبول کرے تو پھر اس کي حفاظت ميں کوتاہي نہ کريں جس وقت صاحب امانت اپني امانت واپس مانگے فورا ديدے چاہے صاحب امانت کافر ہي ہو.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی