مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2432سفتہ (پرونوٹ) کے احکام (2429)

سکوں کي خريد و فروخت

مسئلہ 2432: سکوں خريد و فروخت جائز ہے يعني ايراني پيسے کو شامي ليرہ يا سعودي ريال يا مارک يا ڈالر سے خريد اور بيچا جاسکتا ہے اور اس ميں کمي و زيادتي سے کوئي اشکال پيدا نہيں ہوتا ليکن اگر کوئي کسي کو کوئي رقم بطور قرض دے چاہے وہ ايراني سکہ يا کوئي اور سکہ ہو، تو جتني رقم دي ہے اتني ہي لے سکتاہے اگر اس سے زيادہ لے گا تو سود ہوگا اور حرام ہوگا اور اگر کوئي غير ملکي سکہ مثلا سو مارک دوسرے کو قرض دے اور بعد ميں مجبور ہوجائے کہ اس کے مقابلہ ميں ايراني ريال سے ادائيگي کرے تو پھر بازار کے حساب سے ادا کرے البتہ قرضخواہ کم پر راضي ہوجائے تو کوئي حرج نہيں ہے.

مسئله شماره 2434پگڑي کے احکام (2433)

اپني ملکيت کو کرايہ پر دينا

مسئلہ 2434:صاحب ملکيت کو اختيار ہے جس کو چاہے اپنا مکان يا اپني دو کان يا کوئي اور چيز کرايہ پردے اور معين کرايہ کے علاوہ کچھ رقم پگڑي کے نام پر بھي لے سکتاہے ليکن پگڑي لپنے کي صورت ميں جس کو کرايہ پر دياہے اور پگڑي لي ہے اسکے علاوہ دوسرے کو کرايہ پر نہيں دے سکتاہے چاہے کرايہ کي مدت ختم بھي ہوگئي ہے ہاں اگر پگڑي دينے والا پہلا کرايہ دار بھي دوسرے سے پگڑي لے کر اس کو خالي کرسکتاہے اور اس کو يہ بھي اختيار ہے کہ جتني پگڑي مالک کو دي ہے دوسرے کرايہ سے اس سے زيادہ لے يا کم لے.

مسئله شماره 2435پگڑي کے احکام (2433)

کرايہ کي مدت کا ختم ہونا

مسئلہ 2435: جس جائيداد پگڑي دي جاچکي ہے جب اس کے کرايہ کي مدت ختم ہوجائے تو مالک کي ذمہ داري ہے کہ اسي پہلے کرايہ دار کو يا اس کي موافقت سے دوسرے کو کرايہ پر ديدے اور اس وقت و زمانہ کے اعتبار سے ماہرين کي رائے سے جو محل اطمينان ہو ايک عادلانہ کرايہ معين کرے.

مسئله شماره 2436پگڑي کے احکام (2433)

جس چيز کو پگڑي پر دئيے بغير کرايہ پر ليا ہو

مسئلہ 2436: جس چيز کو پگڑي پر ديئے بغير کرايہ پر ليا ہو اس کي مدت کرايہ ختم ہونے کے بعد کرايہ دار مالک کي اجازت حاصل کئے بغير اس ميں نہيں رہ سکتا اور اگر خالي نہ کرے تو غاصب ہے اور ملک کے ساتھ ساتھ کرايہ مثل کا بھي ضامن ہے خواہ پہلے والے کرايہ کي مدت کم ہو يا طولاني ہو اور خواہ کرايہ کے زمانے ميں ملکيت کي قيمت بڑھ گئي ہو يا نہ بڑھي ہو اور اگر کوئي دوسرا شخص اس کرايہ دار سے اس کو کرايہ پرلے لے تو اس کرايہ پر لينا صحيح نہيں ہے البتہ اگر مالک راضي ہوجائے تو صحيح ہے.

مسئله شماره 2439بيمہ کے احکام (2438)

طرفين بيمہ کے شرائط

مسئلہ 2439: بيمہ کے دونوں طرف والوں کو بالغ، عاقل اور اپنے ارادہ و اختيار سے بيمہ کي قرارداد کو انجام دينا ضروري ہے اس کے علاوہ دونوں ميں سے کوئي لاابالي نہ ہوں اور اس کے تمام خصوصيات بھي معين ہوں مثلا1 جس چيز کا بيمہ کياجارہاہے وہ معين ہو جيسے فلاں عمارت فلاں گاڑي و غيرہ.2 قرارداد کرنے والے دونوں طرف کے افراد معين ہوں.3 قسط کي رقميں معين ہو کہ اتني رقم ديني ہوگي.4 ادائيگي کا وقت معين ہو جيسے فلاں دن سے ايک سال تک.5 جن چيزوں سے نقصان کا خطرہ ہو وہ بھي معين ہو جيسے اتشزدگي، بمباري، غرق ہونا، چوري ہوجانا، موت يا ہر قسم کے خطرات.6 بيمہ شدہ چيز کي اصلي قيمت کا تعين ہو مثلا فلاں مکان دو لاکھ روپئے يا کم يا زيادہ ميں بيمہ ہواہے يا اس وقت کے عادلانہ قيمت کے حساب سے ہے مختصر يہ کہ بيمہ کے لئے عرف عقلاء ميں جن اصول کلي کا لحاظ کياجاتاہے ان سب کي رعايت ضروري ہے.

مسئله شماره 2443مصنوعي طريقے سے حمل اور پيدائش کے احکام (2441)

اجنبي مرد کا نطفہ کسي اجنبي عورت کے رحم ميں داخل کرنا

مسئلہ 2443: اجنبي مرد کا نطفہ کسي اجنبي عورت کے رحم ميں داخل کرنا جائز نہيں ہے چاہے اس عورت کي اجازت سے ہو يا بغير اجازت اور خواہ اس کے شوہر ہو يا نہ ہو خواہ اس کے شوہر نے اجازت دي ہو يا نہ دي ہو پس اگر ايسا کياجائے اور اس سے بچہ ہو تو اگر يہ عمل اشتباہا ہوا ہو مثلا مرد کو گمان ہو کہ يہ ميري بيوي ہے اور عورت کو گمان ہو يہ ميرا شوہر ہے اور بعد ميں پتہ چلے کہ ايسا نہيں تھا تب تو بچہ اسي مرد و عورت سے متعلق ہوگا اور تمام احکام فرزندي اس پر جاري ہوں گے ليکن اگر يہ کام جان بوجھ کرکيا ہو تو گيا تو پيدا ہونے والا بچہ ان دونوں (مرد و عورت) کا نہيں ہوگا اور ميراث و غيرہ بھي نہيں پائے گا البتہ اگر وہ بچہ لڑکي ہو تو صاحب نطفہ اس سے شادي نہيں کرسکتااور اگر لڑکا ہوا تو وہ اس عورت سے (جس سے پيدا ہوا ہے) شادي نہيں کرسکتا يہي حکم شادي سے متعلق ديگر مسائل ميں بھي ہے.

مسئله شماره 2445پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

اگر ميت نے اپني زندگي ميں اجازت ديدي ہو

مسئلہ 2445: اگر ميت نے اپني زندگي ميں اجازت دے دي ہو کہ اس کے اعضاء کو کاٹ کر دوسرے ضرورت مند کے يہاں لگا يا جاسکتا ہے يا مرنے کے بعد اسکے اولياء نے اجازت دے دي ہو تو اس سے حکم ديت ميں کوئي تغيير نہيں ہوگا اور احتياط يہ ہے کہ ديت ہر صورت ميں دي جائے.

مسئله شماره 2446پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

ايک انسان کا گردہ کسي دوسرے کے لگانا

مسئلہ 2446:کسي زندہ انسان کے عضو کو کاٹ کر دوسرے انسان کے يہاں لگانا جيسا کہ گردوں ميں معمول ہيں کہ جس شخص کے دونوں گردے خراب ہوگئے ہوں اس کے يہاں کسي انسان کا ايک گروہ لے کرلگا دياجاتاہے يہ اس وقت جائزہے کہ جب وہ شخص راضي ہو اور ايک گروہ کے دينے سے اس کي جان کو کوئي خطرہ نہ ہو اور احتياط يہ ہے کہ اگر اس کے لئے رقم لے تو خو د اس عضو کي قيمت نہ لے بلکہ اس کا م کے شروع کرنے کي اجازت کي قيمت لے.

مسئله شماره 2447پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

ايک انسان کا خون دوسرے کے جسم داخل کرنا

مسئلہ 2447: بيماري کے علاج کے لئے يا جراحي (اپرشن) کے لئے يا جان بچالے نے کے لئے ايک انسان کا خون دوسرے انسان کے جسم ميں داخل کياجاسکتاہے چاہے وہ خون مسلمان کا ہو يا کافر کا، مرد کا ہو يا عورت کا اور اس کام کے لئے خون کي خريد و فروخت بھي جائزہے.

مسئله شماره 2448پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام (2444)

کسي مردہ کا عضو کا ٹ کر کسي زندہ کے لگايا جائے

مسئلہ 2448: جب کسي زندہ يا مردہ کا عضو کاٹ کر دوسرے شخص کے لگا دياجائے اور وہ عضو اب دوسرے شخص کا جزء بدن ہوجائے تو پھر وہ عضو نہ نجس ہے نہ مردار ہے اور اس عضو کے ساتھ نماز پڑھنے ميں بھي کوئي اشکال نہيں ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی