مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1959حوالہ (ڈرافٹ) کے احکام (1954)

قرض اور جنس کي مقدار بھر حواله دينا

مسئلہ ?1959:اگر قرض واقعي ميں معين ہو ليکن مقروض اور قرض خواہ حوالہ کرتے وقت اس کي جنس يا مقدار سے واقف نہ ہوں تب بھي حوالہ صحيح ہے مثلا کسي کا قرض رجڑ ميں رکھا ہو اور وہ رجڑ ميں ديکھے بغير حوالہ کردے اور بعد ميں رجڑ ديکھ کر قرض خواہ کو اس کا قرض بتادے تو حوالہ صحيح ہے بشرطيکہ قرض کے عدد معلوم ہوں.

مسئله شماره 1961حوالہ (ڈرافٹ) کے احکام (1954)

ايسے شخص کو حوالہ ديناجو مقروض نہ ہو

مسئلہ 1961: اگر قرض کي ادائيگي کسي ايسے شخص کے حوالہ کريں جو مقروض نہ ہو تو وہ شخص جب تک قرض خواہ کو رقم نہ ديدے حوالہ کرنے والے سے نہيں لے سکتا اور اگر قرض خواہ اس قرضہ سے کم لے تو وہ بھي حوالہ دينے والے سے اتني ہي رقم لے سکتاہے.

مسئله شماره 1962حوالہ (ڈرافٹ) کے احکام (1954)

حوالہ کو کس طرح ختم کرسکتے ہيں

مسئلہ 1962:حوالہ دينے والا اور حوالہ لينے والا دونوں ميں سے کوئي بھي حوالے کي قرار داد کو ختم نہيں کرسکتا، ہان دونوں اگر راضي ہوں تو کر سکتے ہيں ليکن جس شخص کے حوالہ کياگياہے اگر وہ حوالہ کے وقت فقير ہو اور قرض خواہ کو اس کے فقير ہونے کا علم نہ ہو تو قرض خواہ حوالہ کو باطل کرسکتا ہے ليکن اگر وہ بعد ميں فقير ہوجائے يا اول سے فقير رہاہو اور قرض خواہ کو اس کا علم بھي رہاہو تو وہ ختم نہيں کرسکتا.

مسئله شماره 1964رہن (گروي) (1964)

رہن

مسئلہ 1964: رہن يا گروي رکھنے کا مطلب يہ ہے کہ مقروض، قرض خواہ سے اس طرح قرارداد کرے کہ اپنا کچھ مال قرض خواہ کے پاس رکھدے کہ اگرميں اپ کا قرض وقت معين پر ادا نہ کروں تو اپ اس مال سے لے سکتاہيں.

مسئله شماره 1965رہن (گروي) (1964)

رهن کا صيغه

مسئلہ 1965:رہن لفظي صيغہ کے ذريعہ بھي ہوسکتا ہے مثلا کہے کہ ميں اس مال کو اپکے قرضہ کے عوض اپکے پاس گروي رکھتاہوں اور قرض خواہ کہے ميں نے قبول کيا اور عملي طور سے بھي انجام دياجاسکتا ہے مثلا قرضدار اپنا مال قرض خواہ کے پاس رہن کے نيت سے رکھے اور قرض خواہ اسي نيت سے قبول کرے.

مسئله شماره 1966رہن (گروي) (1964)

رہن کے احکام و شرائط

مسئلہ 1966: گروي رکھنے والا اور جس کے پاس گروي رکھا جائے دونوں کو بالغ و عاقل ہونا چاہئے اور کسي نے ان کو مجبور نہ کيا ہو اور دونوں احمق نہ ہوں نيز ديواليہ ہونے کي وجہ سے حاکم شرع (قاضي) نے ان کو ان کے مال ميں تصرف سے منع نہ کيا ہو.

مسئله شماره 1966رہن کے احکام و شرائط(1966)

گروي رکھنے والا اورجس کے پاس گروي رکھا جائے دونوں کے شرائط

مسئلہ 1966:گروي رکھنے والا اور جس کے پاس گروي رکھا جائے دونوں کو بالغ و عاقل ہونا چاہئے اور کسي نے ان کو مجبور نہ کيا ہو اور دونوں احمق نہ ہوں نيز ديواليہ ہونے کي وجہ سے حاکم شرع (قاضي) نے ان کو ان کے مال ميں تصرف سے منع نہ کيا ہو.

مسئله شماره 1967رہن کے احکام و شرائط(1966)

گروي رکھے جانے والے مال کے شرائط

مسئلہ 1967: انسان اسي مال کو گروي رکھ سکتاہے جس پراس کو شرعا تصرف کا حق ہو اگر دوسرے کے مال کو گروي کردے تو صحيح نہيں ہے ہاں مال کا مالک اجازت دے تو صحيح ہے اسي طرح اگر صاحب مال قرض خواہ سے کہے کہ ميں اس مال کو فلاں کے قرضے کے مقابلہ ميں کرتاہوں اور وہ قبول کرے تو صحيح ہے.اور وہ قبول کرے تو صحيح ہے.

مسئله شماره 1971گروي رکھے جانے والے مال کے شرائط(1967)

ہر وہ تصرف جو رہن کے مخالف ہو جائز نہيں ہے

مسئلہ 1971: ہر وہ تصرف جو رہن کے مخالف ہو جائز نہيں ہے اس بناپر مقروض اور قرض خواہ ايک دوسرے کے اجازت کے بغير گروي مالي کو کسي کے مالک نہيں بتا سکتے مثلا نہ کسي کو بخش سکتے نہ بھيج سکتے ہيں ليکن اگر کوئي ايک بيچدے اور دوسرا بعد ميں اجازت ديدے تو کوئي حرج نہيں ہے اور احتياط ہے دونوں مےں سے کوئي بھي ايک دوسرے کي رضامندي کے بغير کوئي تصرف نہ کرے چاہے وہ تصرف رہن کے خلاف بھي نہ ہو.

مسئله شماره 1972گروي رکھے جانے والے مال کے شرائط(1967)

اگر قرض خواہ گروي مال کو مقروض کي اجازت سے بيچ دے تو رہن باطل ہوگا

مسئلہ 1972: اگر قرض خواہ گروي مال کو مقروض کي اجازت سے بيچدے تو اس کي قيمت رہن نہيں ہوگي رہن باطل ہوجائے گا ہاں اگر مقروض نے بيچنے کي اجازت اس شرط سے وہي ہو کہ اس کي قيمت بھي رہن ہوگي تو قيمت بھي گروي ہوجائے گي.

مسئله شماره 1973گروي رکھے جانے والے مال کے شرائط(1967)

قرض خواہ،گروي مال کو کب بيچ سکتا ہے

مسئلہ 1973:اگر مقروض قرض کو وعدے کے مطابق قرض خواہ کے مطالبہ کے يا وجود ادا نہ کرے تو قرض خواہ گروي مال کو بيچ کر اس سے اپنا قرض لے کرباقي رقم مقروض کے حوالہ کرسکتا ہے اور اگر حاکم شرع تک رسائي ممکن ہو تو احتياط يہ ہے کہ اس کام کے لئے حاکم شرع سے اجازت حاصل کرلے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی