مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1914جو لوگ اپنے مال ميں تصرف نہيں کرسکتے وہ کو ن ہيں؟ (1909)

انسان کا اپني زندگي ميں تصرف کرنا

مسئلہ 1914: انسان اپنے مرنے سے پہلے بيماري يا صحت کي حالت ميں اپنا جتا مال چاہے دوسروں کو بخش سکتا ہے يا اگر چاہے اپني چيزوں کو سستا ہيچ سکتاہے يا اپنے اور اپنے عيال و مہمانوں پر خرچ کرسکتا ہے ليکن احتياط يہ ہے کہ مرض الموت ميں اس قسم کا کوئي تصرف کرنا چاہے چو ثلث سے زيادہ ہو تو در ثارسے اجازت لے لے.

مسئله شماره 1914جو لوگ اپنے مال ميں تصرف نہيں کرسکتے وہ کو ن ہيں؟ (1909)

انسان کا اپنے مرنے کے وقت تصرف کرنا

مسئلہ 1914:انسان اپنے مرنے سے پہلے بيماري يا صحت کي حالت ميں اپنا جتا مال چاہے دوسروں کو بخش سکتا ہے يا اگر چاہے اپني چيزوں کو سستا ہيچ سکتاہے يا اپنے اور اپنے عيال و مہمانوں پر خرچ کرسکتا ہے ليکن احتياط يہ ہے کہ مرض الموت ميں اس قسم کا کوئي تصرف کرنا چاہے چو ثلث سے زيادہ ہو تو در ثارسے اجازت لے لے.

مسئله شماره 1915وکالت کے احکام (1915)

وکالت کے معني

مسئلہ 1915: جس کام ميں شرعا انسان مداخلت و تصرف کرسکتاہے اسکو دوسرے کے سپرد کردينے کا نام (وکالت) (نيابت) ہے تا کہ دوسرا اس کو انجام دے مثلا کسي کو وکيل کردے کہ تم ميرا مکان ہيچ دو يا ميرا نکاح کسي عورت سے کردو اگر اس ميں تمام شرائط جمع ہوں تو صحيح ہے.

مسئله شماره 1916وکالت کے احکام (1915)

وکيل اور موکل کے شرائط

مسئلہ 1916:من جملہ شرائط کے ايک يہ بھي ہے کہ وکيل و موکل دونوں بالغ، عاقل اور رشيد ہوں اور وکالت کو قصد و اختيار سے انجام ديں(رشيد اس کو کہتے ہيں کہ اپنا مال بيہودہ کاموں ميں خرچ نہ کرے.).

مسئله شماره 1917وکالت کے احکام (1915)

وکالت کي قرار داد کيلئے کسي خاص زبان کي شرط نہيں ہے

مسئلہ 1917:وکالت کي قرارداد کسي بھي زبان ميں صيغہ جاري کرکے باندھي جاسکتي ہے، اسي طرح عملا (بغير صيغہ جاري جاري کئے ہوئے) کسي کو سمجھادے کہ تم کو وکيل بنايا ہے اور وہ بھي عملا سمجھادے کہ ميں نے قبول کرليا ہے تو بھي صحيح ہے مثلا اپنا مال بيچنے کے لئے کسي کے سپرد کرے اور وہ قبول کرے .

مسئله شماره 1917وکالت کے احکام (1915)

قرار داد وکالت ميں معاطات جائز ہے

مسئلہ 1917:وکالت کي قرارداد کسي بھي زبان ميں صيغہ جاري کرکے باندھي جاسکتي ہے، اسي طرح عملا (بغير صيغہ جاري جاري کئے ہوئے) کسي کو سمجھادے کہ تم کو وکيل بنايا ہے اور وہ بھي عملا سمجھادے کہ ميں نے قبول کرليا ہے تو بھي صحيح ہے مثلا اپنا مال بيچنے کے لئے کسي کے سپرد کرے اور وہ قبول کرے .

مسئله شماره 1919وکالت کے احکام (1915)

باطل وکالتيں

مسئلہ 1919:حرام کاموں کے لئے يا ايسے امور کے لئے جن کي انجام وہي پر عقلا يا شرعا وکيل قدرت نہ رکھتا ہو اس ميں وکالت باطل ہے مثلا احرام کي حالت ميں ادمي کو صيغہ عقد نکاح نہيں پڑھنا چاہئے لہذا اس کو عقد نکاح پڑھنے کے لئے وکيل نہيں بنايا جاسکتا.

مسئله شماره 1921وکالت کے احکام (1915)

وکيل کو معزول کرنے کے احکام

مسئلہ 1921: جس وکيل کو ادمي معزول کردے اس کو خبر ہوجانے کے بعد وہ شخص معزول ہوجاتاہے البتہ اطلاع پہنچنے سے پہلے جن امور کو انجام ديا ہو وہ صحيح ہے ليکن وکيل جب چاہے وکالت سے الگ ہوسکتا ہے خواہ موکل غائب ہي ہو.

مسئله شماره 1924وکالت کے احکام (1915)

کسي آدمي کے کئي لوگ وکيل ہوسکتے ہيں

مسئلہ ????: اگر کسي کام کو انجام دينے کے لئے کئي ا?دميوں کو وکيل قراردے او سب سے کہدے کہ ا?پ تمام حضرات ميرے وکيل ہيں توانميں سے جو بھي کام کو انجام دے صحيح ہے اور کسي ايک کے مرنے سے دوسروں کي وکالت باطل نہيں ہوگي اور اگر کہدے کہ ا?پ لوگ با ہم (ايک ساتھ) ميرے وکيل ہيں توانميں سے کوئي بھي تنہا کام انجام نہيں دے سکتا اور ايک کے مرنے سے سبھوں کي وکالت ختم ہوگي?

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی