مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2420جديد مسائل جو ہمارے زمانے ميں زياده ضروري ہيں (2420)

بينکي معاملات اور قرض حسنہ

مسئلہ 2420:لوگ جو ر قوم کرنٹ اکاونٹ کے حساب سے بينکوں ميں رکھتے ہيں جو قرض الحسنہ کي صورت ميں ہوتي ہے کہ جب چاہيں اس کو نکال ليں اگر اس رقم کے مقابلہ ميں رودکي قرارداد ہو تو حرام ہے اور قرض بھي باطل ہے اور بينک اس رقم ميں تصرف کرنے کا حق نہيں رکھتا.

مسئله شماره 2429جديد مسائل جو ہمارے زمانے ميں زياده ضروري ہيں (2420)

سفتہ

مسئلہ 2429: سفتہ (پرونوٹ) کاغذ کے اس ورقہ کو کہتے ہيں جو رقم نہيں ہوتي ليکن قرض کي سند ہوتي ہے اسي لئے معاملہ اس کاغذ پر نہيں ہوتا پرونوٹ کي دوقسميں ہيں1 حقيقي: مقروض شخص اپنے قرضہ کے مقابلہ ميں قرض خواہ کو يہ کاغذ ديتاہے2 دوستانہ: کوئي بھي شخص کسي کو يہ کاغذ دے سکتاہے مگر اس کا مقروض نہيں ہو تا اور اس کاغذ کے دينے کا مقصد صرف يہ ہوتاہے کہ يہ شخص کسي تيسرے شخص تيسرے شخص کو يہ کاغذ دے کر (کاغذ پر لکھي ہوئي رقم) سے کچھ کم کرکے باقي رقم اس تيسرے ا?دمي سے نقد لے لے

مسئله شماره 2433جديد مسائل جو ہمارے زمانے ميں زياده ضروري ہيں (2420)

پگڑي کے احکام

مسئلہ 2433: پگڑي وہ حق اولويت (ترجيحي) ہے جو کہ کرايہ دار کو مکان يا دو کان کرايہ پر ليتے وقت پہلي مرتبہ رقم دينے پر پيدا ہوجاتاہے اور جس کرايہ دار نے پگڑي دي ہے اس کو دوسروں کے مقابلہ ميں ترجيحي بنياد پر حاصل ہوجاتي ہے پگڑي کا وجود پہلے نہيں تھا ليکن اجکل عقلائے اہل عرف کے در ميان اس کا وجود ہے اور درج ذيل شرائط کے ساتھ پگري صحيح ہے.1 پگڑي کي مقدار معلوم ہو.2 دونوں (پگڑي دينے والا اور لينے والا) رضامندي اور ارادہ سے معاملہ انجام ديں.3 دونوں بالغ و عاقل ورشيد ہوں.4 پگڑي کے مفہوم اور اس کے لوازمات کو جانتے ہوں.

مسئله شماره 2438جديد مسائل جو ہمارے زمانے ميں زياده ضروري ہيں (2420)

بيمہ کے احکام

مسئلہ 2438:بيمہ ايک قرارداد ہوتي ہے جو بيمہ کرانے والے اور بيمہ کي کمپني اکے در ميان ہو اور اس کي بنيادي چيز يہ ہے کہ انسان جو رقم بيمہ کمپني يا بيمہ کرنيوالے شخص کو ديتاہے اس کے بدلے ميں خود انسان کو يا جس چيز کو بيمہ کيا گياہے اس کو جو نقصان پہنچے اس نقصان کو پورا کرنے کي ذمہ داري بيمہ کمپني يا بيمہ کرنيوالے شخص کے اوپر ہے بيمہ ايک مستقل قرارداد ہے اور ايندہ بيان کئے جانے والے شرائط کے ساتھ بيمہ صحيح ہے ہر اس چيز کا بيمہ ہوسکتاہے جو عرف عقلاء کي مطابق ہو مثلا تجارتي اموال، مکانات، کاريں، کشتياں ہوائي جہاز، زندگي و غيرہ.

مسئله شماره 2444جديد مسائل جو ہمارے زمانے ميں زياده ضروري ہيں (2420)

پوسٹمارٹم اور سرجري کے احکام

مسئلہ 2444:دل ، گروہ اور ديگر اعضاء کي سرجري جائز ہے خواہ وہ عضو زندہ شخص سے لياگيا ہو يا مردہ سے اور ميت خواہ مسلمان کي ہو يا غير مسلمان ک ليکن مسلمان ميت کا کوئي عضو کاٹ کر دوسرے مسلماني کے جسم ميں اس وقت لگايا جاسکتا ہے جب مسلمان کي جان اسي پر موقوف ہو اسي طرح کوئي اہم عضر مثلا انکھ اگر اسي بات پر موقوف ہو تو جائزہے بہر حال احتياط يہ ہے کہ مسلمان ميت کے کسي عضو کے کاٹنے والے کو اس عضو کي وہ ديت بھي ديني ہوگي جو اس عضو کے لئے فقہ کي مفصل کتابوں ميں تحرير ہے.

مسئله شماره 2421بينکي معاملات اور قرض حسنہ (وغيرہ) (2420)

بينکوں ميں رکھي جانے والي رقم

مسئلہ 2421:بينکوں ميں رکھي جانے والي رقوم چاہے تھوڑي مدت کے لئے رکھي گئي ہوں يا زيادہ مدت کے لئے ان سے ملنے والا سود اسي صورت ميں حلال ہے جبکہ شرعي اصول کے مطابق ہو اور عقود اسلامي و قرارداد (معاہدہ) اسلام کے مطابق ہو جيسے مضاربہ و شرکت و غيرہ اور رقم رکھنے والے کو يقين ہو يا کم از کم قابل ملاحظہ احتمال ہو کہ بينک اس کي وکالت ميں ان قراردادوں کو شرعي طريقہ سے انجام دے گا ليکن اگر يہ يقين ہو کہ يہ تو صرف دکھادے کے لئے اور کاغذي صورت ميں ہے تو پھر سود حرام ہے.

مسئله شماره 2422بينکي معاملات اور قرض حسنہ (وغيرہ) (2420)

بينکوں سے قرض لينے والي رقم

مسئلہ 2422: لوگ بينکوں سے بعنوان قرض حسنہ يا کسي اور عنوان سے جو رقم ليتے ہيں اور کچھ اضافہ کے ساتھ بينک کو واپس کرتے ہيں وہ اسي صورت ميں حلال ہے کہ معاملہ شرعي طريقہ سے انجام دياگيا ہو اور اس ميں سود کا پہلو نہ رہاہو.

مسئله شماره 2427بينکي معاملات اور قرض حسنہ (وغيرہ) (2420)

تنخواہ

مسئلہ 2427: صندوق ہائے قرض الحسنہ (قرض الحسنہ فنڈ) مزدوري و حق الزحمت کے عنوان سے حساب اور دلئے ہوتے قرضوں کي حفاظت و ديکھ بھال و غيرہ کے سلسلہ ميں جو ليتے ہيں اس ميں کوئي اشکال نہيں ہے ليکن احتياط واجب يہ ہے کہ يہ رقم بينک کي زحمتوں کے مقابلہ ميں بطور متناسب ہو نہ يہ کہ اس سودي رقم کو مزدوري کے نام سے ليں.

مسئله شماره 2430سفتہ (پرونوٹ) کے احکام (2429)

پرونوٹ کي خريد و فروخت

مسئلہ 2430:اگر کسي نے مثلا ايک ہزار روپے قرض لئے ہيں کہ تين ماہ کے اندر ادا کردے گااب وہي شخص نو سو پرونوٹ کا کاغذ کسي کودے کہ نقد (فلاں جگہ يا شخص سے) وصول کر لو يعني نو سوپر معاملہ کرے تو صحيح ہے چونکہ در حقيقت ايک ہزار تومان جو مقروض کے ذمہ ہيں اس کو نو سو تومان نقد کے بدلے ميں فروخت کردياہے اور اس کو پرونوٹ کي قيمت گرنا کہتے ہيں ليکن دوستانہ پرونوٹ ميں ايسا کرنا خالي از اشکال نہيں ہے کيونکہ وہاں واقعي قرض نہيں ہے اور اس کے جوازکے لئے جو صورتيں ذکر کي گئي ہيں وہ بھي اشکال سے خالي نہيں ہيں.

مسئله شماره 2431سفتہ (پرونوٹ) کے احکام (2429)

پرونوٹ پر جس کے دستخط ہوں اس سے مطالبہ کا حق ہے

مسئلہ 2431:پرونوٹ پر جس کے دستخط ہوں اس سے مطالبہ کرنے کا حق ہے يعني اگر پرونوٹ دينے والا اپنے کو وقت معين پر ادا نہ کرے تو قرض خواہ کو حق ہے کہ جس شخص نے پرونوٹ کے کاغذ پر دستخط کےاہے اس سے اپنا قرض وصول کرے کيونکہ در حقيقت پرونوٹ پر دستخط کرنے والا مقروض کا ضامن ہوتاہے کہ اگر مقروض نے نہ ديا تو يہ دستخط کرنيوالا دے گا اس قسم کي ضمانت کو ضم ذمہ بہ ذمہ کہاجاتاہے اور يہ صحيح ہے جيسا کہ ہم نے ضمانت کے احکام ميں بيان کياہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی