مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1818احکام خيارات (1812)

معيوب معامله کو نہ ختم کيا جا سکتا ہے اورنہ قيمت کا فرق ليا جا سکتا

مسئلہ 1818:چند صورتوں ميں عيب ہونے کے با وجود نہ معاملہ ختم کياجاسکتا ہے نہ قيمت ميں جو فرق ہے لے سکتا ہے1 خريد تے وقت عيب کا علم رہاہو.2 جب بعد ميں راضي ہوجائے3 بيچنے وقت بيچنے والا کہدے کہ اس ميں جو بھي عيب ہے اس کے ساتھ بيچتاہوں ليکن اگر کسي معين عيب کا ذکر کرکے بيچے اور بعد ميں اس کے علاوہ دوسرا عيب ہو و خريدار معاملہ کو ختم کرسکتا ہے4 خريد تے وقت خريدار کہدے کہ اگر مال ميں عيب يا قيمت ميں فرق ہو تب بھي ميں نہ معاملہ ختم کروں گا اور نہ ہي اضافي قيمت کي واپسي کا مطالبہ کروں گا.

مسئله شماره 1819احکام خيارات (1812)

معيوب معاملہ کو ختم نہيں کيا جا سکتا ليکن قيمت کا فرق ليا جا سکتا ہے

مسئلہ 1819: چند مقامات پر اگر خريدار کو پتہ چل جائے کہ مال ميں عيب ہے تو وہ معاملہ کو ختم نہيں کرسکتا ليکن اگر قيمت ميں فرق ہو تو اضافي قيمت لے سکتا ہے.1 خريد نے کے بعد اس چيز ميں ايسي تبديلي پيدا کردے کہ لوگ کہيں خريدي ہوئي چيز اپني سابق صورت پر باقي نہيں ہے 2 جب معاملہ کے بعد عيب کا علم ہو ليکن معاملہ ختم کرنے کا حق ختم کرچکاہو.3 اپنے قبضہ ميں لينے کے بعد مال ميں کوئي دوسرا عيب پيدا ہوجائے ليکن اگر عيب دار حيوان کو خريدے اور تين دن کے اندر کوئي دوسرا عيب پيدا ہوجائے تو بھي واپس کرسکتا ہے اس طرح اگر صرف خريدار کے لئے ايک معين مدت تک معاملہ ختم کرنے کا حق ہو اور اسي مدت ميں مال کے اندر دوسرا عيب پيدا ہوجائے تو اس صورت ميں بھي خريدار کو معاملہ کو توڑسکتا ہے چاہے اس کو اپني تحويل ميں بھي لے چکاہو.

مسئله شماره 1821خريد و فروخت کے متفرق مسائل (1820)

اس مال کو اتني قيمت پر بيچو اس سے زيادہ جو ملے وہ تمہارا ہے

مسئلہ 1821:اگر مالک کسي چيز کو کسي شخص کودے کر کہے کہ ميرے مال کو اتني قيمت پر بيچو دو اس سے زيادہ جو بھي تم کو ملے وہ تمہارا ہے، تو يہ صحيح ہے اور اضافي رقم اس شخص کے لئے ہوگي يہي صورت اسي وقت بھي ہوگي جب اس سے کہے کہ ميں نے اتني قيمت پر اس چيز کو تمہارے ہاتھ ہيچ ديا اور وہ کہے ميں نے قبول کيا تو بعد ميں چاہے جتنے ميں بيچے وہ اسي کا مال ہوگا.

مسئله شماره 1822خريد و فروخت کے متفرق مسائل (1820)

اگر قصاب، مادہ جانور کے گوشت کو نرکے گوشت کي قيمت کے مطابق بيچے

مسئلہ 1822:اگر قصاب مادہ جانور کا گوشت نر کے گوشت کے نام سے بيچے اور اس کو بيچتے وقت معين کرديا ہو مثلا اس طرح کہا ہو: اس گوشت نر کو بيچتا ہوں تو خريدار معاملہ کو ختم کرسکتا ہے اور اگر معين کرکے نہ بيچا ہو تو خريدار کو حق ہے کہ گوشت واپس کرکے نر کا گوشت لے.

مسئله شماره 1825شرکت کے مسايل (1825)

شرکت کے احکام

مسئلہ 1825: اگر دو مال با ہم اس طرح مل جائيں کہ نہ ان کي تشخيص ہوسکے اور نہ دونوں کا الگ کرنا ممکن ہو تو اس مال ميں دونوں شريک ہوجائيں گے خواہ يہ کام قصدا انجام دياہو يا قصدا انجام نہ ديا ہو اسي طرح اگر شرکت کے صيغہ کو کسي بھي زبان ميں جاري کياجائے يا ايسا کام کريں جس سے معلوم ہو کہ شرکت کرنا چاہتے ہيں تو جس مال ميں صيغہ پڑھ لياہے اس ميں دونوں کي شرکت صحيح ہے اس ميں دو مال کو ملانے کي ضرورت نہيں ہے.

مسئله شماره 1826شرکت کے احکام (1825)

آمدني ميں شرکت باطل ہے

مسئلہ 1826:اگر چند افراد با ہم طے کرليں کہ جو مزدوري ملے گي سب اس ميں شريک ہوں گے مثلا چند دلاں اپس ميں طے کرليں کہ جتني امدني ہوگي اپس ميں تقسيم کريں گے تو يہ شرکت صحيح نہيں ہے.

مسئله شماره 1828شرکت کے احکام (1825)

شرکاء کے شرائط

مسئلہ 1828:شرکت کي قرارداد کرنے والوں کو بالغ و عاقل ہونا چاہئے اور اپنے ارادہ و اختيار سے معاملہ کرنا چاہئے اور انہيں اپنے مال ميں تصرف کرنا ممنوع نہ ہو جيسے لا ابالي ادمي جو اپنے مال کي حفاظت نہ کرسکتا ہو اور بيہودہ کاموں ميں خرچ کرتاہو.

مسئله شماره 1829شرکت کے احکام (1825)

کام ميں نفع کے اعتبار سے شرط کرنا

مسئلہ 1829:شرکت ميں يہ شرط کي جاسکتي ہے کہ جو کام کرے گا اس کو زيادہ نفع ملے گا يا برعکس شرط کريں کہ جو کام نہ کرے گا يا کم کرے گا اس کو زيادہ نفع ملے گا يا برعکس شرط کريں کہ جو کام نہ کرے گا يا کم کرے گا وہ زيادہ نفع لے گا خواہ کسي وجہ سے ہو ليکن يہ قرارداد صحيح نہيں ہے کہ سارا نفع ايک ہي تشخص کو ملے البتہ يہ قرار داد کرسکتے ہيں کہ تمام نقصان يا زيادہ حصہ نقصان کا ايک ادمي برداشت کريگا.

مسئله شماره 1830شرکت کے احکام (1825)

سرمايہ کے اعتبار سے شرط کرنا

مسئلہ 1830: ہر شريک اپنے سرمايہ کے اعتبار سے فائدے اور نقصان کا ذمہ دار ہو (ہاں اگر قرار داد ميں کوئي مخصوص شرط رکھي ہو تو اور بات ہے) اس بنا پر جس شريک کا سرمايہ دوسرے کے مقابلے ميں و گناہو گا اس کا نفع بھي و گنا اور نقصان بھي ڈگنا ہوگا ديسے اگر شريک حضرات منافع برابر رکھنا چاہيں تو يہ بھي کرسکتے ہيں.

مسئله شماره 1831شرکت کے احکام (1825)

شرکت ميں کام کا تقسيم کرنا

مسئلہ1831:شرکت کي قراردادوں ميں دونوں کا با ہم خريد و فروخت کرنے کي شرط اسي طرح جائزہے جس طرح ہر ايک کے لئے اکيلے اکيلے خريد نے کي شرط يا فقط ايک ہي کو معاملہ کرنے کا حق ہوگا کي شرط بھي جائز ہے بہر صورت قرار داد کے مطابق عمل کرنا ہوگا اور اگر اس مطلب کو معين نہ کريں تو کوئي بھے شخص دوسروں کي اجازت کے بغير اس سرمايہ سے معاملہ نہيں کرسکتا.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی