امانت کو ختم کرنا
مسئلہ 1999: اگر انسان امانت کي حفاظت سے منحرف ہوجائے اور وديعت کو ختم يا ان کو مطلع کرديں کہ اپني امانت لے جائيں اور اگر بغير کسي عذر کے نہ مال انکو پہنچائے نہ ہي خبر دے اور مال تلف ہوجائے تو اس کا عوض دے.
مسئلہ 1999: اگر انسان امانت کي حفاظت سے منحرف ہوجائے اور وديعت کو ختم يا ان کو مطلع کرديں کہ اپني امانت لے جائيں اور اگر بغير کسي عذر کے نہ مال انکو پہنچائے نہ ہي خبر دے اور مال تلف ہوجائے تو اس کا عوض دے.
مسئلہ2000: اگر کسي کي امانت کو قبول کرے اور اس کي حفاظت کے لئے معقول جگہ نہ رکھتا ہو تو جگہ کا انتظام کرے اور اس طرح اس کي حفاظت کرے کہ لوگ کہے امانت کي حفاظت ميں کوتاہي نہيں کي ہے اس کے علاوہ صورت ميں اگر مال تلف ہوجائے تو ضامن ہے.
مسئلہ 1996:جو شخص امانت کي حفاظت پر قدرت نہ رکھتا ہواس کو کسي کي امانت قبول نہيں کرني چاہئے ليکن اگر صاحب مال اسي کي حفاظت ميں اس سے بھي زيادہ عاجز ہو اور بہتر حفاظت کرنے کي کوئي صورت نہ ہو تو قبول کرسکتا ہے.
مسئلہ 1994: امانت رکھنے والے اور امانت رکھوا نے والے دونوں کو بالغ و عاقل ہونا چاہئے لہذا بچہ يا ديوانہ شخص کسي کے پاس امانت رکھوا دے تو صحيح نہيںہےاسي طرح بچہ يا ديوانہ کے پاس بھي امانت نہيں رکھي جاسکتي البتہ اگر سمجھدار ہو اور ولي اجازت ديدے تو امانت قبول کرسکتا ہے.
مسئلہ 1998: اگر صاحب مال کو بتادے کہ ميں مال کي حفاظت کرنے کے لئے تيار نہيں ہوں اس کے با وجود مال اپنا مال چھوڑ کر چلاجائے اور وہ نہ اٹھائے اور مال تلف ہوجائے تو جس نے امانت قبول نہيں کيا وہ ضامن بھي نہيں ہے ليکن اگر ممکن ہو تو بہتر ہے اس کي حفاظت کرے.
مسئلہ 2007:اگر امين مرجائے يا ديوانہ ہوجائے تو اس کے وارث يا ولي کا فريضہ ہے کہ جتني جلدي ممکن ہو صاحب مال کو اطلاع دے يا امانت اس کے سپرد کردے.
مسئلہ 2329:انسان جب اپنے اندر موت کي علاما تدديکھ لے تو فورا لوگوں کي امانتوں کو واپس کردے اور اگر مقروض ہے اور قرضہ ہے اور قرضہ کيا دائيگي کا وقت اپہونچا ہے توقرض ادا کردے اور اگر خود نہيں دے سکتا يا قرض کي ادائيگي کا وقت نہيں اياہے تو وصيت کردے اورا گر اطمينان نہ ہو کہ اس کي وصيت پر عمل کياجائے گا تو گواہ بنادے ليکن اگر اطمينان ہے کہ ورثہ اس کے قرض کوا دا کريں گے تو وصيت ضروري نہيں ہے.
مسئلہ 2414: ہر بالغ ، عاقل انسان پر درج ذيل شرائط کے ساتھ امر بالمعروف و نہي عن المنکر واجب ہے.1 امر و نہي کرنيوالے کو يہ يقين ہو کہ جس کو امر يا نہي کررہاہے و ہ فعل حرام يا ترک واجب ميں مشغول ہے.2 يہ احتمال ہو کہ امر و نہي کا اثر بھي ہوگا چاہے وہ اثر فوري ہو يا دير ميں ہو، مکمل اثر ہو يا ناقص ہو، لہذا اگر معلوم ہو کہ کوئي بھي اثر نہ ہوگا تو امر و نہي واجب نہيں ہے.3 امر و نہي ميں کوئي مفسدہ يا ضرر نہ ہو بنابرايں اگر علم ہو يا خوف ہو کہ امر و نہي سے قابل توجہ مالي يا جاني يا ابروئي ضرر اس کو يا بعض مومنين کو پہونچے گا تو امر و نہي واجب نہيں ہے ليکن اگر معروف و منکر ايسے امور ميں سي ہو کہ شارع مقدس نے اس کو بہت زيادہ اہميت دي ہو جيسے قران و اسلام کے ضروري احکام کي حفاظت تو پھر ضرر کا خيال نہيں کرنا چاہئے بلکہ جان و مال ديگر بھي اس کے لئے حفاظت کے لئے کوشش کرے.
مسئلہ 2419:امر بالمعروف و نہي از منکر کے مراتب ہيں، بعض صورتوں ميں حاکم شرع کے اجازت کي ضرورت ہے بعض صورتوں ميں اجازت کي ضرورت نہيں ہے جن صورتوں ميں اجازت کي ضرورت نہيں ہے وہ دل و زبان سے امر بالمعروف کرنا اور نصيحت کرنا ہے يا اس کے ساتھ بے رخي و بے اعتنائے برتنا يا اس سے تعلقات توڑلينا ہے اور اگر اس سے بھي فائدہ نہ ہو تو ايسے سخت و سست کلمات کہہ سکتاہے جس ميں گناہ نہ ہو يا ايسي صورت اختيار کرنا جس سے گنہگار کو گناہ سے روکاجاسکے يا گناہ کے ذرائع کو اس کے اختيار سے ختم کياجاسکے ليکن اگر امر بالمعروف و نہي از منکر کے لئے مارنے پيٹنے يا زخمي کرنے، مال تلف کرنے يا اس سے زيادہ کي ضرورت ہو تو پھر کوئي بھي شخص حاکم شرع (قاضي) کي اجازت کے بغير يہ سب کام انجام نہيں دے سکتا بلکہ اصل کام مقدار ، اور اس کا طريقہ کار اسلامي حکم کے مطابق حاکم شرع کي اجازت سے معين کئے جائيں.
مسئلہ 2414:ہر بالغ ، عاقل انسان پر درج ذيل شرائط کے ساتھ امر بالمعروف و نہي عن المنکر واجب ہے.1 امر و نہي کرنيوالے کو يہ يقين ہو کہ جس کو امر يا نہي کررہاہے و ہ فعل حرام يا ترک واجب ميں مشغول ہے.2 يہ احتمال ہو کہ امر و نہي کا اثر بھي ہوگا چاہے وہ اثر فوري ہو يا دير ميں ہو، مکمل اثر ہو يا ناقص ہو، لہذا اگر معلوم ہو کہ کوئي بھي اثر نہ ہوگا تو امر و نہي واجب نہيں ہے.3 امر و نہي ميں کوئي مفسدہ يا ضرر نہ ہو بنابرايں اگر علم ہو يا خوف ہو کہ امر و نہي سے قابل توجہ مالي يا جاني يا ابروئي ضرر اس کو يا بعض مومنين کو پہونچے گا تو امر و نہي واجب نہيں ہے ليکن اگر معروف و منکر ايسے امور ميں سي ہو کہ شارع مقدس نے اس کو بہت زيادہ اہميت دي ہو جيسے قران و اسلام کے ضروري احکام کي حفاظت تو پھر ضرر کا خيال نہيں کرنا چاہئے بلکہ جان و مال ديگر بھي اس کے لئے حفاظت کے لئے کوشش کرے.
مسئلہ ۱۲۸۸ : جن چیزوں کی وجہ سے نماز آیات واجب ہوتی ہے اگر ان کا کئی مرتبہ اتفاق ہوجائے تو ہر ایک کے لئے نماز آیات واجب ہے مثلا کئی مرتبہ زلزلہ آجائے یا سورج گرہن و زلزلہ آجائے ،لیکن اگر نماز آیات پڑھتے ہوئے یہ چیزیں واقع ہوں تو صرف وہی ایک نماز کافی ہے۔
مسئلہ820 جولوگ بے اعتنائي کي وجہ سے مسلمانوں کي مسجدوں ميں حاضرنہيں ہوتے بہترہے کہ ان سے رابطہ دوستي نہ کياجائے ان کے ساتھ کھانانہ کھاياجائے ان سے کسي کام ميں مشورہ نہ لياجائے، ان کاہمسايہ نہ بنے، ان سے لڑکي نہ لي جائے، نہ ان کولڑکي دي جائے.