مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1764حرام و باطل معاملات (1752)

جوا اور چوري کے ذريعہ حاصل ہوئي چيزوں کي خريد و فروخت

مسئلہ 1764:جو ا، چوري، باطل معاملات کے ذريعہ ہاتھ ائي ہوئي چيزوں کي خريد و فروخت حرام و باطل ہے اس ميں اس ميں تصرف کرنا بھي جائز نہيں ہے اگر کوئي اس کو خريد بھي لے تو اصلي مالک تک پہونچانا ضروري ہے اور اگر اصلي مالک کو جانتا ہو تو حاکم شرع کے حکم پر عمل کرے.

مسئله شماره 1765حرام و باطل معاملات (1752)

ملاوٹ والي چيزوں کا خريد و فروخت کرنا

مسئلہ 1765: ملاوٹ والي چيز، مثلا چربي ملا ہوا گھي کو اگر معين کرکے بيچے مثلا اس طرح کہے: اس گھي کو بيچتاہوں تو خريدار جب بھي اس بات کي طرف متوجہ ہوجائے معاملہ کو فسخ کرسکتا ہے ليکن اگر معين نہ کيا ہو مثلا اس طرح کہے: ايک کلو گھي بيچتاہوں اور ديتے وقتي چربي ملا ہوا گھي دے تو خريدار اس کو واپس کرکے صحيح جنس لے سکتاہے.

مسئله شماره 1767سود (ربا) (1766)

سود کے احکام

مسئلہ 1767: عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.

مسئله شماره 1767سود کے احکام (1767)

معيوب اور اچھي چيزکي خريد و فروخت

مسئلہ 1767:عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.

مسئله شماره 1767سود کے احکام (1767)

مرغوب اور نامرغوب ہم وزن جنس کي خريد و فروخت

مسئلہ 1767: عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.

مسئله شماره 1768سود کے احکام (1767)

اگر کم چيز کے ساتھ دوسري چيز ملا دي جائے

مسئلہ 1768:اگر کم چيز کے ساتھ کوئي دوسري چيز ملا کردے اور زيادہ لے مثلا دس کيلو گيہوں اور ايک ميڑکپڑا دے کہ پندرہ کيلو گيہوں لے تو اس ميں کوئي اشکال نہيں ہے? اسي طرح اگر دونوں طرف سے کسي چيز کو شامل کرکے زيادتي کے ساتھ بيچيں تو کوئي حرج نہيں ہے.

مسئله شماره 1769سود کے احکام (1767)

جن چيزوں کو عدد يا ميٹر ميں بيچا جاتا ہو

مسئلہ 1769: جن چيزوں کو وزن و پيمانہ سے نہ بيچا جاتا ہوبلکہ عدد يا ميٹر کے حساب سے بيچاجاتا ہو جيسے انڈے ، کپڑے اور بہت سے ظروف (برتن) يا مشاہدہ سے بيچاتا ہو جيسے بہت سے حيوانات ان کو اگر کمي و زيادتي کے ساتھ بيچاجائے تو اشکال نہيں ہے.

مسئله شماره 1770سود کے احکام (1767)

وزن يا پيمانہ سے بيچنے کا ملاک وہ شہر ہے جس ميں معامله کيا جارہا ہے

مسئلہ 1770:جن چيزوں کو بعض شہروں ميں وزن يا پيمانے سے بيچتے ہوں اور انہيں چيزوں کو دوسرے شہروں ميں شمار سے بيچاجاتاہو، جيسے انڈے بعض شہروت ميں تول کر اور بعض ميں گن کر بيچے جاتے ہوں، تو جہاں وزن يا پيمانے سے وہ چيزيں بيچي جاتي ہوں وہاں زيادتي کے ساتھ سود بيچنا سود ہے اور دوسري جگہ سود نہيں ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی