مسئلہ 520 : میت کے غسل و کفن، نماز و دفن کے لئے اس کے ولی [سرپرست ]سے اجازت لینی چاہئے۔ بیوی کے لئے شوہر سب سے اولی [پہلے]ہے اس کے بعد وہ لوگ ہیں جو میت سے میراث پاتے ہیں، میراث ہی کی ترتیب سے ولایت ہے اور اگر ایک طبقہ میں مرد و عورت دونوں ہوں تو احتیاط واجب یہ ہے کہ دونوں سے اجازت لی جائے۔
مسئلہ 522 : اگر میت اپنے کاموں کے لیے اپنے ولی کے علاوہ کسی اور کو معین کر جائے مثلا وصیت کرجائے کہ فلاں شخص میری نماز جنازہ پڑھے تو اس پر عمل کرنا واجب ہے ویسے احتیاط مستحب ہے کہ ولی سے بھی اجازت لے لی جائے لیکن میت نے جس شخص کو ان امور کی انجام دہی کے لئے معین کیا ہے ضروری نہیں کہ وہ شخص قبول بھی کرلے اگر چہ قبول کرلے تو بہتر ہے اور اگر قبول کرے تو اس کے مطابق عمل کرے۔
غسل میت
مسئلہ 524 : مسلمان میت کو تین غسل دینا واجب ہے :1۔ اس پانی سے جس میں بیری کے پتے ملے ہوے ہوں۔2۔ ایسے پانی سے جس میں کافور ملا ہو۔3۔ خالص پانی سے،لیکن شہید اور بعض دیگر افراد کو غسل نہیں دیا جاتا .جس کی شرح بعد میں ائے گی۔
غسل میت کے احکام
مسئلہ 525 : اگر بیری کے پتے اور کافور پانی میں اتنا ہو کہ پانی مضاف ہوجائے تو کوئی حرج نہیں ہے البتہ اتنا کم نہ ہو کہ کہا جانے لگےکہ اس میں بیری کے پتے یا کافور ملایا ہی نہیں گیا ہےاور اگر مضاف ہوجائے تو بہتر یہ ہے کہ میت کو پہلے اس سے دھوئیں اس کے بعد پانی اس کے اوپر ڈال دیں تاکہ مطلق کی صورت ہوجائے۔
کفن کے احکام
مسئلہ 541 : مسلمان میت کو تین کپڑوں میں کفن دینا واجب ہے ایک لنگ دوسرا پیراہن(قمیص) تیسرے سرتا سری(چادر)۔
مسئلہ 526 : اگر ضرورت کے مطابق بیری کے پتے او رکافور نہ مل سکے تو بناء براحتیاط واجب جتنا بھی مل سکے پانی میں ڈال دیں اور اگر بالکل نہ ملے تو اس کے بدلے خالص پانی سے غسل دےدیں۔
مسئلہ 527 : حج یا عمرہ کا احرام باندھنے والا شخص اگرطواف تمام کرنے اور خوشبو حلال ہونے سے پہلے مرجائے تو اس کو کافور کے پانی کے بجائے خالص پانی سے غسل دینا چاہئے۔