مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1564کافر ذمي جو زمين مسلمان سے خريدے (1563)

کافر اگر مسلمان کو زمين بيچے تو بھي سقوط خمس کا باعث نہيں ہے

مسئلہ ۱۵۶۴: کافر ذمی اگر ایک مسلمان سے زمین خرید کر دوسرے مسلمان کو بیچ دے تب بھی اس سے خمس ساقط نہیں ہوگا۔اسی طرح اگر کافر مرجائے اور مسلمان کو دہ زمین میراث میں ملے تب بھی احتیاط واجب یہی ہے کہ اس کا خمس دے۔ اگر کافر ذمی زمین خرید تے وقت شرط کرے کہ اس کا خمس نہیں دے گا یا یہ شرط کرے کہ بیچنے والا خمس دے تو یہ شرط باطل ہے اس کا خمس اس کافر ہی کو دینا پڑے گا۔ لیکن اگر یہ شرط کرے کہ اسکے بدلے بیچنے والا خمس دے تو اس شرط پر عمل کرنا ضروری ہوگا۔

مسئله شماره 1566خمس کا مصرف (خرچ کرنے کی جگہ ) (1566)

سھم امام کو کہاں استعمال کيا جائے گا

مسئلہ ۱۵۶۶: خمس کے دو حصے کئے جائیں گے ایک حصہ سہم مبارک امام (ع) ہے اور دوسرا حصہ سادات کاہے ۔احتیاط واجب کی بنا پر سہم سادات ، مجتہد کو دینا چاہئےیا جس مجتہد کی تقلید کرتا ہے اسکی اجازت سےسید فقیر کو یا ضرورت مند یتیم کو یا ضرورت مند مسافر کودیا جائے گا۔ چاہے وہ سید مسافر اپنے وطن میں فقیر نہ بھی ہو، البتہ سہم امام کو ہمارے زمانہ میں مجتہد عادل کو دینا چاہئے یا مجتہد عادل کے نمایندے کوتا کہ وہ اس رقم کو ایسی جگہوں پر خرچ کرے جو امام کی مرضی کے مطابق ہو (مثلا) مسلمانوں کے فائدہ کے لئے خصوصا حوزہ ہائے علمیہ و غیرہ کے چلانے کے لئے۔

مسئله شماره 1567خمس کا مصرف (خرچ کرنے کی جگہ ) (1566)

سہمہ امام صرف کرنےکےلئے مجتھد سے اجازت ضروري ہے

مسئلہ ۱۵۶۷: مسجدوں، امام باڑوں، اسپتالوں، مدرسوں کی تعمیر میں سہم امام کا خرچ کرنا صرف اسی صورت میں جائز ہے جب مجتہد عادل اجازت دیدے اور اولویت کا لحاظ بھی ہو البتہ سہم سادات کو سےصرف سید فقیر کو یا سید ضرورت مند مسافر کودیا جائے گا۔(چاہے وہ سید مسافر اپنے وطن میں فقیر نہ بھی ہو) اور اس کے علاوہ کہیں اور نہیں خرچ کیاجا سکتا۔

مسئله شماره 1572خمس کا مصرف (خرچ کرنے کی جگہ ) (1566)

سھم سادات دينے کےلئے سادات کے شرايط

مسئلہ ۱۵۷۲: غیر عادل سید کو خمس دیاجا سکتا ہے۔ لیکن احتیاط واجب ہے کہ اس سید کودیں جو کھلم کھلا گناہ نہ کرتا ہو اور اگر سفر میں محتاج ہوگیا ہوتو اس کو خمس صرف اس صورت میں دیا جا سکتا ہے کہ اس کا سفر سفر گناہ کے لئے نہ ہو اور اگر سفر گناہ کے لئے ہو اور وہ توبہ کرے اور باقی سفر کو گناہ کے لئے طے نہ کرے تب اس کو خمس دیا جا سکتا ہے۔

مسئله شماره 1573خمس کا مصرف (خرچ کرنے کی جگہ ) (1566)

وہ سادات جن کو سہم سادات نہيں دياجا سکتا

مسئلہ ۱۵۷۳: غیر اثنا عشری سید کو خمس نہیں دیا جا سکتا اسی طرح جس کا نفقہ خود خمس دینے والے شخص پر واجب ہو اس کو بھی خمس نہیں دیا جاسکتا۔ مثلا جس کی بیوی سیدانی ہو وہ اپنا خمس اپنی بیوی کو نہیں دے سکتا۔ البتہ اگر اسکی سیدانی بیوی کچھ ایسے لوگوں کو نفقہ دینے پر مجبور ہو جن کا نفقہ اس مردپر واجب نہیں ہیں تب دے سکتا ہے۔

مسئله شماره 1575خمس کا مصرف (خرچ کرنے کی جگہ ) (1566)

وہ سيد جس کا خرچ کسي اور کے ذمےہو

مسئلہ 1575: وہ سيد فقير جس کے اخراجات دوسرے پر واجب ہوں اگر وہ شخص اس کا خرچ برداشت نہ کرسکتا ہو تو اس کا خمس ديا جا سکتاہے مثلا جس سيداني کا شوہر اس کے اخراجات برداشت نہ کرسکتا ہو وہ سيداني خمس لے سکتي ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی