مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1059ناقابل اعتبار شک (1049)

وقت گزر جانے کے بعد شک

مسئلہ1059۔ وقت نمازگزرجانے کے بعداگرشک ہوکہ نمازپڑھی تھی یانہیں حتی کہ اگرگمان بھی ہوکہ نہیں پڑھی تواپنے شک کی پرواہ نہ کرے، لیکن اگرابھی نماز کاوقت باقی ہواورشک ہوجائے تونمازپڑھ لے بلکہ اگرگمان بھی ہوکہ نمازپڑھ لی ہے تب بھی پڑھے۔ [کیونکه یه گمان کافی نهیں هے[

مسئله شماره 1060وقت گزر جانے کے بعد شک(1059)

وقت گزرنےکے بعد چار رکعت نماز کے بارےميں شک کرےکہ ظہر پڑھي يا عصر

مسئلہ1060۔ ظہروعصرکی نمازکاوقت گزرجانے کے بعدمعلوم ہوکہ صرف چاررکعت نماز پڑھی ہے مگریہ نہ معلوم ہوکہ ظہرکی نیت سے پڑھی تھی یاعصرکی نیت سے، تومافی الذمہ (یعنی وہ نمازجواس پرواجب ہے) کی نیت سے چاررکعت قضانمازپڑھے۔اگرمغرب وعشاء کاوقت گزرجانے کے بعدپتہ چلے کہ دونوں میں سے کوئی ایک ہی نمازپڑھی ہے، لیکن معلوم نہیں وہ مغرب کی تھی یاعشاء کی ، تومغرب اورعشاء دونوں کی قضاء کرے۔

مسئله شماره 2310وقف کے شرائط اور احکام (2305)

وقف شدہ مال کو تصرف ميں دينا

مسئلہ 2310:وقف اس وقت صحيح ہوتاہے جب وقف شدہ مال کو خود ان لوگوں کے تصرف ميں ديد يا جائے جس کے لئے وقف کياگياہے يا ان کے وکيل يا ولي کے حوالہ کردياجائے البتہ عمومي وقف کے جگہيں جيسے مساجد و مدارس و غيرہ ميں قبضہ ميں دينا شرط نہيں ہے اگر چہ احتياط مستحب يہي ہے کہ صيغہ جاري کرنے کے بعد ان لوگوں کے حوالہ کرديا جائے جس کے لئے وقف کياگياہے تا کہ وقف کامل ہوجائے.

مسئله شماره 2318وقف کے شرائط اور احکام (2305)

وقف عمومي کا متولي اگر ايماندار نہ ہو تو حاکم شرع عزل کرسکتا ہے

مسئلہ 2318: وقف عمومي کا متولي اگر ايماندار نہ ہو يعني اس کي امدني کو معين مصرف ميں خرچ نہ کرتاہو تو حاکم شرع اس کوہٹا کہ ايماندار متولي معين کرسکتا ہے اور اس کے ساتھ بھي دوسرے امين متولي مقرر کرسکتا ہے اور اگر وقف خصوصي کا متولي خيانت کرے تو حاکم شرع موجودہ طبقہ کي موافقت سے ان کے لئے دوسرا متولي يا اسي متولي کے ساتھ دوسرے ناظر افراد مقرر کرسکتاہے.

مسئله شماره 288 3۔ وضو کا پانی اور برتن مباح ہو (286)

وقف مدارس کےپاني سےوضوکرنا

مسئلہ288 علوم ديني کے مدارس کے پاني سے جس کے بارے ميں معلوم نہ ہوکہ سب کے لئے وقف ہے ياصرف اسي مدرسے کے طلاب کے لئے وقف ہے تو اس سے وضو کرنے ميں اشکال هے. البته اگرعام طورسے وهاں ديندار قسم کےلوگ وضوکرتے ہوں جس سے يہ اندازہ ہوکہ يہ عام لوگوں کے لئے وقف ہے تب کوئي حرج نہيں ہے.

مسئله شماره 2306وقف کے شرائط اور احکام (2305)

وقف کا صيغہ

مسئلہ 2306: وقف کا صيغہ عربي اور کسي بھي دوسري زبان ميں جاري کياجاسکتا ہے مثلا اگر کوئي صرف اتنا کہدے کہ ميں نے اپنے گھر کو فلاں مقصد کے لئے وقف کرديا تو کافي ہے قبول کي بھي ضرورت نہيں ہے چاہے وقف خاص ہو يا وقف عام اگر چہ وقف عام ميں حاکم شرع کا قبول کرنا مستحب ہے اور جن لوگوں کے لئے وقف کياگياہے وقف کياگياہے وقف خاص ميں وہ لوگ قبول کريں.

مسئله شماره 2311وقف کے شرائط اور احکام (2305)

وقف کرنے والے کے شرائط

مسئلہ 2311:وقف کرنے والے کو بالغ ، عاقل ہونے کے ساتھ خود مختار اور قاصد (قصد کرنے والا)، ہونا چاہئے اور شرعا اپنے مال ميں حق تصرف بھي رکھتاہولہذا لاابالي اور وہ مقروض افراد جسکو کو حاکم شرع نے اس کے مال ميں تصرف کرنے سے روک دياہو اگر ايسے لوگ اپنے مال کو وقف کريں تو صحيح نہيں ہے.

مسئله شماره 2321وقف کے شرائط اور احکام (2305)

وقف کي ا?مدني کو خرچ کرنے کا طريقہ

مسئلہ 2321:اگر مسجد کي تعمير، امام جماعت و موذن کے اخراجات و غيرہ کے لئے کوئي جائيداد وقف کي جائے تو اگر يہ معلوم ہو کہ کس کے لئے کتني رقم معين کي گئي ہے تب تو اسي کے مطابق عمل کريں اور اگر کوئي مقدار معين نہ ہو تو متولي کي رائے کے مطابق جس طرح طرح مصلحت ہو اس کو صرف کياجائے.

مسئله شماره 2305وقف کے شرائط اور احکام (2305)

وقف کي خاصيت

مسئلہ 2305: جس چيز کو وقف کياجاتاہے وہ وقف کرنے والے کي ملکيت سے نکل جاتي ہے نہ تو وقف کرنے والا اور نہ دوسرا کوئي اس کو بيچ سکتاہے نہ ہي کسي کو بخش سکتاہے اور نہ کوئي اس کا وارث ہوسکتاہے ہاں مسئلہ 1786 کے مطابق بعض حالات ميں اس کو بيچا جاسکتاہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی