مقروض انسان کي استطاعت کے شرائط
مسئلہ 1737: جو مقروض شخص حج کے اخراجات رکھتا ہو ليکن قرض دينے کے بعد حج پر قدرت نہ رکھتا ہو تو وہ مستطيع نہيں ہے ہاں قرض خواہ اگر جلدي نہ رکھتا ہو اور اس کو بھي اطمينان ہو کہ بعد ميں قرض ادا کرسکتا ہے تب مستطيع ہے.
مسئلہ 1737: جو مقروض شخص حج کے اخراجات رکھتا ہو ليکن قرض دينے کے بعد حج پر قدرت نہ رکھتا ہو تو وہ مستطيع نہيں ہے ہاں قرض خواہ اگر جلدي نہ رکھتا ہو اور اس کو بھي اطمينان ہو کہ بعد ميں قرض ادا کرسکتا ہے تب مستطيع ہے.
مسئلہ 1738: اگر کسي کو کسي شخص يا قافلہ کي خدمت کے لئے کرايہ پر کرليا جائے اور وہ اس طرح اپنا حج واجب بجالائے تو کافي ہے ليکن اس کام کو قبول کرنا واجب نہيں ہے.
مسئلہ1739: جو شخص قرض ليکر حج کرسکتا ہو وہ مستطيع نہيں ہے اور نہ اس پر حج واجب ہے ليکن اگر چند ادمي مل کر کسي کے حج کے اخراجات اور اہل و عيال کے نفقہ اور برداشت کريں تو اس پر حج واجب ہے.
مسئلہ1740: ہر شخص دوسرے کي نيابت ميں حج کرسکتا ہے بشرطيکہ حج کے مسائل سے واقف ہو خواہ پہلے حج کرچکا ہو ليکن اگر وہ خود حج نہيں کرسکتا تو صاحب مال کي اجازت کے بغير دوسرے کو نائب نہيں بنا سکتا.
مسئلہ 1741: کسي کو ميت کا حج بجالانے کے لئے اجير کرنے سے ميت بري الذمہ نہيں ہوتي جب تک اطمينان نہ ہوجائے کہ حج بجالايا گيا ہے.
مسئلہ1742: زکوة يا سہم امام سے رقم لے کر حج کرنا جائز ہے اور يہ حج واجبي حج شمار ہوگا.
مسئلہ1743: جس کو شادي کي ضرورت ہو اور شادي کے اخراجات کے بعد حج کے لئے رقم نہ بچتي ہو تو وہ شخص مستطيع نہيں ہے اور نہ اس پر حج واجب ہے.
مسئلہ1744: حج واجب ہونے کے بعد اگر حج نہ بجالا يا جائے اور پھرا استطاعت ختم ہوجائے تو وہ شخص جس طرح بھي ہو حج کرے چاہے قرض لے کر يا اجير بن کر.
مسئلہ 1745:اگر مستطيع حج نہ کرے اور بعد ميں جسماني قوت ختم ہوجائے اور وہ خود حج کرنے سي نااميد ہوجائے تو کسي دوسرے کو نيابت ميں بھيجے ليکن اگر کوئي مالدار ہوجائے ليکن بيماري يا پڑھا پے کي وجہ سے حج پر قادر نہ ہو تو اس پر حج واجب نہيں ہے ليکن مستحب ہے کہ کسي کو اجير بنا کر حج کرائے.
مسئلہ1746: جو شخص حج کرچکا ہو دوبارہ حج کرنا اس کے لئے مستحب ہے ليکن اگر حاجيوں کے بہت زيادہ اژدھام کي وجہ سے جن لوگوں نے ابھي حج نہيں کيا ہے انکے لئے باعث زحمت ہو تو ان کے لئے بہتر ہے کہ وقتي طور پر مستحبي حج نہ کريں اسي طرح جہاں نمبر سے حج ہو تا ہو بہتر ہے کہ اپني نوبت ايسے شخص کوديں جو واجب حج ادا کرنا چاہتا ہے اور اگر ايک سال خانہ ي خدا حاجيوں سے خالي ہوجائے تو حاکم شرع کا فريضہ ہے کہ کچھ لوگوں کو حج کے لئے بھيجے چاہے وہ لوگ حج کر ہي چکے ہوں.
مسئلہ 1748: جو لوگ بيوي بچوں کے اخراجات نہيں رکھتے ان کے لئے زندگي بسر کرنے کيلئے تجارت، زراعت، صنعت، يا کوئي بہے ذريعہ معاش تلاش کرنا واجب ہے.اسي طرح اسلامي معاشرہ کے ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے اور نظام کو برقرار رکھنے کيلئے يہ چيزيں واجب ہيں ان کے علاوہ اور صورتوں ميں يہ چيزيں مستحب موکد ہيں خصوصا فقيروں کي مدد کے لئے يا اپنے گھرانے کي زندگي اچھي بنانے کے لئے.
مسئلہ 1749: بيچنے والے کے لئے مستحب ہے تمام خريداروں کے لئے جنس کي قيمت مين کوئي فرق نہ رکھے، ان کے ساتھ سختي نہ برتے ، قسم نہ کھائے اور اگر مشتري (خريدار) پشيماں ہو کر خريدي ہوئي چيز واپس کرنا چاہے تو واپس کرے.