مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1737استطاعت کے احکام (1735)

مقروض انسان کي استطاعت کے شرائط

مسئلہ 1737: جو مقروض شخص حج کے اخراجات رکھتا ہو ليکن قرض دينے کے بعد حج پر قدرت نہ رکھتا ہو تو وہ مستطيع نہيں ہے ہاں قرض خواہ اگر جلدي نہ رکھتا ہو اور اس کو بھي اطمينان ہو کہ بعد ميں قرض ادا کرسکتا ہے تب مستطيع ہے.

مسئله شماره 1745استطاعت کے احکام (1735)

اگر مستطيع ہوجائے اور بعد ميں جسماني قوت ختم ہوجائے

مسئلہ 1745:اگر مستطيع حج نہ کرے اور بعد ميں جسماني قوت ختم ہوجائے اور وہ خود حج کرنے سي نااميد ہوجائے تو کسي دوسرے کو نيابت ميں بھيجے ليکن اگر کوئي مالدار ہوجائے ليکن بيماري يا پڑھا پے کي وجہ سے حج پر قادر نہ ہو تو اس پر حج واجب نہيں ہے ليکن مستحب ہے کہ کسي کو اجير بنا کر حج کرائے.

مسئله شماره 1746استطاعت کے احکام (1735)

جو شخص حج کر چکا ہو اس کےلئے دوبارہ حج کرنا مستحب ہے

مسئلہ1746: جو شخص حج کرچکا ہو دوبارہ حج کرنا اس کے لئے مستحب ہے ليکن اگر حاجيوں کے بہت زيادہ اژدھام کي وجہ سے جن لوگوں نے ابھي حج نہيں کيا ہے انکے لئے باعث زحمت ہو تو ان کے لئے بہتر ہے کہ وقتي طور پر مستحبي حج نہ کريں اسي طرح جہاں نمبر سے حج ہو تا ہو بہتر ہے کہ اپني نوبت ايسے شخص کوديں جو واجب حج ادا کرنا چاہتا ہے اور اگر ايک سال خانہ ي خدا حاجيوں سے خالي ہوجائے تو حاکم شرع کا فريضہ ہے کہ کچھ لوگوں کو حج کے لئے بھيجے چاہے وہ لوگ حج کر ہي چکے ہوں.

مسئله شماره 1748خريد و فروخت کے احکام (1747)

واجب اور مستحب معاملات

مسئلہ 1748: جو لوگ بيوي بچوں کے اخراجات نہيں رکھتے ان کے لئے زندگي بسر کرنے کيلئے تجارت، زراعت، صنعت، يا کوئي بہے ذريعہ معاش تلاش کرنا واجب ہے.اسي طرح اسلامي معاشرہ کے ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے اور نظام کو برقرار رکھنے کيلئے يہ چيزيں واجب ہيں ان کے علاوہ اور صورتوں ميں يہ چيزيں مستحب موکد ہيں خصوصا فقيروں کي مدد کے لئے يا اپنے گھرانے کي زندگي اچھي بنانے کے لئے.

مسئله شماره 1749خريد و فروخت کے احکام (1747)

معاملات کے احکام

مسئلہ 1749: بيچنے والے کے لئے مستحب ہے تمام خريداروں کے لئے جنس کي قيمت مين کوئي فرق نہ رکھے، ان کے ساتھ سختي نہ برتے ، قسم نہ کھائے اور اگر مشتري (خريدار) پشيماں ہو کر خريدي ہوئي چيز واپس کرنا چاہے تو واپس کرے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی