مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1220اجير کے شرائط (1215)

معذور کي نيابت

مسئلہ 1220 : احتياط واجب کي بنا پرمیت کی نیابت کرنے والا نماز کے اجزاء و شرائط کی انجام دہی سے معذور نہ ہو مثلا بیٹھ کر نماز پڑھنے والا نائب نہ بنے۔ بلکہ احتیاط واجب ہے کہ تیمم یا جبیرہ سے نماز پڑھنے والا بھی نائب نہ بنے۔

مسئله شماره 1141پانچویں شرط : سفر کسی حرام کام کے لئے نہ ہو۔ (1134)

معصيت کے سفر سے پلٹ کر آنے والے کي ن ماز

مسئلہ 1141 : جو شخص گناہ کے سفر سے پلٹ کر آرہا ہے اگر ہو توبہ کرلے اور جہاں تک جانا چاہتا ہے وہ مسافت آٹھ فرسخ یااس سے زیادہ ہو تو نماز قصر پڑھے۔ اسی طرح اگر تو بہ تو نہیں کی لیکن واپسی کے سفر میں گناہ سے آلودہ نہ ہو تو تب بھی نماز قصر ہے۔

مسئله شماره 1920وکالت کے احکام (1915)

معين اور غير معين امور ميں وکالت

مسئلہ 1920: اپنے تمام کاموں کو انجام دينے کے لئے يا بعض معين امور انجام دينے کے لئے (مثلا تمام وہ کام اموال سے متعلق ہوں) وکيل بناناجائز ہے ليکن بغير معين کئے صرف کسي ايک کام کے لئے وکيل بنانا صحيح نہيں ہے.

مسئله شماره 1942قرض کے احکام (1941)

معين مدت سے پہلے قرض کو ادا کردينا

مسئلہ 1942:اگر قرض کي واپسي کي مدت معين ہو اور قرض لينے والا اس وقت سے پہلے اپنا قرض واپس کرنا چاہے تو قرض دينے والا قبول کرنے پر مجبور نہيں ہے ليکن اگر مدت کي تعين محض مقروض کے ساتھ رعايت کيلئے کي گئي ہو اور وہ وقت سے پہلے اپنا قرض واپس کرنا چاہے تو قرض دينے والے کو قبول کرنا ہوگا.

مسئله شماره 1767سود کے احکام (1767)

معيوب اور اچھي چيزکي خريد و فروخت

مسئلہ 1767:عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.

مسئله شماره 1818احکام خيارات (1812)

معيوب معامله کو نہ ختم کيا جا سکتا ہے اورنہ قيمت کا فرق ليا جا سکتا

مسئلہ 1818:چند صورتوں ميں عيب ہونے کے با وجود نہ معاملہ ختم کياجاسکتا ہے نہ قيمت ميں جو فرق ہے لے سکتا ہے1 خريد تے وقت عيب کا علم رہاہو.2 جب بعد ميں راضي ہوجائے3 بيچنے وقت بيچنے والا کہدے کہ اس ميں جو بھي عيب ہے اس کے ساتھ بيچتاہوں ليکن اگر کسي معين عيب کا ذکر کرکے بيچے اور بعد ميں اس کے علاوہ دوسرا عيب ہو و خريدار معاملہ کو ختم کرسکتا ہے4 خريد تے وقت خريدار کہدے کہ اگر مال ميں عيب يا قيمت ميں فرق ہو تب بھي ميں نہ معاملہ ختم کروں گا اور نہ ہي اضافي قيمت کي واپسي کا مطالبہ کروں گا.

مسئله شماره 1819احکام خيارات (1812)

معيوب معاملہ کو ختم نہيں کيا جا سکتا ليکن قيمت کا فرق ليا جا سکتا ہے

مسئلہ 1819: چند مقامات پر اگر خريدار کو پتہ چل جائے کہ مال ميں عيب ہے تو وہ معاملہ کو ختم نہيں کرسکتا ليکن اگر قيمت ميں فرق ہو تو اضافي قيمت لے سکتا ہے.1 خريد نے کے بعد اس چيز ميں ايسي تبديلي پيدا کردے کہ لوگ کہيں خريدي ہوئي چيز اپني سابق صورت پر باقي نہيں ہے 2 جب معاملہ کے بعد عيب کا علم ہو ليکن معاملہ ختم کرنے کا حق ختم کرچکاہو.3 اپنے قبضہ ميں لينے کے بعد مال ميں کوئي دوسرا عيب پيدا ہوجائے ليکن اگر عيب دار حيوان کو خريدے اور تين دن کے اندر کوئي دوسرا عيب پيدا ہوجائے تو بھي واپس کرسکتا ہے اس طرح اگر صرف خريدار کے لئے ايک معين مدت تک معاملہ ختم کرنے کا حق ہو اور اسي مدت ميں مال کے اندر دوسرا عيب پيدا ہوجائے تو اس صورت ميں بھي خريدار کو معاملہ کو توڑسکتا ہے چاہے اس کو اپني تحويل ميں بھي لے چکاہو.

مسئله شماره 6141۔پانی ملنا ممکن نہ ہو (613)

معین فاصلے سے زیادہ دوری پر پانی موجود ہے

مسئلہ 614 : اگر یہ اطمینان ہو کہ معین فاصلے سے زیادہ دوری پر پانی موجود ہے اور نماز کا وقت بھی تنگ نہیں ہے تو اگرخلاف معمول(ضرورت سے زیادہ) مشقت نہ ہو تو پانی کی تلاش میں وہاں تک جانا چاہئے لیکن اگر صرف احتمال ہو یا گمان ہو کہ معین فاصلے سے زیادہ دوری پر پانی موجود ہے تو جستجو لازم نہیں ہے۔

مسئله شماره 1426قضا روزوں کے احکام (1427)

مغرب ميں شک کي حالت ميں افطار

مسئلہ ۱۴۲۶: اگر انسان کو شک ہوکہ مغرب کا دقت ہوا کہ نہیں تو افطار نہیں کرسکتا اور اگر افطار کرے تو قضا و کفارہ دونوں واجب ہیں۔ لیکن اگر صبح ہونے میں شک ہوتو ایسے کام کرسکتا ہے جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہے اور تحقیق کرنا بھی واجب نہیں ہے۔

مسئله شماره 676نماز مغرب و عشاء (675)

مغربين کا مخصوص اور مشترک وقت

مسئلہ 676 : مغرب وعشاء کے بھی دو وقت ہیں :1۔ مخصوص2۔ مشترکمغرب کا مخصوص وقت غروب آفتاب کے بعد سے اتنی دیر تک رہتا ہے جتنی دیر میں آدمی تین رکعت نماز پڑھ سکے اور اگر مسافر عشاء کی پوری نماز کو مغرب کے مخصوص وقت میں پڑھے تو نماز باطل ہے۔ چاہے بھولے سے ایسا ہوا ہو ،اورجب آدھی رات میں صرف نماز عشاء پڑھنے کا وقت رہ جائے تو وہی عشاء کا مخصوص وقت ہے او راگر کسی نے جان بوجھ کراس وقت تک نماز مغرب نہیں پڑھی تو پہلے نماز عشاء کو پڑھے اس کے بعد مغرب کی قضاء کرے اور ان دونوں مخصوص وقتوں کے درمیان کا وقت، مشترک ہے۔ اگر کوئی مشترک وقت میں غلطی سے نماز عشاء کو مغرب سے پہلے پڑھ لے اور نماز کے بعد متوجہ ہو کہ مغرب نہیں پڑھی تو ا س کی نماز صحیح ہے۔نماز مغرب کو اس کے بعد بجا لائے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی