اگر نجس زمين پر پاک بچھانے والي چيز رکھي ھو
مسئلہ 47 : اگر نجس زمين پر پاک بچھانے والي چيز رکھي ہو او را س پر بارش ہو جائے اور اس کے نيچے سے پاني بہنے لگے تووہ بچھونا نجس نہيں ہوگا بلکہ زمين کو بھي پاک کردے گا.
مسئلہ 47 : اگر نجس زمين پر پاک بچھانے والي چيز رکھي ہو او را س پر بارش ہو جائے اور اس کے نيچے سے پاني بہنے لگے تووہ بچھونا نجس نہيں ہوگا بلکہ زمين کو بھي پاک کردے گا.
مسئلہ 48 : اگر بارش کا پاني کسي ايسے حوض پر برسے جس کاپاني نجس ہے اور بارش کا پاني حوض کے پاني کے ساتھ مل جائے تو حوض کا پاني پاک ہو جاتا ہے.
مسئلہ52: اگرعین نجس گرنے کی وجہ سے کنویں کے پانی کارنگ ،بو یاذائقہ بدل جائے اوربعدمیں یہ تغیرختم ہوجائے توجب تک تازہ پانی جوش ما رکرنہ نکلے اوراس میں مل نہ جائے وہ پاک نہ ہوگا۔
مسئلہ60 جو پاني پہلے پاک تھاپھرشک ہوجائے کہ نجس ہوا کہ نہيں تو وہ پاک ہے اورجو پاني پہلے نجس تھا اگر اس کے بارے ميں شک ہوجائے کہ پاک ہوا کہ نہيں تووہ نجس ہے.
مسئلہ ۵۹ : جس پانی کا رنگ، بو یا ذائقہ نجاست کی وجہ سے بدلا ہو اگر اس کا رنگ ، بو یا ذائقہ خود بخود ختم ہوجائے تو وہ پانی پاک نہیں ہوگا ہاں اگر کُر ، جاری یا بارش کے پانی سے مخلوط ہوجائے توپاک ہوجائے گا۔
مسئلہ۵۸: اگرعین نجس کے قریب ہونے کی وجہ سے پانی میں اس نجاست کی بوآجائے تووہ پانی نجس نہیں ہوگا۔ (ہاں اگرعین نجس پانی میں گرجائے تو نجس ہوجائے گا،پهر بهی اس سے اجتناب بهتر هے،
مسئلہ۵۶:جوپانی مطلق تھااب اگرشک ہوجائے کہ مضاف ہوگیاہے یانہیں؟ جیسے سیلاب کا پانی کہ معلوم نہیں کہ اس کوپانی کہتے ہیں یا نہیں؟تووہ مطلق پانی کاحکم رکھتاہے،یعنی اس سے نجس چیزوں کو پاک کیاجاسکتاہے اوراس سے وضووغسل بھی کیاجاسکتاہے،اسی طرح اگرمضاف پانی کے بارے میں شک ہوجائے کہ مطلق پانی ہوا ہے کہ نہیں تووہ مضاف پانی کے حکم میں ہے ۔
مسئلہ ۵۷ : جس پانی کے بارے میں معلوم نہ ہو کہ مطلق ہے یا مضاف اور پہلے کی حالت بھی معلوم نہ ہو تو وہ نجس چیز کو پاک نہیں کرسکتا اور اس سے وضو و غسل بھی باطل ہے۔ لیکن اگر کوئی نجس چیز اس سے متصل ہوجائے تووہ پانی نجس نہیں ہوگا۔
مسئلہ64: شرمگاه كوہرچيزسےچھپاياجاياسكتاہےيہاں تك كہ ہاتھ اورمٹیالے پانی سے بھی سے بهى چھپانا صحيح ہے.
مسئلہ66: پيشاب و پاخانہ کےمقام کو دھوتے وقت اور استبراء کرتے وقت روبہ قبلہ ياپشت بہ قبلہ ہونےميں کوئى حرج نهيں ہے,ليکن استبراء کرتے وقت احتياط واجب ہےکہ روبہ قبلہ ياپشت بہ قبلہ نہ ہو.
مسئلہ67 : احتياط واجب ہےكہ بڑےلوگ پيشاب ياپاخانہ كےلئے بچوں كوروبہ قبلہ ياپشت بہ قبله نہ بٹھائيں,ليكن اگربچہ خودہى بيٹه جائیں تورركنا واجب نهيں ہے.مگر بہتر ہے۔
مسئلہ 68: جن گھروں ميں کھڈياں يا فلش رو بقبلہ يا پشت بقبلہ بنے ہوں خواہ جان بوجھ کر بنائے ہوں يا غلطي سے يا مسئلہ نہ جاننے کي وجہ سے ہو اس پر رفع حاجت کے لئے اس طرح بيٹھنا چاہئے کہ رو بقبلہ يا پشت بقبلہ نہ ہوں ورنہ حرام ہے.