ناقابل اعتماد شخص کے کہنے پر افطار کرنے کا حکم
مسئلہ ۱۴۱۱: اگر نا قابل اعتماد شخص کے کہنے پر کہ مغرب کا وقت ہوگیا، کوئی روزہ افطار کرلے اور بعد میں معلوم ہوکہ مغرب کا وقت نہیں ہوا تھا تو اس پر کفارہ و قضا (دونوں) واجب ہیں۔
مسئلہ ۱۴۱۱: اگر نا قابل اعتماد شخص کے کہنے پر کہ مغرب کا وقت ہوگیا، کوئی روزہ افطار کرلے اور بعد میں معلوم ہوکہ مغرب کا وقت نہیں ہوا تھا تو اس پر کفارہ و قضا (دونوں) واجب ہیں۔
مسئلہ ۱۴۱۲: اگر روزہ دار اپنے روزہ کو عمدا باطل کرلے اور پھر سفر پر چلا جائے تو کفارہ ساقط نہیں ہوگا لیکن اگر عمدا روزہ کو باطل کرے اور اس کے بعد بیماری یا حیض یا نفاس جیسا کوئی عذر در پیش ہوجائے تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہے۔
مسئلہ 1412: اگر روزہ دار اپنے روزہ کو باطل کرکے تو کفارہ ساقط نہيں ہوگا ليکن اگر عمدا روزہ کو باطل کرے اور اس کے بعد بيماري يا حيض يا نفاس جيسا کوئي عذر در پيش ہوجائے تو اس پر کفارہ واجب نہيں ہے.
مسئلہ 1413: اگر روزہ دار رمضان ميں اپني روزہ دار بيوي سے جماع کرے تو اگر اس نے بيوي کو مجبور کر کے جماع کياہو تو اپنا اور اپني بيوي دونوں کا کفارہ خود ادا کرے اور اگر بيوي جماع پر راضي تھي تو دونوں پر ايک ايک کفارہ واجب ہوگا ليکن اگر (جماع کے علاوہ) دوسرے مغطرات (وہ چيزيں جو روزے کو باطل کرديتي ہيں) پر مجبور کرے تو گناہگار ہے ليکن کسي پر بھي کفارہ واجب نہيں ہے ليکن روزہ توڑنے والے کو قضا بہرحال کرنا پڑے گا.
مسئلہ 1419: کفارہ کو فورا ادا کرنا واجب نہيں ليکن ايسا بھي نہيں ہونا چاہئے کہ کہاجائے کہ کوتاہي کي ہے.
مسئلہ 1420: اگر چند سال تک کفارہ نہ دے تو کفارے ميں کوئي اضافہ نہيں ہوتا.
مسئلہ ۱۴۲۱: اگر کسی نے روزہ کے کفارہ کے لئے ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا منتخب کیا ہے تو ہر ایک کو ایک مد غذا(تقریبا ۷۵۰ گرام) دینا ہوگی۔ ایک ہی فقیر کو کئی مد غذا نہیں دے سکتا البتہ اگر ساٹھ مسکین نہ مل سکیں[ تو ایک کو چند مد دے سکتاہے]۔ لیکن اگر اطمینان ہو کہ فقیر غذا کو اپنے اہل و عیال کو بھی دے گا اور ان کے ساتھ کھائے گا تو ہر ایک کیلئے چاہے وہ چھوٹے چھوٹے ہوں ایک ایک مد فقیر کو دیا جاسکتا ہے۔
مسئلہ ۱۴۲۲: جو شخص ماہ رمضان المبارک کے روزے کی قضا کرے تو روزہ کو ظہر کے بعد باطل نہیں کرسکتا اور اگر عمدا ایسا کام کرے تو دس مسکینوں کو ایک ایک مد کھانا دے اور اگر یہ نہ کر سکتا ہو تو تین دن احتیاط مستحب کی بناپر پے در پے روزہ رکھے۔
مسئلہ 1422: جو شخص ماہ رمضان المبارک کے روزے کي قضا کرے تو روزہ کو ظہر کے بعد باطل نہيں کرسکتا اور اگر عمدا ايسا کام کرے تو دس مسکينوں کو ايک ايک مد کھانا دے اور اگر يہ نہ کر سکتا ہو تو تين دن پے در پے روزہ رکھے.
مسئلہ 1425: روزہ دار کے لئے زيادہ کلي کرنا مکروہ ہے اور منہ پاني گھمانے کے بعد پاني کو منہ سے باہر تھوک دے اور بہتر ہے کہ تين مرتبہ لعاب کو (بھي) تھوک دے اور اگر يہ معلوم ہو کہ کلي کرنے کي وجہ سے بے اختيار پاني منہ ميں چلاجائے گا تو کلي نہيں کرني چاہئے.
مسئلہ ۱۴۲۶: اگر انسان کو شک ہوکہ مغرب کا دقت ہوا کہ نہیں تو افطار نہیں کرسکتا اور اگر افطار کرے تو قضا و کفارہ دونوں واجب ہیں۔ لیکن اگر صبح ہونے میں شک ہوتو ایسے کام کرسکتا ہے جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہے اور تحقیق کرنا بھی واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۴۲۶: اگر انسان کو شک ہوکہ مغرب کا دقت ہوا کہ نہیں تو افطار نہیں کرسکتا اور اگر افطار کرے تو قضا و کفارہ دونوں واجب ہیں۔ لیکن اگر صبح ہونے میں شک ہوتو ایسے کام کرسکتا ہے جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہے اور تحقیق کرنا بھی واجب نہیں ہے۔