مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1725فطرہ کے متفرق مسائل (1718)

فطرہ کو ادا کرنے کا وقت

مسئلہ1725: فطرہ کي ادائيگي کا وقت روز عيد سے پہلے ہے لہذا جو شخص نماز عيد پڑھتا ہو اس کو چاہئے کہ نماز سے پہلے فطرہ نکال دے ليکن اگر نماز عيد نہيں پڑھتا تو عيد کے دن ظہر تک تاخير کرسکتا ہے.

مسئله شماره 1726فطرہ کے متفرق مسائل (1718)

اگر فقير تک دسترسي نہ ہوسکے

مسئلہ1726:اگر فقير تک دسترسي نہ ہو سکے تو اپنے مال سے ايک مقدار فطرہ کي نيت سے الگ کرسکتا ہے اور جس مستحق کو نظر ميں رکھتا ہو يا کسي بھي مستحق کے لئے الگ رکھ سکتا ہے اور جب مستحق کودے تو فطرہ کي نيت کرے.

مسئله شماره 1729فطرہ کے متفرق مسائل (1718)

فطرہ کامال تلف ہونے کي صورت ميں مکلف ضامن ہے

مسئلہ1729: فطرہ کي نيت سے الگ رکھا ہوا مال اگر تلف ہوجائے اور اس شخص نے فقير تک دسترسي رکھنے کے با وجود اس ميں کوتاہي کي ہو تو اس کا عوض دے اور اگر فقير تک دسترس نہيں رکھتا تھا اور حفاظت ميں کوئي کوتاہي بھي نہ کي ہو تو اس پر کچھ واجب نہيں ہے.

مسئله شماره 1731فطرہ کے متفرق مسائل (1718)

مکلف کو فطرہ اپنے ہي شہر ميں خرچ کرنا چاہئے

مسئلہ1731: احتياط واجب ہے کہ فطرہ کو اسي جگہ خرچ کيا جائے جہاں وہ رہتا ہو مثلا جو رشتہ دار دوسرے شہروں ميں رہتے ہوں ان کو بھي فطرہ نہيں بھيج سکتا ہاں اگر وہاں کوئي مستحق نہ ہو تو بھيج سکتا ہے اور اگر مستحق کے ہوتے ہوئے فطرہ کو دوسري جگہ بہيجے اور وہ تلف ہوجائے تو ضامن ہے البتہ حاکم شرع ضرورت مندوں کے مصالح کو پيش نظر رکھتے ہوئے دوسري جگہ منتقل کرنے کي اجازت دے سکتا ہے.

مسئله شماره 1732فطرہ کے متفرق مسائل (1718)

فطرہ کو فقراء او رمساکين کے علاوہ دوسري جگہوں پر خرچ کرنا جائز نہيں ہے

مسئلہ1732:جيسا کہ پہلے بھي بيان کيا گيا کہ احتياط واجب کي بناء پر فطرہ کو فقراء و مساکين کے علاوہ دوسري جگہوں پر نہيں صرف کيا جا سکتا اسي طرح فطرہ سے کارخانے تعمير کر کے اس کے منافع کو ضرورت مندوں ميں نہيں تقسيم کيا جا سکتا البتہ ضرورت مندوں کے لئے اتنا سرمايہ کيا جاسکتا ہے جس سے وہ اپني زندگي بسر کرسکيں.

مسئله شماره 1747

خريد و فروخت کے احکام

مسئلہ 1747: بقدر ضرورت جتنے احکام معاملات کا جاننا اس کے لئے ضروري ہوا تنے احکام کا سيکھنا واجب ہے اور علما نے کرام پر واجب ہے کہ لوگوں کو سکھائيں.

مسئله شماره 1825

شرکت کے مسايل

مسئلہ 1825: اگر دو مال با ہم اس طرح مل جائيں کہ نہ ان کي تشخيص ہوسکے اور نہ دونوں کا الگ کرنا ممکن ہو تو اس مال ميں دونوں شريک ہوجائيں گے خواہ يہ کام قصدا انجام دياہو يا قصدا انجام نہ ديا ہو اسي طرح اگر شرکت کے صيغہ کو کسي بھي زبان ميں جاري کياجائے يا ايسا کام کريں جس سے معلوم ہو کہ شرکت کرنا چاہتے ہيں تو جس مال ميں صيغہ پڑھ لياہے اس ميں دونوں کي شرکت صحيح ہے اس ميں دو مال کو ملانے کي ضرورت نہيں ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی