سکوں کي خريد و فروخت
مسئلہ 2432: سکوں خريد و فروخت جائز ہے يعني ايراني پيسے کو شامي ليرہ يا سعودي ريال يا مارک يا ڈالر سے خريد اور بيچا جاسکتا ہے اور اس ميں کمي و زيادتي سے کوئي اشکال پيدا نہيں ہوتا ليکن اگر کوئي کسي کو کوئي رقم بطور قرض دے چاہے وہ ايراني سکہ يا کوئي اور سکہ ہو، تو جتني رقم دي ہے اتني ہي لے سکتاہے اگر اس سے زيادہ لے گا تو سود ہوگا اور حرام ہوگا اور اگر کوئي غير ملکي سکہ مثلا سو مارک دوسرے کو قرض دے اور بعد ميں مجبور ہوجائے کہ اس کے مقابلہ ميں ايراني ريال سے ادائيگي کرے تو پھر بازار کے حساب سے ادا کرے البتہ قرضخواہ کم پر راضي ہوجائے تو کوئي حرج نہيں ہے.