فطرہ کو حلال مال سے دينا چاہئے
مسئلہ 1706: جو شخص اپنے اہل و عيال کا خرچ مال حرام سے ديتا ہو اس پر بھي واجب ہے کہ فطرہ حلال مال سے دے.
مسئلہ 1706: جو شخص اپنے اہل و عيال کا خرچ مال حرام سے ديتا ہو اس پر بھي واجب ہے کہ فطرہ حلال مال سے دے.
مسئلہ1732:جيسا کہ پہلے بھي بيان کيا گيا کہ احتياط واجب کي بناء پر فطرہ کو فقراء و مساکين کے علاوہ دوسري جگہوں پر نہيں صرف کيا جا سکتا اسي طرح فطرہ سے کارخانے تعمير کر کے اس کے منافع کو ضرورت مندوں ميں نہيں تقسيم کيا جا سکتا البتہ ضرورت مندوں کے لئے اتنا سرمايہ کيا جاسکتا ہے جس سے وہ اپني زندگي بسر کرسکيں.
مسئلہ 1728:جس مال کو فطرہ کي نيت سے الگ کر رکھا ہے اس کو دوسرے مال سے نہيں بدل سکتا بلکہ اسي کو فطرہ ميں دے.
مسئلہ 1718: فطرہ ميں بھي زکوة کي طرح قصد قربت لازم ہے يعني فرمان خدا کي اطاعت کے لئے فطرہ دے فطرہ کي نيت بھي ضروري ہے.
مسئلہ 1642: بناء بر احتياط واجب فقير و مسکين اپنے اور اپنے اہل و عيال کے سال بھر خرچ سے زيادہ زکوة نہيں لے سکتے اگر تھوڑي سي کمي پڑتي ہو تو اتني ہي مقدار زکوة سے ليں.
مسئلہ 1647: جس کے ذمہ زکو ة واجب ہو اور کسي فقير نے اس سے قرض لے رکھا ہو تو وہ اپنے قرض کا حساب زکوة سے کرسکتا ہے بلکہ اگر فقير قرض ادا کئے بغير مرجائے جب بھي وہ اپنے قرض کا حساب زکات سے کرسکتا ہے ليکن اگر فقير نے اپني کوئي ايسي چيز چھوڑي ہو جو قرض کا حساب زکات سے کرسکتا ہے ليکن اگر فقير نے اپني کوئي ايسي چيز چھوڑي ہو جو قرض کي ادائيگي کے لئے کافي ہو تو نائر احتياط واجب زکوة سے حساب نہيں کرسکتا.
مسئلہ 1685: کسي فقير کو يہ حق نہيں ہے کہ زکوة کو کم مقدار پر مصالحہ کرے يا کسي چيز کو اس کي قيمت سے زيادہ پر بہ عنوان زکوة قبول کرے يا کسي سے زکوة لے کر اسي کو بخش دے يہاں تک کہ اگر کوئي شخص بہت زيادہ زکوة کا مقروض ہو اور فقير ہوگيا ہو اور زکوة کو ادا کرنے پر قادر نہ ہو تو وہ اس کے ذمہ رہے گي جيسے دوسرے قرضے اس کے ذمہ رہتے ہيں اس سے لے کر اسي کو بخش دينا محل اشکال ہے.
مسئلہ 1698: جس فقير کے پاس فقط ايک صاع (تقريبا تين کلو) گيہوں، جو و غيرہ ہو اس کو بھي فطرہ دينا مستحب ہے اور اگر اس کے اہل و عيال ہوں اور وہ ان سب کا فطرہ دينا چاہتا ہو تو اسي ايک صاع کو فطرہ کي نيت سے ان ميں سے کسي ايک کودے اور وہ بھي اسي اسي نيت سے دوسرے کودے يہاں تک کہ اخري فرد تک پہونچ جائے اور بہتر ہے کہ اخر ميں کسي ايسے کو ديديں جوان ميں سے نہ ہو اور اگر ان ميں سي کوئي کم سن ہو تو اسکي جگہ پر اس کاولي لے لے اور بعد ميں دوسرے کو ديدے.
مسئلہ 1708: فوجيوں کے اخراجات فوجي مراکز ميدان جنگ ميں حکومت پر واجب ہيں ليکن ان لوگوں کا فطرہ حکومت پرواجب نہيں ہے اگر فوجيوں ميں شرايط موجود ہوں تو وہ خود اپنا فطرہ ديں?.
مسئلہ 1501: جو لوگ اپنے لئے پہلے سے کفن يا قبر خريد ليتے ہيں سال گزرنے کے بعد اس کا بھي خمس دينا چاہئے.
598 اگر يقين ہو کہ بدن بالکل گل سڑ گيا ہے اور خاک ہو چکا ہے تو پھر قبر کے کھودنے ميں اشکال نہيں ہے البتہ اگر کسي امام زادہ، شہيد، عالم دين ، صالح شخص کي قبر ہو تو چاہے جتني مدت گزر جائے اس کا کھولنا جائز نہيں ہے.
مسئلہ597 مسلمان کي قبرکھولناحرام ہے چاہے وہ قبربچے ياديوانہ کي ہو قبر کھولنے سے مراد يہ ہے کہ اس طرح کھولا جائے کہ ميت کا بدن ظاہر ہوجائے ليکن اگر بدن ظاہر نہ ہو تو کھولنے ميں کوئي اشکال نہيں ہے مگر يہ کہ خود کھولنا ذلت و بے احترامي کا باعث ہو (تو حرام ہے).