مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 273پیر کا مسح (272)

پیر کے مسح کی واجب مقدار

مسئلہ273: چوڑائی میں ایک انگلی کے برابر مسح کافی ہے لیکن بہتر ہے کہ تین ملی ہوئی انگلیوں کے برابر ہو اور اس سے بھی بہتر پوری ہتھیلی سے پورے پیر کی پشت کا مسح کرنا ہے اور اگر پورے ہاتھ کو پیر پر رکھ کر تھوڑا سا کھینچے تو بھی کافی ہے۔

مسئله شماره 277پیر کا مسح (272)

جوراب اورجوتے کے اوپرمسح کرنا

مسئلہ277۔ مسح پیروں کی کھال پر هونا چاهئے جوراب اورجوتے کے اوپر مسح کرنا تقیه کے علاوه صحیح نهیں هے، ہاں اگرشدید سردی یاچوریادرندوں وغیرہ کے خوف سے موزہ یاجوتانہ اتارسکے تواسی کے اوپر مسح کر لینا کافی ہے۔ اوراگرجوتے کااوپری حصہ نجس ہے توکوئی پاک چیزاس پررکھ کرمسح کرے۔

مسئله شماره 274پیر کا مسح (272)

پیروں کو نہ ہلانا

مسئلہ274 سر اور پيروں کے مسح کے لئے ہاتھ کوان کے اوپرکھينچے اوراگرہاتھ کوروک کر سر يا پير کو حرکت دے توبنا بر احتياط واجب وضو باطل ہے،ليکن اگرمعمولي ساسر يا پير ہل جائے توکوئي حرج نہيں مسئلہ275 مسح کي جگہ کوخشک ہوناچاہئے ليکن اگر اتني معمولي سي هو که مسح کرتے وقت هاته کا پاني غالب آجائے تو کوئي توکوئي اشکال نہيں ہے

مسئله شماره 276پیر کا مسح (272)

اگر ہاتھ ميں رطوبت کافي نہ ہو

مسئلہ276۔ اگرہاتھ کی تری ختم ہوجائے تووضوکے دیگراعضاء سے تری لے سکتاہے اوراس سے مسح کرسکتاہے لیکن وضوکے علاوہ دوسرے پانی سے جائزنہیں ہے۔اور اگر صرف سر کے مسح کے لیے تری هو تو سر کا مسح اسی تری سے کر لے اور پیروں کے مسح کے لیے دوسرے اعضاء سے تری لے لے.

مسئله شماره 278پیر کا مسح (272)

نجس پیر پر مسح

مسئلہ278۔ اگرپیرکی پشت نجس ہو اورپاک کرناممکن نہ ہو تو احتیاط واجب کی بناء پر کوئی پاک چیز رکھ کر اس پر مسح کرے پھر تیمم کرے۔

مسئله شماره 280وضوئے ارتماسي (279)

وضوئے ارتماسی کے احكام

مسئلہ280 وضوئے ارتماسي ميں ضروري ہے کہ چہرہ اور دونوں ہاتھ اوپر سے نيچے کي طرف دھوئے جائيں يعني جس وقت چہرہ يا ہاتھ کو پاني ميں ڈبوئے اوروضوکي نيت کرے توچہرے کو پيشاني کي طرف سے اور ہاتھوں کو کہني کي طرف سے پاني ميں ڈبوئے اوراگران چيزوں کوپاني سے نکالتے وقت وضوکي نيت کرے توچہرے کوپيشاني کي طرف سے اورہاتھ کوکہني کي طرف سے باہرنکالے.

مسئله شماره 281 وضوئے ارتماسی کے احكام (280)

سر اور پيروں کا مسح وضو کي تري سے کرنا چاہئے

مسئلہ : 281 وضوئے ارتماسي ميں بھي چونکہ سر اور پيروں کا مسح دوسرے پاني سے نہيں ہونا چاہئے اس لئے جب داہنے اور بائيں ہاتھ کا وضوئے ارتماسي کريں تو قصد کرليں کہ پاني سے نکالنے کے بعد جب تک پاني ہاتھوں پر رہے گا جزو وضو ہوگا ورنہ اس صورت کے علاوہ سر و پير کے مسح ميں اشکال ہےمسئلہ282 يه بهي جائز هے که بعض اعضاء کا وضو ارتماسي ہو اور بعض کا ارتماسي نہ ہو اور بہتر يہ ہے کہ بائيں ہاتھ کا وضو ہميشہ غير ارتماسي کيا جائے تاکہ سر و پير کے مسح کے لئے کوئي مشکل پيش نہ آئے.

مسئله شماره مسح کي جگہ پر زخم ہو (347وضوئے جبيرہ (345)

مسح کي جگہ پر زخم ہو (347

مسئلہ 347: اگر زخم، پھوڑا یا شکستگی مسح کی جگہ پر ہو اور اس پر مسح نہ کرسکتا ہو تو اس پر ایک پاک کپڑا رکھ کر کپڑے کے اوپر وضو کے پانی کی تری سے مسح کرے اور احتیاط واجب کی بناء پر تیمم بھی کرے اور اگر کپڑا رکھنا ممکن نہ ہو تو بغیر مسح کے وضو کرےاور بناء براحتیاط واجب تیمم بھی کرے۔

مسئله شماره 348وضوئے جبيرہ (345)

زخم ، کپڑے وغيرہ سے بندھا ہو

مسئلہ 348 : اگر زخم، پھوڑے یا شکستگی پر کپڑا، چونا یا اسی قسم کی کوئی چیز بندھی ہے اور اس کا کھولنا زیادہ نقصان اور تکلیف کا باعث بھی نہیں ہے اور پانی بھی نقصان دہ نہیں ہے تو اس کو کھول کر وضو کرے اور اگر ایسا نہیں ہے تو [یعنی نقصان دہ ہے ] تو زخم یا پھوڑے یا شکستگی کے کناروں کو دھولے اور احتیاط مستحب ہے کہ جبیرہ [یعنی پٹّی]کے اوپر بھی مسح کرے اور اگر جبیرہ نجس ہے یا اس پر گیلا ہاتھ نہیں پھیرا جاسکتا تو ایک پاک کپڑا اس پر باندھ کر گیلا ہاتھ اس کے اوپر پھیر لیں۔

مسئله شماره 350وضوئے جبيرہ (345)

جس کي ہتھيلي يا انگليوں ميں جبيرہ ہو

مسئلہ 350 : جس کي ہتھيلي يا انگليوں ميں جبيرہ ہو اور وضو کرتے وقت گيلا ہاتھ اس پر پھير چکا ہو تو سر و پير کے مسح کو اسي تري سے انجام دے سکتا ہے اور اگر وہ تري کافي نہ ہو تو وضو کے ديگر اعضاسے رطوبت لے سکتاہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی