شراب کا پينا
مسئلہ 2264: شراب پينا حرام بلکہ گناہ کبيرہ ہے اور اگر کوئي شخص اس بات کے طرف متوجہ ہوتے ہوئے کہ حلال سمجھنے کا مطلب خدا و رسول کي تکذيب ہے پھر بھي حلال سمجھ کرپئے تو وہ کافر ہے حضرت امام جعفر صادق نے فرمايا تمام برائيوں اور گناہوں کي جڑ شراب ہے جو شخص شراب پيتا ہے وہ اپنے ہاتھ سے اپني عقل کو ضائع کرديتا ہے اور اس وقت خدا کو نہيں پہچانتا، کسي گناہ کو کرنے سے نہيں ہچکچاتا، کھلم کھلا برائيوں سے منہ نہيں موڑتا، روح ايمان اور خدا کي معرفت اس کے بدن سے نکل جاتي ہے اور ناقص خبيث روح جو رحمت خدا سے دورسے اس ميں رہ جاتے ہے، خدا، فرشتے، مومنين اس پر لعنت کرتے ہيں اور چاليس دن تک اس کي نماز قبول نہيں ہوتي اور قيامت کے دن اس کا چہرہ سياہ ہوگا.