مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2135طلاق(2135)

طلاق کے شرایط

مسئلہ 2135: جو شخص اپني بيوي کو طلاق دينا چاہے اس کے لئے ضروري ہے کہ عاقل ہو اور بنابر احتياط واجب بالغ ہو، اپنے اختيار سے طلاق دے لہذا جبري طلاق باطل ہے اسي طرح واقعي قصد بھي رکھتا ہو لہذا اگر بطور مذاق صيغہ طلاق جاري کرے تو طلاق صحيح نہيں ہے.

مسئله شماره 2145طلاق(2135)

طلاق کي عدت

مسئلہ 2145: مطلقہ عورت کو عدت رکھنا ضروري ہے البتہ اگر شوہر نے اس سے ہمبستري ہي نہ کي ہو يا نو (9) سال سے پہلے طلاق ہوئي ہو يا عورت يائسہ ہو يعني اس کي عمر پچاس سال سے زيادہ ہو تو ان تينوں صورتوں ميں طلاق کے فورا بعد ہي شادي کرسکتي ہے.

مسئله شماره 2151طلاق(2135)

وفات کي عدت

مسئلہ 2151: جس عورت کا شوہر مرجائے اس کو چار ماہ دس دن کي عدت رکھني چاہئيے چاہے عورت دائمي ہو يا متعہ والي ہو اس کے شوہر نے اس سے ہمبستري کي ہو يا نہ کي ہو يائسہ عورت کو بھي عدت رکھني ضروري ہے حاملہ عورت کي عدت وضع حمل ہے ليکن اگر چار ماہ دس دن سے پہلے بچہ پيدا ہوجائے تو اس کو چار ماہ دس دن (شوہر کے مرنے سے) مکمل کرنا چاہئيے.

مسئله شماره 2156طلاق(2135)

طلاق بائن و رجعي

مسئلہ 2156: طلاق کي دو قسميں ہيں: 1 طلاق بائن 2 طلاق رجعيبارئن جس طلاق ميں مرد اپني بيوي کي طرف بغير عقد کئے رجوع نہ کرسکتا ہو اس کي پانچ قسميں ہيں:.1 نوسال سے کم عمر والي بيوي کا طلاق .2 پچاس سال سے زيادہ عمر والي بيوي کو طلاق.3 شادي کے بعد جس عورت سے ہمبستري نہ کي گئي ہو اس کو طلاق.4 اس عورت کي تيسري طلاق کہ جسے تين دفعہ طلاق دي گئي ہو.5 طلاق خلع و مبارات (اس کي تفصيل بعد ميں ائے گي.)رجعي جس طلاق ميں مرد عقد کے بغير عدت ميں اپني بيوي کي طرف رجوع کرسکتا ہے اور ان مذکورہ بالا پانج طلاقوں کے علاوہ جو بھي طلاق ہو وہ رجعي ہے.

مسئله شماره 2157طلاق(2135)

رجوع کے احکام

مسئلہ 2157 شوہر اگر اپني بيوي کو رجعي طلاق دے تو بيوي جس مکان ميں رہتي تھي اس سے اس کو باہر نہيں نکال سکتا (سوائے چند مواقع کے جن کا ذکر فقہ کي بڑي کتابوں ميں ہے) اسي طرح خود عورت پر بھي حرام ہے کہ غير ضروري کاموں کے علاوہ گھڑ سے باہر نکلے.

مسئله شماره 2162طلاق خلع

طلاق خلع

مسئلہ ????: جو عورت اپنے شوہر کيسا تھ رہنے پر تيارنہ ہو اور اس کو خطرہ ہو کہ اگر عليحدگي نہ اختيار کي تو گناہ ميں مبتلا ہوجاونگي وہ اپنا مہر بخش کريا دوسرا مال دے کر اس کو ا?مادہ کرے کہ مجھے طلاق ديد و ? اب اگر شوہر نے طلاق ديدي تو يہ طلاق خلع کہلائيگي

مسئله شماره 2164 طلاق مبارات

طلاق مبارات کے معنی

مسئلہ ???? اگر مرد عورت دونوں ايک دوسرے کو نہ چاہيں اور عورت اپنا مہر يا دوسرا مال بخش دے کہ اس کو لے کر وہ اس کو طلاق ديدے تو اس کو طلاق مبارات کہتے ہيں

مسئله شماره 2169طلاق(2135)

طلاق کے متفرق مسائل

مسئلہ 2169: اگر کسي نامحرم عورت کو بيوي سمجھ کر اس سے ہم بستري کرے تو عورت طلاق کي عدت کے برابر عدت رکھے، خواہ عورت کو معلوم ہو کہ يہ ميرا شوہر نہيں ہے يا معلوم نہ ہو ليکن اگر شوہر جانتا ہے کہ يہ ميري بيوي نہيں ہے ليکن عورت اس کو اپنا شوہر سمجھتي رہي تب بھي بنابر احتياط عورت عدت رکھے.

مسئله شماره 2135طلاق کے شرایط (2135)

طلاق دينے والے کے احکام

مسئلہ 2135:جو شخص اپني بيوي کو طلاق دينا چاہے اس کے لئے ضروري ہے کہ عاقل ہو اور بنابر احتياط واجب بالغ ہو، اپنے اختيار سے طلاق دے لہذا جبري طلاق باطل ہےاسي طرح واقعي قصد بھي رکھتا ہو لہذا اگر بطور مذاق صيغہ طلاق جاري کرے تو طلاق صحيح نہيں ہے.

مسئله شماره 2136طلاق کے شرایط (2135)

صيغہ کے شرائط

مسئلہ 2136:احتياط واجب ہے کہ صيغہ طلاق صحيح عربي ميں جاري کياجائے اور واجب ہے کہ دو عادل مرد اس کو سنيں اگر خود شوہر صيغہ طلاق جاري کرے اور مثلا اس کي بيوي کا نام فاطمہ ہو تو اس طرح کہے: زوجتي فاطمہ طالق يعني ميري بيوي فاطمہ کو طلاق ہے اور اگر دوسرے شخص کو صيغہ جاري کرنے کا وکيل مقرر کرے تو وکيل اس طرح صيغہ جاري کرے:.زوجہ موکلي فاطمہ طالق يعني ميرے موکل کي بيوي فاطمہ کو طلاق ہوگئي.

مسئله شماره 2137طلاق کے شرایط (2135)

جس عورت کو طلاق دي جارهي هے اس عورت کے شرائط

مسئلہ 2137: جس عورت کو طلاق دي جائے وہ طلاق وقت خون حيض و نفاس سے پاک ہو اور اس پاکي کے زمانے ميں اس کے شوہر نے اس سے ہمبستري نہ کي ہو اور اگر اس پاکي کے زمانے ميں اس کے شوہر نے اس سے ، ہمبستري نہ کي ہو اور اگر اس پاکي کے زمانے ميں اس کے شوہر نے اس سے ہمبستري نہ کي ہو اور اگر اس پاکي سے پہلے حيض و نفاس کي حالت ميں ہمبستري کرچکاہو تو بنابر احتياط طلاق کافي نہيں ہے بلکہ عورت اس کے بعد حائض ہو کر پاک ہوجائے تب طلاق دے ا ن دونوں شرطوں کي شرح ايندہ مسائل ميں بيان کيجائيگي.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی