مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1946قرض کے احکام (1941)

سونے يا چاندي کے قرض کو کس طرح واپس کرنا ہوگا

مسئلہ 1946: سونے يا چاندي کے رائج الوقت يا غير رائج الوقت سکوں کو اگر قرض لے اور بعد ميں ان کي قيمت کم ہوجائے يا زيادہ ہوجائے تو اس کو اتني ہي مقدار واپس کرني ہوگي جتني لي ہے چاہے قيمت زيادہ ہوگئي ہو يا کم ہوگئي ہو.

مسئله شماره 1617چاندي کا نصاب (1616)

سونے چاندي پر ہر سال زکات واجب ہوتي ہے

مسئلہ 1617: سونے چاندي پرہر سال زکوة واجب ہو تي ہے يعني اگر کسي کے پاس بمقدار نصاب سونا يا چاندي ہے اور اسي نے زکوة ديدي پھر دوسرے سال بھي اگر بمقدار نصاب سے تو زکوة واجب ہو گي يعني جب تک سونا چاندي نصاب بھر رہے گا ہر سال زکوة ہوتي رہے گي جب نصاب سے کم ہو جائے گا تو زکوة واجب نہ ہو گي بخلاف خمس اور گيہوں جو کجھور ،کشمش کے کہ جس مال کا ايک مرتبہ خمس دے ديا جائے اس پر دوبارہ خمس واجب نہ ہو گا البتہ اگر اس مال ميں اضافہ ہو جائے تو اضافہ پر زکوة نہ ہو گي اسي طرح گيہوں و غيرہ کي اگر ايک مرتبہ زکوة ديدي جائے تو دوبارہ زکوة نہ ہو گي .

مسئله شماره 1809خريد و فروخت کے احکام (1747)

سونے چاندي کي خريد و فروخت

مسئلہ 1809:اگر سونے کو سونے سے يا چاندي کو چاندي سے بيچيں (خواہ سکہ دارہوں يا بے سکہ) تو اگر ايک کا وزن دوسرے سے زيادہ ہو تو معاملہ حرام اور باطل ہے.چاہے ايک کچھ سونے کي ہو اور دوسري ڈھلے ہوئے سونے کي يا ان کي بناوٹ ميں فرق ہويا ان کا معيار الگ الگ ہو مثلا 18 کيرٹ والے ايک گرام سونے کا ڈيڑھ گرام اس سونے کے عرض معاملہ کرے جو 14 کيرٹ والا ہو تو يہ سب حرام و باطل ہے البتہ سونے کو چاندي سے بيچ سکتے ہيں چاہے دونوں کا وزن برابر ہو يا برابر نہ ہو.

مسئله شماره 252برتنوں کے احکام (246)

سونے چاندي کےبرتن ميں رکھي غذا کو استعمال کرنا

مسئلہ 252 : سونے، چاندی کے برتن میں رکھی ہوئی غذا کو حرام سے بچنے کے لئے دوسرے برتن میں ڈال کر استعمال کرنا جائز ہے۔ لیکن اگر یہ مقصد نہ ہو تو حرام ہے۔ بہرحال سونے، چاندی کے برتن سے دوسرے برتن میں ڈال کر غذا کھانا جائز ہے۔

مسئله شماره 248برتنوں کے احکام (246)

سونے چاندي کےبرتن ميں کھانا کھانا

مسئلہ 248 : سونے، چاندي کے برتن بنانے اور ان کي مزدوري لينے سے (بناء براحتياط واجب) اجتناب کرنا چاہئے اسي طرح اس کے خريد و فروخت سے بھي اجتناب کرنا چاہئے اور ان برتنوں کو بيچ کر جو پيسہ وصول کيا جاتا ہے اس ميں بھي اشکال ہے.

مسئله شماره 1615سونے چاندي کانصاب

سونے کا نصاب

مسئلہ 1615: سونے کے دو نصاب ہيں :پہلا نصا ب : بيس مثقال شرعي ہے جو 15 مثقال معمولي کے برابر ہو تا ہے جب سونا ديگر شرائط کے ساتھ اس مقدار کے برابر ہو تو اس کا چا ليسو ں حصّہ سوميں ڈھائي بہ عنوان زکوة دے اور اگر اس سے کم ہو تو زکوة واجب نہيں ہو گي .دوسرا نصاب : 4مثقال شرعي ہے جو 3مثقال معمولي کے برابر ہو تا ہے يعني اگر 15 مثقال معمولي پر 3 مثقال معمولي کا اضافہ ہو جائے تو پورے 18 مثقال کي زکوة ڈ ھائي فيصد کے حساب سے دے اور اگر 3مثقال معمولي سے کم کا اضافہ ہو تو صرف 15 کي زکاةدينا ہوگي باقي پر زکوة نہ ہو گي اسي حساب سے چاہے جتنا زيادہ ہو تا جائے زکات ہوگي يعني اگر3مثقال کاا ضافہ ہو جائے تو پورے کي زکوة دے اور 3 سے کم کا اضافہ ہو تو اس اضافہ پر زکوة نہ ہو گي .

مسئله شماره 2432سفتہ (پرونوٹ) کے احکام (2429)

سکوں کي خريد و فروخت

مسئلہ 2432: سکوں خريد و فروخت جائز ہے يعني ايراني پيسے کو شامي ليرہ يا سعودي ريال يا مارک يا ڈالر سے خريد اور بيچا جاسکتا ہے اور اس ميں کمي و زيادتي سے کوئي اشکال پيدا نہيں ہوتا ليکن اگر کوئي کسي کو کوئي رقم بطور قرض دے چاہے وہ ايراني سکہ يا کوئي اور سکہ ہو، تو جتني رقم دي ہے اتني ہي لے سکتاہے اگر اس سے زيادہ لے گا تو سود ہوگا اور حرام ہوگا اور اگر کوئي غير ملکي سکہ مثلا سو مارک دوسرے کو قرض دے اور بعد ميں مجبور ہوجائے کہ اس کے مقابلہ ميں ايراني ريال سے ادائيگي کرے تو پھر بازار کے حساب سے ادا کرے البتہ قرضخواہ کم پر راضي ہوجائے تو کوئي حرج نہيں ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی