مسئلہ 620 : جو شخص باوضو ہو اور جانتا ہو کہ اگر میرا وضو ٹوٹ گیا تو پھروضو نہیں کر پائے گا تو اگر کوئی نقصان یا بہت زیادہ سخت نہ ہو تو چاہئے کہ نماز کے لئے بوضو رقرار رکھے یہاں تک کہ اگر قابل توجہ احتمال بھی ہو کہ وضو کے لئے پانی نہ مل پائے گا یا نماز کے وقت سے پہلے باوضو ہو اور جانتا ہو کہ بعد میں پانی نہ ملے گا تو احتیاط واجب ہے کہ اپنے وضو کو برقرا رکھے۔
مسئلہ 621 : اگر کسی کے پاس وضو یا غسل کی مقدار میں پانی موجود ہو اور وہ جانتا ہو کہ اگر اس پانی کو پھینک دیا تو دوسرا پانی نہیں ملے گا تو اگر نماز کا وقت داخل ہوچکا ہو تو اس پانی کا بہانا حرام ہے اور احتیاط واجب ہے نماز کے وقت سے پہلے بھی پانی کو نہ بہائے۔ اسی طرح اگر عقلی احتمال ہو کہ اس پانی کے ختم ہوجانے کے بعد دوسرا پانی نہیں ملے گا تو احتیاط واجب ہے کہ اس پانی کو محفوظ رکھے۔ اور ان تمام صورتوں میں اگر پانی کو پھینک دیا تو غلط کام کیا لیکن تیمم کے ساتھ اس کی نماز صحیح ہے۔
مسئلہ 932 : واجب ذکر ادا کرتے ہوئے بدن کا سکون و آرام کی حالت میں ہونا ضروری ہے۔ اور مستحب ذکر کے لئے بھی بدن کا ساکن ہونا لازم ہے اگر اس کو ذکر رکوع کے قصد سے کہے۔
مسئلہ 934 : رکوع میں پہونچنے اور بدن کے ساکن ہونے سے پہلے اگر ذکر رکوع کہہ لے تو بدن کے ساکن ہونے کے بعد اعادہ کرے بلکہ اگر اس کام کا عمدا کیا ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ نماز کو بھی بعد میں دوبارہ پڑھے۔
مسئلہ 941 : اگر کوئی رکوع کو بھول جائے اور سجدہ ٴاول سے پہلے یادونوں سجدوں کے درمیان یا دوسرے سجدہ کے لئے زمین پر پیشانی لگنے سے پہلے متوجہ ہوجائے تو پلٹ جائے اور پہلے سیدھا کھڑا ہو پھر رکوع میں جائے۔
مسئلہ 949 : جس وقت ذکر نہ کرر ہا ہواس وقت پیشانی کے علاوہ سات اعضا میں سے کسی عضو کو زمین سے اٹھا سکتا ہے یا ایک جگہ سے دوسری جگہ رکھ سکتا ہے۔ لیکن ذکر کرتے وقت جائز نہیں ہے۔
مسئلہ 950 : بنابر احتياط واجب پہلے سجدہ کے بعد بیٹھ جائے اور جب بدن ساکن ہوجائے تو دوبارہ سجدہ میں جائے۔
مسئلہ 951 : بنا بر احتیاط واجب نمازی کے پیشانی رکھنے کی جگہ ،گھٹنوں کے رکھنے کي جگه سے اور اسی طرح پاؤں کی انگلیوں کے رکھنے کی جگہ سے، ملی ہوئی چار انگلیوں سے زیادہ بلند یا پست نہ ہو۔
مسئلہ 952 : اگر بھول کر پیشانی کسی ایسی جگہ پر رکھے جو پاؤں کی انگلیوں اورگھٹنوں کے رکھنے کی جگہ سے ملی ہوئی چار انگلیوں سے زیادہ اونچی یا نیچی ہو۔ اگر بلندی اتنی ہو کہ اس کو سجدہ نہ کہا جاسکے تو سر کو اٹھا کر کسی ایسی چیز پر رکھے جس کی اونچائی چار ملی ہوئی انگلیوں سے کم ہو۔لیکن اگر اتنی ہے کہ اس کو سجدہ کہتے ہوں تو واجب ہے کہ پیشانی کو وہاں سے گھسیٹ کر ایسی جگہ رکھے جس کی اونچائی چاری ملی ہوئی انگلیوں کے برابر یا کم ہو اور اگر پیشانی کا کھینچنا ممکن نہ ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ نماز کو تمام کرکے پھر دوبارہ پڑھے۔
مسئلہ 955 : بناء بر احتیاط واجب سجدہ کے وقت پاؤں کے دونوں انگوٹھوں کے سرے زمین پر ہوں۔ دوسری انگلیوں کا زمین پر ہونا کافی نہیں ہے۔ بلکہ اگر پیر کے انگوٹھے کا ناخن اتنا بڑا ہو کہ سرا زمین پر نہ لگے تو اشکال ہے۔
مسئلہ 964 : جہاں پر تشہد واجب نہیں ہے وہاں بھی دوسرے سجدے کے بعد ایک لحظہ بیٹھ جانا مستحب ہے۔ پھر بعد کی رکعت کے لئے کھڑا ہو۔