مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 991سلام (990)

سلام کا بھول جانا

مسئلہ991۔ اگرنمازکے سلام کوبھول جائے اورایسے وقت میں یادآئے کہ نمازکی صورت ابھی بگڑی نہیں ہے اورجوکام عمدایاسہوانمازکوباطل کردیتے ہیں ان میں سے کسی کام کوانجام بھی نہیں دیاہے(مثلاپشت بہ قبلہ نہیں ہوا)توضروری ہے کہ سلام کہہ لے اوراس کی نمازصحیح ہے۔ لیکن اگر ایسے وقت یادآئے جب نماز کی صورت بگڑگئی ہولیکن ایساکام نہ کیاہوجس کے عمدایاسہواکرنے سے نمازباطل ہوجاتی ہے توسلام ضروری نہیں ہے اس کی نمازصحیح ہے، اوراگرصورت نمازکے بگڑنے سے پہلے ایساکوئی کام کر ڈالاہوجس سے نمازباطل ہوجاتی ہے تو احتیاط واجب هے که نماز کا اعاده کرے۔

مسئله شماره 1019احکام سلام اور اس کا جواب (1018)

سلام کا حکم نماز کے علاوہ

مسئلہ1019۔ نمازکے علاوہ بھی سلام کاجواب واجب ہے لیکن سلام کرنا مستحب ہے۔ جواب اس انداز سے کہنا چاہئے کہ سلام کا جواب شمار ہو سکے۔ یعنی اگر زیادہ فاصلہ کردیا ہے کہ جواب شمار نہیں ہوتا تو حرام کام کیا ہے اور پھر جواب دینا واجب نہیں ہے۔

مسئله شماره 1058ناقابل اعتبار شک (1049)

سلام کے بعد شک

مسئلہ1058۔ نمازکاسلام تمام کرنے کے بعداگرشک ہوکہ اس کی نمازصحیح تھی کہ نہیں، تو اپنے شک کی پرواہ نہ کرے خواہ وہ شک نماز کی رکعتوں سے متعلق ہو یا نماز کی شرائط سے متعلق ہو جیسے قبلہ و طہارت وغیرہ اور چاہے اجزاء نماز سے متعلق ہو جیسے رکوع و سجود و غیرہ۔

مسئله شماره 1021احکام سلام اور اس کا جواب (1018)

سلام کے جواب کے شرايط

مسئلہ1021۔ واجب ہے کہ سلام کاجواب اس طرح دے کہ سلام کرنے والاسن لے، لیکن اگرسلام کرنے والابہرا ہے یا وہاں بہت شور وغل ہو رہا ہے تو معمول کے مطابق جواب دینا کافی ہے۔ اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس کو اشارہ سے بھی سمجھا دے کہ جواب دیا ہے ۔

مسئله شماره 1027احکام سلام اور اس کا جواب (1018)

سلام کےمستحبات

مسئلہ1027 سلام کرنامستحب مؤکدہے قرآن مجيد اور اسلامي روايات ميں اس کي بهت تاکيد آئي هے اوربہتريہ ہے کہ سوارپيادہ کو،کھڑاہواشخص بيٹھے ہوئے کواورچھوٹابڑے کوسلام کرے.

مسئله شماره 1358خدا، رسول اور ائمہ پر بهتان باندهنا(1354)

سوال کے جواب ميں پيغمبر کي طرف جھوٹ منسوب کرنا

مسئلہ 1358: اگر روزہ دار سے سوال کياجائے کہ کيا رسول اکرم نے ايسا فرمايا ہے؟ اور عمدا ہاں کہے جبکہ رسول نے اسکو نہ کہا ہويا عمدا نہيں کہے جبکہ رسول اکرم نے فرمايا ہوتو اس کے روزہ ميں اشکال ہے.

مسئله شماره 1766خريد و فروخت کے احکام (1747)

سود

مسئلہ 1766: سود کھانا حرام ہے سود کي دو قسميں ہيں اول: سودي قرض جو انشاء اللہ قرض کي بحث ميں اس کا ذکر کيا جائے گا دوئم: سودي معاملہ اس کا مطلب ہے کہ وزن يا پيمانہ سے زيادتي کے ساتھ بيچا جائے مثلا ايک من گيہوں کو ڈيڑھ من گيہوں سے بيچاجائے اسلامي روايات ميں سود کي بہت مذمت ائي ہے اور اس کو بہت بڑے گناہوں ميں شمار کيا گياہے.

مسئله شماره 1773سود کے احکام (1767)

سود ميں گہيوں اورجو ايک جنس شمار ہوتے ہيں

مسئلہ 1773: سود ميں گيہوں اور جو ايک جنس شمار ہوتے ہيں اس بناپر، دس کيلو گيہوں ديکر بارہ کيلو جو لينا يا بالعکس معاملہ نہيں کيا جاسکتا بلکہ اگر وس کيلو جو خريدے اور اور فصل ميں دس کيلو گيہوں دے تب بھي حرام ہے کيونکہ جو نقد ليا ہے اور گيہوں کو ايک مدت کے بعد دے گا اور يہ ايسي ہي ہے کہ گويا زيادہ لياہے.

مسئله شماره 1949قرض کے احکام (1941)

سود کا لينا اور دينا دونوں حرام ہيں

مسئلہ1949: سود کا لينا دينا دونوں حرام ہے سود پر قرض دينے والا اور لينے والا اس کا مالک نہيں ہو تا اور نہ اس ميں تصرف جائزہے البتہ اگر ايسا ہو کہ قرارداد ميں سودکي شرط نہ بھي ہوتي اور وہ زيادہ نہ بھي ديتا تب بھي مالک راضي تھا کہ اس ميں تصرف کرے تو تصرف کرنا جائزہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی