مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1343کھانا اور پينا (1336)

روزہ دار اگر نا قابل برداشت حد تک پياسا ہو

مسئلہ 1343: روزہ دار اگر نا قابل برداشت حد تک پياسا ہوجائے اور بيمار يا ہلاک ہونے کا خوف ہو تو بقدر ضرورت پاني پي سکتا ہے ليکن اس کا روزہ باطل ہوجائے گا اور اگر رمضان کا مہينہ ہے تو اسے چاہئے کہ دن کے بقيہ حصے ميں وہ کام کرنے سے پرہيز کرے جن سے روزہ باطل ہوجاتا ہے.

مسئله شماره 1425قضا روزوں کے احکام (1427)

روزہ دار کے لئے کلي کا حکم

مسئلہ 1425: روزہ دار کے لئے زيادہ کلي کرنا مکروہ ہے اور منہ پاني گھمانے کے بعد پاني کو منہ سے باہر تھوک دے اور بہتر ہے کہ تين مرتبہ لعاب کو (بھي) تھوک دے اور اگر يہ معلوم ہو کہ کلي کرنے کي وجہ سے بے اختيار پاني منہ ميں چلاجائے گا تو کلي نہيں کرني چاہئے.

مسئله شماره 1394روزہ کو باطل کرنيوالي چيزوں کے احکام(1394)

روزہ کو باطل کرنے والي چيز کو سہوا انجام دينا

مسئلہ 1394: جن نو چيزوں کا پہلے تذکرہ کياگيا ہے اگر بھولے سے يا غير اختياري طور سے بجالا ئے تو روزہ صحيح ہے صرف مجنب اگر سوجائے اور اذان صبح تک غسل نہ کرے تو قبلاْ بيان کي جاتے والي تفصيل کے مطابق اس کے روزہ ميں اشکال ہے.

مسئله شماره 1335روزه (1314)

روزہ کو باطل کرنے والي چيزيں

مسئلہ ۱۳۳۵: بناء بر احتیاط واجب روزے کو باطل کرنے والی چیزیں نو (۹) ہیں۔۱۔ کھانا پینا۔۲ جماع۔۳ استمناء۔۴۔ خدا ، رسول خدا اور ائمہ[ع] پر جھوٹ باندھنا۔۵۔ غلیظ غبار کا حلق میں پہونچانا۔۶۔ پانی میں سرڈبونا۔۷۔ ۔ جنابت یا حیض یا نفاس پر صبح کی اذان تک باقی رہنا۔۸۔ کسی بہنی والی چیز سے حقنہ (اینما)کرنا۔۹۔ جان بوجھ کراُلٹی کرنا۔

مسئله شماره 1412روزے کے کفارہ کے احکام (1403)

روزہ کو باطل کرنے کے بعدحيض و نفاس و بيماري ، مسقط کفارہ نہيں ہيں

مسئلہ 1412: اگر روزہ دار اپنے روزہ کو باطل کرکے تو کفارہ ساقط نہيں ہوگا ليکن اگر عمدا روزہ کو باطل کرے اور اس کے بعد بيماري يا حيض يا نفاس جيسا کوئي عذر در پيش ہوجائے تو اس پر کفارہ واجب نہيں ہے.

مسئله شماره 1412روزے کے کفارہ کے احکام (1403)

روزہ کو باطل کرکے سفر کرنے سے کفارہ ساقط نہيں ہوتا

مسئلہ ۱۴۱۲: اگر روزہ دار اپنے روزہ کو عمدا باطل کرلے اور پھر سفر پر چلا جائے تو کفارہ ساقط نہیں ہوگا لیکن اگر عمدا روزہ کو باطل کرے اور اس کے بعد بیماری یا حیض یا نفاس جیسا کوئی عذر در پیش ہوجائے تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہے۔

مسئله شماره 1315روزه (1314)

روزہ کي تعريف

مسئلہ ۱۳۱۵ : روزے کا مطلب یہ ہے کہ انسان ، فرمان خداوندی کی اطاعت کےلئے اذان صبح سے لے کر مغرب تک روزے کو باطل کرنے والی چیزوں سے اجتناب کرے۔

مسئله شماره 1339کھانا اور پينا (1336)

روزہ کي حالت ميں انجکشن لگوانا

مسئلہ ۱۳۳۹: روزہ دار کے لئے تمام دوا اور تقویت والے انجکشن جو نس کےعلاوہ دوسری جگہ سے لگائے جاتے ہیں اور اسی طرح سے ٹیکے لگوانے میں کوئی اشکال نہیں ہے لیکن جو انجکشن اور ٹیکے نس میں لگائے جاتے ہیں انکا لگوانا جائز نہیں ہے اسی طرح سے خون چڑھوانے سے بھی روزہ باطل ہوجاتا ہے لیکن [اگر کوئی ایسا کرتا ہے تواس کو چاہئے کہ]مغرب تک ایسے کاموں سے پرہیز کرے جو روزے کو باطل کردیتے ہیں اور احتیاط واجب کی بناپر روزے کی قضا بھی بجالائے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی