مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2010دودھ پلانے کے احکام (2109)

دودھ پلانے والي عورت کا شوہر شير خوار کي بہنوں کيلئے نامحرم ہے

مسئلہ 2010:ائندہ شرائط کے ساتھ اگر کوئي عورت کسي بچہ کو دودھ پلادے تو اس عورت کا شوہر جس کا دودھ ہے اس بچہ کي بہنوں کا محرم تو نہيں ہوگا ليکن احتياط احتياط مستحب ہے کہ ان سے شادي نہ کرے اسي طرح شوہر کے رشتہ دار سن بچہ کے بھائے بہن کے محرم نہيں ہوں گے.

مسئله شماره 1454جن لوگوں پر روزہ واجب نہيں ہے (1450)

دودھ پلانے والي عورت

مسئلہ ۱۴۵۴: دو دھ پلانے والی عورت چاہے بچہ کی ماں ہو یا دایہ ہو اگر روزہ رکھنے سے دودھ میں کمی آتی ہوا ور بچہ کی تکلیف کا سبب ہو تو اس پر روزہ واجب نہیں ہے ہاں وہی روزانہ ایک مد کا کفارہ واجب ہے۔ البتہ بعد میں قضا بھی واجب ہے لیکن اگر روزہ خود دودھ پلانے والی کے لئے ضرر رساں ہوتو نہ روزہ واجب ہے نہ اس کا کفارہ۔ صرف چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا واجب ہے۔

مسئله شماره 2126دودھ پلانا (2108)

دودھ پلانے کے آداب

مسئلہ 2126: بچہ کو دودھ پلانے کے لئے ماں سے بہتر مناسب کوئي نہيں ہے ماں کے لئے بہتر ہے کہ دودھ پلانے کي اجرت اپنے شوہر سے نہ لے جبکہ وہ لے سکتي ہے اگر ماں دودھ پلانے کي اجازت دايہ سے زيادہ لے تو شوہر کو حق ہے کہ بچہ کو اس سے لے کر دايہ کے حوالہ کردے.

مسئله شماره 2109دودھ پلانا (2108)

دودھ پلانے کے احکام

مسئلہ نمبر 2109: اگر کوئي عورت کسي شير خوار بچے کو بعد ميں بيان کي جانے والي شرائط کے مطابق دودھ بلادے تو اس بچہ کا باب دودھ ملانے والي کي ان لڑکيوں سے بھي شادي نہيں کرسکتا جو پيدا ہوچکي ہيں اور بنابر احتياط واجب شوہر کے رضاعي لڑکيوں سے بھي شادي نہ کرے البتہ دودھ پيانے والے عورت کي ان رضاعي لڑکيوں سے شادي کرسکتا ہے جو دوسرے شوہر کے دودھ سے ہوں.

مسئله شماره 2116دودھ پلانا (2108)

دودھ پلانے کے شرائط جو کہ محرم بننے کا سبب ہے

مسئلہ 2116:اگر عورت کسي بچہ کو دودھ پلادے تو نو شرطوں کے ساتھ محرم بننے کا سبب ہوگا.1 دودھ ولادت کي سبب سے اتراہو? لہذا اگر کسي عورت کے پستان ميں ولادت کے بغير دودھ اترا ائے اور عورت اس دودھ کو کسي بچہ کو پلادے تو وہ محرم ہونے کا سبب نہيں بنے گا2 بچہ زندہ عورت کا دودھ پئے لہذا اگر مردہ عورت کے پستان ميں منہ لگا کرپئے تويے کارہے.3 عورت کا دودھ حرام سے نہ ہو اس لئے زنا زادہ بچے سے انے والے دودھ کو کسي اور بچہ کو پلاديا جائے تو وہ کسي کا محرم نہ ہوگا4 دودھ کو پستان ميں منہ لگا کرپئے ليکن احتياط واجب ہے کہ اگر دودھ کو بچہ کے گلے ميں پٹکا کر پلائے تو وہ اس عورت اور اس کے محارم سے شادي نہ کرے5 دودھ ميں کوئي اور چيز نہ ملائي جائے6 دودھ ايک ہي شوہر کا ہو بنابرايں جس عورت کے يہاں دودھ ہو اگر اس کو طلاق ديدي جائے اور وہ عورت دوسرے مرد سے شادي کرنے کے بعد حاملہ ہوجائے اور وضع حمل تک پہلے شوہر کا دودھ باقي ہو مثلا کسي بچہ کو پہلے شوہر کے دودھ کو اٹھ مرتبہ پلائے اور ولادت کے بعد دوسرے شوہر کے دودھ کو اٹھ مرتبہ پلائے اور ولادت کے بعد دوسرے شوہر کے دودھ کو سات مرتبہ پلائے تو وہ بچہ کسي کا محرم نہيں ہوگااسي طر ح اگر عورت کسي بچہ کو پہلے شوہر کا دودھ کامل طور سے پلائے اور دوسرے شوہر کے دودھ کو دوسرے بچے کو کامل طرح سي پلائے تو يہ دونوں بچے ايکدوسرے کے محرم نہيں ہوں گے7 بچہ بيماري کي وجہ سے دودھ کو الٹ نہ دے ليکن ايسي صورت ميں احتياط واجب ہے کہ دودھ پلانے کي وجہ سے جو لوگ محرم ہوجاتے ہيں وہ اس بچہ سے نہ شادي کرے نہ محرمانہ نگاہ ڈاليں8 بچہ پندرہ مرتبہ يا ايک دن ورات (جيسا کہ بعد والے مسئلے ميں ا?ئے گا) کامل طور سے دودھ پئے يا پھر اس بچے کو اتنا دودھ پلا يا جائے کہ لوگ کہيں اس بچے کي ہڈي اسي دودھ سے مضبوط ہوئي ہے اور اس کا گوشت بھي اسي دودھ سے بناہے اور احتياط مستحب ہے کہ اگر دس مرتبہ بچہ دودھ پي لے تو جولوگ دودھ پينے سے محرم ہوجاتے ہيں نہ اس سے شادي کريں اور نہ محرمانہ نگاہ ڈاليں.9 دودھ پينے والے بچے کي عمر دوسال پوري نہ ہوئي ہو بنابرايں اگر دو سال پورے ہونے کے بعد بچے کو دودھ پلاياجائے تو وہ کسي کا محرم نہ ہوگا حديہ ہے کہ اگر دوسال پورے ہونے سے پہلے چودہ مرتبہ دودھ پلايا ہو اور دو سال پورے ہونے کے بعد ايک مرتبہ پلا ياجائے تو وہ بچہ کسي کا محرم نہيں ہوگا ليکن اگر عورت کو بچہ جنے ہوئے دو سال ہوجائيں اور دودھ باقي رہے ہوئے دوسال ہوجائيں اور دودھ باقي رہے اور وہ کسي بچہ کو وہ دودھ پلادے تو احتياط واجب يہ ہے کہ جو عورتيں دودھ کي وجہ سے محرم ہوجاتي ہيں اس بچہ سے نکاح نہ کرے اور نہ محرمانہ نگاہ ڈاليں.

مسئله شماره 2128دودھ پلانا (2108)

دودھ پلانے کے مختلف مسائل

مسئلہ 2128: بہتر ہے کہ عورتيں ہر بچہ کو دودھ نہ پلائيںپلاياہے اور نتيجہ ميں دو محرم کي شادي ہوجائيں.خصوصا اس زمانہ ميں جبکہ پاوڈرکا دودھ و غيرہ سے کام لياجاسکتا ہے اسلئے دوسرے بچوں کو دودھ پلانے کي ضرورت کم ہي پڑتي ہے.

مسئله شماره 183پاني (169)

دودھ پیتے بچہ کے پیشاب سے نجس ہوجانے والی چیز کو پاک کرنے کا طریقہ

مسئلہ 183 : اگر کوئی چیز ایسے دودھ پیتے بچہ یابچی کے پیشاب سے نجس ہوجائے جوابھی کھانا نہیں کھاتا تو اس پر ایک مرتبہ پانی ڈالنے سے وہ چیز پاک ہوجائے گی اور اگر لباس اور بچھونے وغیرہ ہو تو اسکو نچوڑنا ضروری نہیں ہے۔ لیکن احتیاط مستحب ہے کہ دو مرتبہ پانی ڈالیں۔

مسئله شماره 1256جماعت کے احکام (1246)

دوسری رکعت میں اقتدا کرنا

مسئلہ ۱۲۵۶ : اگر دوسری رکعت میں اقتدا کرے تو قنوت و تشہد امام کے ساتھ ہی پڑھے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ تشہد پڑھتے وقت گھٹنوں کو زمین سے بلند کرے صرف ہاتھوں کی انگلیوں کو اور پیروں کو زمین پر رکھے رہے(بالکل اس طرح بیٹھے جیسے اٹھنا چاہتا ہو)اور امام کے تشہد کے بعد کھڑا ہوجائے ، حمد و سورہ پڑھے اگر سورہ کے لئے وقت نہ ہو تو صرف حمد پڑھے اور اپنے کو امام کے ساتھ رکوع میں پہونچادے۔

مسئله شماره 746نمازي کے لباس کے شرائط (735)

دوسری شرط، لباس غصبی نہ ہو۔

مسئلہ 746 : بناء بر احتیاط واجب نمازی کا لباس مباح ہو۔ اگر کوئی جان بوجھ کر غصبی لباس میں نماز پڑھے (یہاں تک کہ تاگا یا بٹن غصبی ہو)تو نماز کا اعادہ کرے۔ لیکن اگر نہیں جانتا تھا کہ غصبی ہے اور اس میں نماز پڑھے تو نماز صحیح ہے اسی طرح اگر پہلے جانتا رہا ہو کہ لباس غصبی ہے اور بعد میں بھول کر پڑھ لے تب بھی نماز صحیح ہے لیکن اگر خود غاصب ہو يعني پهلے لباس کو غصب کيا هو اور پھر بھول گيا هو اور نماز پڑھ لے تو یہاں پر احتیاط واجب ہے کہ نماز کا اعادہ کرے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی