نجس دھات کو پاک کرنے کا طريقہ
مسئلہ 178 : نجس دھات کو دھونے سے اس کا ظاہری حصہ پاک ہوجاتاہے خواہ پگھلاتے وقت اس کے اندرونی حصے نجس ہوگئے ہوں۔
مسئلہ 178 : نجس دھات کو دھونے سے اس کا ظاہری حصہ پاک ہوجاتاہے خواہ پگھلاتے وقت اس کے اندرونی حصے نجس ہوگئے ہوں۔
مسئلہ 179: نجس تنور کو پاک کرنے کے لئے اگر اوپر سے اس میں اس طرح پانی ڈالیں کہ ہر جگہ پہنچ جائے تو کافی ہے۔ ہاں اگر پیشاب سے نجس ہواہے توایسا دو مرتبہ کرنا چاہئے او ربہتر ہے کہ اس کے نیچے ایک گڑھا کھود دیں تاکہ پانی اس میں جمع ہوجائے پھر پانی کو نکال کر دوبارہ گڑھے کو پاک مٹی سے بھردیں۔
مسئلہ 180 : اگر نجس چیز کو کر، جاری یا نل کے پانی سے دھوئیں تاکہ عین نجاست دور ہوجائے یا عین نجاست کو دور کرنے کے بعد جاری یا کر پانی میں ڈبو دیں تو پاک ہوجائے گا۔ لیکن فرش یا لباس وغیرہ کو نچوڑ نا یا جھٹکنا ضروری ہے تاکہ اس کا پانی نکل جائے۔
مسئلہ 181 : نجس چيز کوپاک کرنے کے لئے ايک مرتبه دھونا کافي هے چاهے پيشاب سے نجس هوئي هو يا اسکے علاوه کسی اور چيز سے ، چاهے کُر پاني سے پاک کريں يا قليل پاني سے ليکن اگر پيشاب سے نجس هوئي هے تو بهترهے که قليل پاني سے دو مرتبه دھوئيں۔
مسئلہ 183 : اگر کوئی چیز ایسے دودھ پیتے بچہ یابچی کے پیشاب سے نجس ہوجائے جوابھی کھانا نہیں کھاتا تو اس پر ایک مرتبہ پانی ڈالنے سے وہ چیز پاک ہوجائے گی اور اگر لباس اور بچھونے وغیرہ ہو تو اسکو نچوڑنا ضروری نہیں ہے۔ لیکن احتیاط مستحب ہے کہ دو مرتبہ پانی ڈالیں۔
مسئلہ 185 : اگر گہیوں، چاول، صابن وغیرہ کا ظاہری حصہ نجس ہوجائے تو جاری یاکُر پانی میں ڈبونے یا کھلے نل کے نیچے رکھنے سے پاک ہوجاتاہے۔ لیکن اگر اندرونی حصہ نجس ہوجائے تو پانی میں اتنی دیر رکھنا چاہئے کہ یقین ہوجائے کہ پانی اندر نفوذ کرکے خارج ہوگیا ہے۔
مسئلہ 194 : وه گوشت اور دنبہ جو نجس ہو جائیں پانی سے پاک ہوجاتے ہیں اسی طرح اگر بدن يا لباس چکنا هونے سے پهلے نجس هو جائے اور چربي اتني هو که پاني اس کے پهونچنے ميں رکاوٹ بن جائے تو (پاک کرنے سے) پهلے چکنائي کو دور کرنا چاهئے، ليکن اگر بدن يا لباس کو چکنا کيا هو اور اس کے بعدنجس هو جائے تو اس صورت ميں بدن يا لباس کا صرف اوپری حصےکو پاک کرلينا کافي هے اور چکنائي کو دور کرنا ضروري نهيں هے۔
مسئلہ 197 : اگر کسی زمین کو قلیل پانی سے پاک کریں اور اگر وہ زمین کنکریلی یا رتیلی ہو کہ غسالہ یعنی باقی ماندہ پانی اس میں چلاجائے تو وہ پاک ہوجاتی ہے۔ لیکن اس زمین کے نیچے کے کنکر اورریت نجس ہوجائے گی۔ اسی طرح زمین اگر نشیبی ہو اور پانی اس سے گزر جاتا ہو تب بھی پاک ہے لیکن اگر غسالہ زمین پر رہ جاتاہے تو نجس ہے البتہ کسی ذریعہ سے غسالہ کو اکھٹا کرکے پھینک دیں تو نجس نہیں ہوگی۔
مسئلہ 199 : اگر قند يا شکر نجس ہوجائے تو دھونے سے پاک نہيں ہوگي.
مسئلہ 200 : نجس زمین پر چلنے سے اگر انسان کا پاؤں یا جوتے کا تلا نجس ہوجائے تو پاک زمین پر چلنے یاپاک زمین پر پاؤں رگڑنے سے پاک ہوجاتا ہے بشرطیکہ زمین پاک اور خشک ہو اور عین نجاست زائل ہوجائے اور زمین مٹی، پتھر، اینٹوں یاسمینٹ وغیرہ کا فرش ہونا چاہئےلیکن فرش، چٹائی، سبزہ پر چلنے سے پیر کے اور جوتے کے نجس تلے پاک نہیں ہوتے۔
مسئلہ 208 : زمین اور چھت چند شرائط کے ساتھ سورج کی تپش سے پاک ہوتے ہیں:اول : نجس چیزمیں سرایت کرنے والی رطوبت ہو، لہذا اگر خشک ہو تو پہلے تر کردیں تاکہ آفتاب کے ذریعہ خشک ہو۔دوم : عین نجاست کے پہلے دور کردینا چاہئے۔سوم : آفتاب کی روشنی براہ راست اس پر پڑے یہ نہ ہو کہ بادل وغیرہ کے پیچھے سے آفتاب کی روشنی پڑے ہاں اگر بادل اتنا باریک ہو کہ آفتاب کی روشنی کو روک نہ سکے تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر سورج کی روشنی شیشے کے پیچھے سے پڑے تو بھی کوئی حرج نہیں ہے۔چہارم : نجس چیز آفتاب کی تپش سے خشک ہو لیکن اگر ہوا یا کسی اور گرمی کی وجہ سے خشک ہو تو کافی نہیں ہے۔ ہاں دوسری چیز اتنی کم ہو کہ لوگ کہیں کہ آفتاب کی حرارت سے خشک ہوئی ہے تو کافی ہے۔
مسئلہ 209 : آفتاب کي روشني بناء بر احتياط واجب نجس چٹائي، درخت، گھانس کو پاک نہيں کرتي.